جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ میں ۱۹۲؍ ووٹوں کے ساتھ برطرفی کی تحریک منظور، ملک میں سیاسی افراتفری میں اضافہ، جبکہ آئینی عدالت نے معطل صدر یون سوک یول کا جلد ٹرائل کرنے کا اعلان کیا۔
EPAPER
Updated: December 27, 2024, 6:59 PM IST | Inquilab News Network | Seoul
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ میں ۱۹۲؍ ووٹوں کے ساتھ برطرفی کی تحریک منظور، ملک میں سیاسی افراتفری میں اضافہ، جبکہ آئینی عدالت نے معطل صدر یون سوک یول کا جلد ٹرائل کرنے کا اعلان کیا۔
جنوبی کوریا کی پارلیمنٹ نے آج عبوری صدر ہان ڈک سو کا مواخذہ کرتے ہوئے ملک کی سیاسی افراتفری کو مزید گہرا کردیا ہے۔ کیونکہ آئینی عدالت نے کہا کہ وہ معطل صدر یون سک یول کے خلاف تیزی سے مقدمے کی سماعت کرے گی۔یاد رہے کہ ہان ۱۴؍ دسمبر سے ملک کے عبوری صدر کے عہدے پر فائز تھے۔ ۳؍ دسمبر کو یون کے مارشل لاء کے اعلان کے بعد ان کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کرکے انہیں عہدے سے برطرف کردیا گیا تھا۔مختصر مدت میں دو صدور کا مواخذہ جنوبی کوریا کے جمہوری نظام پر سوال قائم کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: یمن: صنعاء انٹرنیشنل ایئرپورٹ پراسرائیلی بمباری، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ محفوظ
مخالف جماعتوں کی جانب سے پیش کردہ یہ قرارداد ۳۰۰؍ میں سے ۱۹۲؍ ووٹوں سے منظور ہوئی جبکہ حکمراں جماعت، پیپل پاور پارٹی (پی پی پی) کے ارکان نے اسپیکر کے چاہ ایوان کے گرد شور مچاتے ہوئے کہا کہ ووٹ غیر درست ہے اور پارلیمنٹ نے ظلم کیا ہے۔ خیال رہے کہ پارلیمانی اجلاس سے پہلے، اپوزیشن لیڈر لی جے میونگ نے کہا کہ ان کی ڈیموکریٹک پارٹی، جو پارلیمنٹ میں اکثریتی کنٹرول رکھتی ہے، عبوری صدر کے مواخذے کے منصوبے پر آگے بڑھے گی۔ ہان پر ’’بغاوت کیلئے کام کرنے‘‘ کا الزام لگاتے ہوئے لی نےکہا کہ ’’ملک کو معمول پر لانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ فوری طور پر تمام باغی قوتوں کا خاتمہ کیا جائے۔ مزید یہ کہ ان کی پارٹی عوامی حکم پر عمل کر رہی ہے تاکہ ان لوگوں کو ختم کیا جا سکے جنہوں نے ملک کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
یون کے ہٹائے جانے کیلئے عوامی حمایت میں زبردست اضافہ ہوا ہے، جیسا کہ ان کے مارشل لا کی کوشش کے بعد کئے گئے عوامی جائزوں میں سامنے آیا ہے۔ ہان کے مواخذے کیلئے ووٹ کا منصوبہ جمعرات کو مرکزی اپوزیشن نے پیش کیا۔ ہان کو عبوری صدر کے عہدے سے ہٹانے کیلئے ووٹنگ کا عمل جاری تھا۔ ووٹنگ سے پہلے یہ واضح نہیں تھا کہ ہان کی برطرفی کیلئے کتنے ووٹ درکار ہوں گے۔ وزیر اعظم کیلئے اکثریت کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ صدر کیلئے دو تہائی اکثریت درکار ہے۔ اسپیکر وو ون شیک نے اعلان کیا کہ صرف اکثریت پارلیمانی منظوری کیلئے کافی ہوگی۔ ہان نے ووٹ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ وہ مزید افراتفری سے بچنے کیلئے عہدہ چھوڑ دیں گے اور اپنے مواخذہ پر آئینی عدالت کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: پناما نہر کے متعلق ٹرمپ کے بیان کا اثر، امریکی سفارتخانے کے باہر احتجاج
قانون کے مطابق وزیر خزانہ چوی سانگ موک عبوری صدارت سنبھالیں گے۔ چوی نے پہلے پارلیمنٹ سے درخواست کی کہ وہ ہان کے مواخذے کے منصوبے کو واپس لے لیں، کیونکہ اس سے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچے گا۔ واضح رہے کہ ہان کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے ووٹ اسی دن ہو رہا ہے جب آئینی عدالت نے یہ جانچنے کیلئے پہلی سماعت کی کہ آیا ہان کا مواخذہ منسوخ کیا جائے اور انہیں دوبارہ بحال کیا جائے یا انہیں مستقل طور پر عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ عدالت کے پاس فیصلہ کرنے کیلئے ۱۸۰؍ دن ہیں۔