• Sun, 22 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

صدر یون کو معطل کیا جانا چاہئے: جنوبی کوریا کی حکمراں پارٹی

Updated: December 06, 2024, 7:26 PM IST | Inquilab News Network | Seoul

حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر کو برخاست کرنے کیلئے مواخذہ کی درخواست داخل کی ہے جس پر سنیچر کی شام کو ووٹنگ ہوگی۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

جنوبی کوریا کی حکمران جماعت کے رہنما، ہانگ ڈونگ ہون نے صدر یون سک یول پر ملک میں مارشل لاء لگانے کی کوشش کرنے پر انہیں صدارتی عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ منگل کو، یون نے فوج کو’ریاست مخالف قوتوں‘ اور سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کا اختیار دیا تھا، جسےان ہی کی حکمراں پارٹی، پیپلز پاور پارٹی (پی پی پی) اور حزب اختلاف پارٹیوں نے ۶؍ گھنٹے کے اندر پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کروا کر رد کردیا۔

یہ بھی پڑھئے: سنبھل کے متاثرین کو انصاف دلائیں گے

یون کے اقدامات نے مزید مارشل لاء کی کوششوں کے خدشات کے ساتھ افراتفری کو جنم دیا ہے۔ اپوزیشن نے یون کی قیادت کو لاحق خطرات سے خبردار کیا ہے۔ حزب اختلاف ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر کو برخاست کرنے کیلئے مواخذہ کی درخواست دائر کی ہے جس پر سنیچر کی شام کو ووٹنگ ہوگی۔ پی پی پی نے جمعرات کو مواخذہ کی مخالفت کی تھی لیکن، یون نے سیاسی شخصیات کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، اس سلسلے میں مبینہ طور پر نئے شواہد کے سامنے آنے کے بعد وہ اپنے موقف پر نظر ثانی کر رہی ہے۔ پی پی پی کے رہنما ہان ڈونگ ہون نے جنوبی کوریا کے تحفظ کے لئے یون کی معطلی کا مطالبہ کیا، حالانکہ وہ براہ راست مواخذے کا مطالبہ کرنے سے باز رہے۔

یہ بھی پڑھئے: پوتن نے’انڈیافرسٹ‘ اور ’میک اِن انڈیا‘ کی تعریف کی

واضح رہے کہ ۳۰۰؍ رکنی جنوبی کوریائی پارلیمنٹ میں مواخذہ کی تحریک کے لئے  دو تہائی اراکین کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ یون کی پارٹی کے پاس ۱۰۹؍ نشستیں ہیں، یعنی انہیں تحریک کی منظوری کے لئے مزید ۸؍ ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ اگر مواخذہ کامیاب ہوجاتا ہے تو، صدر کو مقدمہ کی سماعت تک عہدے سے معطل کر دیا جائے گا اور وزیر اعظم، قائم مقام صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔ دریں اثنا، یون کے مارشل لاء کے فیصلہ کرنے پر صدر اور وزیر دفاع کم یونگ ہیون کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، جو اس واقعہ کے بعد مستعفیٰ ہوگئے ہیں۔ قومی پولیس اور ملٹری پراسیکیوٹر، مارشل لاء کے بعد دیئے گئے احکامات  کا جائزہ لے رہے ہیں جس میں قانون سازوں کو پارلیمنٹ سے باہر گھسیٹنے کا حکم بھی شامل ہے۔ اس اسکینڈل کی وجہ سے یون کی درجہ بندی گر کر ۱۳؍ فیصد کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ چکی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK