• Thu, 09 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سری لنکا: بائیں بازو کے پہلے صدر کی حیثیت سےانورا کمار دسانائیکے کی حلف برداری

Updated: September 23, 2024, 4:37 PM IST | Colombo

سری لنکا کے صدارتی انتخاب میں دسا نائیکے کی کامیابی کے بعد پیر کو انہوں نے ملک کے پہلے بائیں بازوکے صدر کی حیثیت سے حلف لیا۔ اس تقریب میں انہوں نے کہا کہ وہ کوئی جادو گر نہیں ہیں جو ملک کو معاشی بد حالی سے نکال لیں، لیکن سیاست میں عوام کا اعتماد بحال کرنے اور سب کے ساتھ مل کی ملک کی بدحالی دور کرنے کا عزم کیا۔

Sri Lanka`s newly elected president Anura Kumar Dissanayaka. Photo: INN
سری لنکا کے نو منتخب صدر انورا کما دسانائیکے۔ تصویر: آئی این این

سری لنکا میں ہوئے حالیہ صدارتی انتخاب میں پہلی باربائیں بازو کے کامیاب امیدوار دسا نائیکے نے پیر کو اپنے عہدے کا حلف لیا۔سرکاری ٹیلی ویژن پر قومی سطح پر نشر کی گئی اس حلف برداری کی تقریب میں فوجی عہدیدار ، سیاستداں، اور سفارتکاروں کی موجودگی میں انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ وہ کوئی جادو گر نہیں ہیں جو ملک کو مشکل معاشی حالات سے جادوئی طریقے سے نکا ل دیں گے لیکن انہوں نے اس بات کا عہد کیا کہ وہ سیاست میں عوام کا اعتماد بحال کریں گے،انہوں نے مزید کہا کہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بھی اس معاشی بحران سے ملک کو باہر نکالنے کیلئے تمام لوگوں کی طرح اپنا کردار ادا کریں۔ 

یہ بھی پڑھئے: حزب اللہ کا پہلی بار اسرائیل کے حیفا اور رامات ایئر بیس پر حملہ

دسا نائیکے نےاپنے پیش رو سابق صدر رانیل وکرما سنگھے کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا ہے۔جنہوں نے ایسے وقت میں یہ عہدہ سنبھالا تھا جب ملک معاشی طور پر دیوالیہ ہو چکا تھا، اور مہینوں تک اینددھن، غذا، اور دوائیوں کی قلت کا سامنا تھا، ان کی پالیسی کے سبب ملک میں یہ قلت تو ختم ہوئی لیکن لاکھوں افراد اپنی روز مرہ ضروریات کیلئے جدو جہد کرنے پر مجبور رہے۔اپنی تقریر میں دسا نائیکے نے کہا کہ ’’ ہم بقیہ دنیا سے الگ تھلگ نہیں رہ سکتے ، دنیا میں طاقت کے توازن سے پرے ہمارا مقصد دیگر ممالک کے ساتھ مل کر اپنے ملک کی تعمیر نو کرنا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ہم لبنان کو دوسرا غزہ نہیں بننے دیں گے: یو این سیکریٹری جنرل انتونیو غطریس

واضح رہے کہ مشرق و مغرب کے سمندری راستوں پر واقع حکمت عملی کے لحاظ سے اہم اس ملک کے ہندوستان اور چین دو بڑے پڑوسی ملک ہیں۔ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے بیان میں کہا کہ’’ ہم اپنے عوام اور اس خطے کی بہبودی کیلئےمل کر کام کرنے کی امید کرتے ہیں۔‘‘ جب کہ چین کے صدر شی جمپنگ نے کہا کہ ’’ امید ہے کہ نئے صدر کے ساتھ اپنی روائتی دوستی اور سیاسی اعتماد کو جاری رکھیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: آئی آئی ایس سی بنگلور: طلبہ اور اساتذہ کا ’انڈیا اسرائیل بزنس میٹنگ‘ منسوخ کرنے کا مطالبہ

دسانائیکے نے اس خطے کی بدعنوانی پر مبنی سیاست کے خاتمے کا عہد کیا تھاجس کےبعد ا نہیں زبر دست عوامی حمایت حاصل ہوئی۔انہوں نے کہا کہ ’’ میں عوامی حمایت کی اہمیت سے آگاہ ہوں ، یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں ان تمام عوام کا اعتماد حاصل کروں جنہوں نے مجھ پر اعتماد ظاہر کیا ، اور ان کا بھی جنہوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK