Updated: September 22, 2024, 9:51 AM IST
| Colombo
معاشی بد حالی سے باہر آنے کے بعد ہونے والے سری لنکا کے صدارتی انتخاب میں ۷۵؍ فیصد رائے دہندگی درج کی گئی ہے، جبکہ کل ۳۸؍ امیدوار صدارتی عہدے کیلئے اپنی قسمت آزما رہے ہیں، یہ انتخاب رانیل وکرما سنگھے کا امتحان ہے جن کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہی سری لنکا کو معاشی بد حالی سے باہر نکالا ہے۔
صدر رانیل وکرما سنگھے ووٹ ڈالنے کے بعد اپنی اہلیہ کے ہمراہ نشان دکھاتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی
سری لنکا کے ڈائرکٹر جنرل الیکشن سمن سری رتنائکے کے مطابق سنیچر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں رائے دہندگی کی شرح ۷۵؍ فیصد کے قریب ہے، حالانکہ یہ شرح نومبر ۲۰۱۹ء میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں درج کی گئی ۸۳؍ فیصد شرح سے کم ہے۔مقامی وقت کے مطابق یہ رائے دہندگی صبح ۷؍ بجے سے دوپہر ۴؍ بجے کے درمیان منعقد کی گئی تھی۔امید کی جا رہی ہے کہ ۲۲؍ انتخابی اضلاع کے ۱۳۴۰۰؍ پولنگ اسٹیشن پر ایک کروڑ ستر لاکھ مندرج رائے دہندگان اپنے حق کا استعمال کریں گے۔ جبکہ اس انتخاب میں سب سے زیادہ ۳۸؍ امیدوار میدان میں ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: پاکستان: عمران خان کی پارٹی پولیس رکاوٹوں کے باوجود ایک بڑا جلسہ کرنے میں کامیاب
صبح تک اس انتہائی اہم صدارتی انتخاب میں کسی بھی قسم کی کوئی بھی قانون شکنی، یا بد امنی کی خبر درج نہیں کی گئی تھی، حکام کا کہنا تھا کہ وہ حتمی وقت سے پرے ہر اس شخص کو رائے دہی کی اجازت دیں گے جو ۴؍ بجے تک پولنگ اسٹیشن میں داخل ہو گیا ۔حکام کے مطابق پوسٹل ووٹ کی گنتی ووٹنگ کے فوراً بعد کی جائے گی۔ سرکاری ملازمین، فوجی، الیکشن افسران، پولیس اہلکار پوسٹل ووٹ کے ذریعے حق رائے دہی کا استعمال کرتے ہیں یہ انتخاب سے چار دن قبل منعقد کی جاتی ہے۔پوسٹل ووٹ کی گنتی ختم ہونے کے بعد ۶؍ بجے سے عام ووٹوں کی گنتی شروع کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: کارٹون کے ذریعے پیجر دھماکہ پرمسلم امریکی قانون ساز رشیدہ طلیب پر طنز
اس انتخاب کا جائزہ لینے کیلئے ۸۰۰؍ مقامی اور بیرونی مشاہدین مقرر کئے گئے تھے جن میں ۱۱۶؍ یورپی یونین، کامن ویلتھ،ایشین نیٹورک،اور جنوب ایشیائی ممالک کے سات مشاہدین شامل ہیں۔
واضح رہے کہ یہ انتخاب موجودہ صدر رانیل وکرما سنگھے کا اصل امتحان ہے جن کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ہی ملک کو معاشی بدحالی سے باہر نکالا ہے۔