• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

سوڈان: خانہ جنگی کے ۱۵؍ ماہ، بھکمری عروج پر ، شہری نقل مکانی پر مجبور

Updated: July 13, 2024, 9:54 PM IST | Darfur

سوڈان میں خانہ جنگی کو ۱۵؍ ماہ پورے ہوچکے ہیں۔ فی الوقت یہ ملک بھکمری کا شکار ہے۔ ۷ء۷؍ ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہوچکے ہیں جبکہ بچوں کے بے گھر ہونے کے معاملے میں سوڈان پہلے نمبر پر پہنچ چکا ہے۔ یہ بچوں کیلئے دنیا کی بدترین جگہوں میں سے ایک ہے۔ امدادی اور حقوق انسانی تنظیموں کی عالمی برادری سے مدد کی اپیل۔

Hunger is on the rise in Sudan. Photo: X
سوڈان میں بھکمری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ تصویر: ایکس

سوڈانی فوج اور نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسیز (آر ایس ایف) کے درمیان ۱۵؍ ماہ سے جاری مسلح تصادم کے نتیجے میں سوڈان کو دنیا میں بھوک اور نقل مکانی کے بدترین بحران کا سامنا ہے۔جہاں جھڑپوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ۱۶؍ ہزار کے قریب بتائی جارہی ہے، وہیں شمال مشرقی افریقہ کے ملک میں صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی تباہی کی وجہ سے مرنے والوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے اطلاع دی ہے کہ اپریل ۲۰۲۳ء میں سوڈان میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے ۷ء۷؍ ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہو چکے ہیں۔
آئی او ایم نے نوٹ کیا ہے کہ ۲۰؍ لاکھ سے زیادہ لوگ سرحد پار کر کے پڑوسی ممالک میں جا چکے ہیں، جن میں سے ۵۵؍ فیصد ۱۸؍ سال سے کم ہیں۔ یونیسیف نے رپورٹ کیا کہ دنیا میں بے گھر بچوں کی سب سے زیادہ تعداد سوڈان میں ہے۔ ایسے ۵۰؍ لاکھ بچے ہیں جن کے سر پر چھت نہیں ہے۔ آئی او ایم نے بتایا کہ بے گھر ہونے والے افراد میں سے ۳۶؍ فیصد خرطوم، ۲۰؍ فیصد جنوبی دارفور اور ۱۴؍  فیصد شمالی دارفور سے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: جنوبی غزہ: ’محفوظ علاقے‘ المواسی پر اسرائیلی بمباری، ۷۱؍ سے زائد فلسطینی جاں بحق

اقوام متحدہ کے دفتر برائے کوآرڈینیشن آف ہیومینٹیرین افیئرز (او سی ایچ اے) نے کہا ہے کہ سوڈان میں حالات ابتر ہوتے ہی خواتین، بچے اور پورے خاندان سب کچھ چھوڑ کر بھاگنے پر مجبور ہیں۔ سوڈان اس وقت ۲۰؍ برسوں میں بدترین غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے زور دے کر کہا کہ سوڈان میں ہر پانچ میں سے ایک شہری خانہ جنگی کے دوران ہنگامی سطح پر غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہا ہے۔۷؍ لاکھ ۵۵؍ ہزار لوگ بھوک کی تباہ کن سطح کا سامنا کر رہے ہیں۔ ٹیڈروس نے کہا کہ ۶ء۲۵؍ ملین کو شدید بھکمری کا سامنا ہے۔ 
انٹرنیشنل ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) کے سوڈان کے کنٹری ڈائریکٹر اعتزاز یوسف نے کہا کہ جاری جنگ کی وجہ سے تقریباً نصف قوم کو انسانی امداد کی ضرورت ہے اور ۳۰؍ لاکھ لوگ قحط کے دہانے پر ہیں اور بھوک سے مر سکتے ہیں۔سوڈان میں یونیسیف کے نمائندے مندیپ اوبرائن نے کہا کہ تقریباً ۹ء۸؍ ملین سوڈانی بچے شدید غذائی عدم تحفظ اور بیماریوں کا شکار ہیں۔یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے اس بات پر زور دیا کہ سوڈان بچوں کیلئے دنیا کی بدترین جگہوں میں سے ایک ہے۔ رسل نے نوٹ کیا کہ لاکھوں سوڈانی بچے غذائی قلت کا شکار ہیں اور اسکول جانے سے قاصر ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: یو این کے چیف انتونیو غطریس کی عطیہ دہندگان سے یو این آر ڈبلیو اے کو عطیہ فراہم کرنے کی اپیل

یاد رہے کہ سوڈان میں جنگ اپریل ۲۰۲۳ء میں فوج کے جنرل عبدالفتاح البرہان اور آر ایس ایف کے کمانڈر محمد حمدان دگالو کے درمیان آر ایس ایف کو فوج میں ضم کرنے کے بارے میں اختلافات پر شروع ہوئی تھی۔اس تنازع نے تباہ کن انسانی بحران پیدا کر دیا ہے، اور جھڑپوں میں تقریباً ۱۶؍ ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK