• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

ترکی نے جنگ زدہ سوڈان کو ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ ٹن سے زائد انسانی امداد روانہ کی

Updated: July 23, 2024, 6:05 PM IST | Khartoum

ترکی نے افریقی ملک سوڈان کو جنگ کے دوران ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ ٹن کی انسانی امداد روانہ کی ہے۔ ترکی ڈیزاسٹر اینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریسیڈینسی (اے ایف اے ڈی) نے پیر کو کہا کہ ’’امداد سرکاری طور سوڈانی انتظامیہ کے حوالے کی گئی ہے۔‘‘

As a result of the war, Sudanese are suffering from massive malnutrition. Image: X
جنگ کے نتیجے میں سوڈانی بڑے پیمانے پر غذائی قلت کا شکار ہیں۔ تصویر: ایکس

ترکی نے افریقی ملک سوڈان میں جنگ کے دوران ۲؍ ہزار ۴۰۰؍ ٹن کی انسانی امداد روانہ کی ہے۔ اس ضمن میں ترکی ڈیزاسٹراینڈ ایمرجنسی مینجمنٹ پریسیڈینسی (اے ایف اے ڈی) نے پیر کو کہاکہ ’’امدادی پیکج، جن میں حفظان صحت کے سامان، کپڑے، شیلٹر کے سامان اورطبی امدادشامل ہیں، کو سرکاری طوررسمی تقریب میں سوڈانی انتظامیہ کے حوالے کیا گیا ہے۔ ‘‘ خرطوم میں ترکی سفارتخانے کے حکام ، سوڈانی ریڈ کریسینٹ کے نمائندے، سوڈان کے وزیر خارجہ، وزیر صحت ، سماجی ترقی کے وزیر اور سوڈانی کے قومی ایڈ کمیشن نے اس تقریب میں شرکت کی تھی۔ یہ امدادی پیکج، جو ۱۳؍ جولائی کو ترکی کے مرسین بندرگاہ سے روانہ ہوا  تھا، میں ایک ہزار ۹۸۶؍ ٹن غذا،۱۶۰؍ ٹن ادویات اور طبی آلات ، ۱۲۸؍ ٹن کپڑے اور ۹۰؍ ٹن حفظان صحت کے سامان، ۴۴؍ ٹن بلینکٹ اورشیلٹر کے سامان شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: کیرالا: مغربی بنگال کے ایک مہاجر مزدور نےکرایہ بچانے کیلئے کتا گھر میں بسیرا کیا

ملک میں طبی نظام کی تباہی سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے 
خیال رہے کہ سوڈان میں جنگ کے نتیجے میں سوڈانی باشندے غذائی اورنقل مکانی کے بحران کا سامنا کررہے ہیں۔تاہم، سوڈانی فوج اور آر ایس ایف کے درمیان یہ جنگ اب بھی جاری ہے۔ گزشتہ ۱۶؍ ماہ میں جنگ کے نتیجے میں تقریبا۱۶؍ ہزار افراد ہلاک ہو گئے ہیںجبکہ ملک میں طبی نظام کی خرابی کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔  انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے کہا تھا کہ سوڈان میں اپریل ۲۰۲۳ء سے اب تک ۷ء۷؍ ملیں سوڈانی باشندے اندرونی طور پر بے گھر ہوئے ہیں۔او سی ایچ اے نےکہا کہ سوڈان میں حالات مسلسل خراب ہو رہے ہیںاور وہاں بچے، خواتین اور یہاں تک کہ پورے خاندان کو سب کچھ پیچھے چھوڑ کر بارہا نقل مکانی پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ایتھوپیا: مٹی کے تودے گرنے سے ہلاکتوں کی تعداد ۱۴۶؍ ہوگئی، سرچ آپریشن جاری

او سی ایچ اے کے مطابق فی الحال سوڈان ’’۲۰؍سال میں تباہ کن غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہا ہے۔‘‘ ڈبلیوایچ او کے سربراہ ٹیڈروس ادھانوم گیبرئیس نے کہا کہ سوڈان میں جنگ کے دوران ۵؍ افراد میں سے ایک اعلیٰ سطح پر غذائی عدم تحفظ کا سامنا کر رہا ہے۔ ۷؍ لاکھ، ۵۵؍ ہزار افراد تباہ کن غذائی بحران سے جوجھ رہے ہیں جبکہ ۶ء۲۵؍ ملین افراد فاقہ کشی کا سامنا کرنے پر مجبور ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK