سپریم کورٹ نے رائے دہندگان کو راغب کرنے کیلئے انتخابات سے قبل ماہانہ مالی امداد جیسے منافع بخش اعلانات کے خلاف سخت تبصرہ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا ہم انتخاب جیتنے کیلئے طفیلی طبقہ تو تشکیل نہیں دے رہے۔
EPAPER
Updated: February 12, 2025, 9:08 PM IST | New Delhi
سپریم کورٹ نے رائے دہندگان کو راغب کرنے کیلئے انتخابات سے قبل ماہانہ مالی امداد جیسے منافع بخش اعلانات کے خلاف سخت تبصرہ کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا ہم انتخاب جیتنے کیلئے طفیلی طبقہ تو تشکیل نہیں دے رہے۔
سپریم کورٹ نے رائے دہندگان کو راغب کرنےکیلئے انتخابات سے قبل ماہانہ مالی امداد جیسے منافع بخش اعلانات کے خلاف سخت تبصرہ کرتے ہوئےپوچھا کہ کیا ہم انتخاب جیتنے کیلئے طفیلی طبقہ تو تشکیل نہیں دے رہے۔ بدھ کو عدالت نے مفت اشیاء کے اعلان پر سخت نقطہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ’’ لوگ ایسے انتخابی وعدوں کی وجہ سے کام کرنے کو تیار نہیں ہیں کیونکہ انہیں مفت راشن اور رقم ملتی ہے۔‘‘عدالت نے مزید کہا کہ معذرت کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ان لوگوں کو مرکزی دھارے میں شامل نہ کرکے کیا ہم ایک طفیلی طبقہ تو تیار نہیں کر رہے۔
یہ بھی پڑھئے: اپوزیشن نے مدنی مسجد کیخلاف کارروائی کو تاناشاہی قراردیا
واضح رہے کہ جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ شہری علاقوں میں بے گھر افراد کو پناہ دینے کے حق سے متعلق معاملے کی سماعت کر رہی تھی۔اٹارنی جنرل آر وینکٹ رامانی نے بنچ کو مطلع کیا کہ مرکز شہری غربت کے خاتمے کے مشن کو حتمی شکل دینے پر عمل پیرا ہے تاکہ شہری بے گھر افراد کیلئےپناہ گاہ کی فراہمی جیسے مسائل کو حل کیا جا سکے۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ حکومت سے معلوم کریں کہ شہری غربت ریلیف پروگرام کب شروع ہوگا۔ تاہم معاملے کی دوبارہ سماعت چھ ہفتوں میں ہوگی۔
یہ بھی پرھئے: اورنگ آباد میں ۴؍ ہزار سرکاری ملازمین کے راشن کارڈ منسوخ
سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ دہلی انتخاب کے اختتام کے چند دن بعد آیا، جس میں بی جے پی اور آپ نے کئی مفت سہولت کی فراہمی کاوعدہ کیا تھا، جو اقتدار حاصل کرنے کے بعد پورا کیا جائےگا۔ان وعدوں میں عام آدمی پارٹی نے مہیلا سمان یوجنا (ہر خاتون کو ۲۱۰۰؍روپے ماہانہ امداد)، پانی کے بلوں کی معافی، طلبہ کیلئے مفت بس کی سواری، اور تمام طلبہ کیلئے میٹرو کے کرایوں میں ۵۰؍ فیصد رعایت شامل ہیں۔ جبکہ بی جے پی نے خواتین کو ۲۵۰۰؍ روپئےامداد، ہرہولی اور دیوالی پر مفت سلنڈر دینے کا وعدہ کیا تھا۔اس طرح کے ماہانہ مالی امداد کے وعدے مدھیہ پردیش، ہریانہ، اور مہاراشٹرا جیسی ریاستوں میں بھی انتخاب سے قبل کیے گئے تھے، جس نے ریاستی انتخابات میں بی جے پی کی جیت میں اہم کردار ادا کیا تھا۔