• Wed, 15 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

سپریم کورٹ: نیٹ امتحان کی منسوخی سےافراتفری میں اضافہ کا حوالہ دےکرعرضی خارج

Updated: August 13, 2024, 2:53 PM IST | New Delhi

مرکز کے ذریعے یونیورسٹی کے معاون پرفیسر کی آسامی کیلئے ملک بھر میں اہلیتی امتحان منعقد کرائے گئے تھے لیکن ان امتحان میں مبینہ پرچہ افشاں ہونے کے سبب یہ امتحان منسوخ کردئے گئے، مرکز کے اس فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضی کوعدالت نے خارج کر تے ہوئے کہا کہ ایسا کرنے سے محض افراتفری میں اضافہ ہوگا۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

لائیو لاء کی خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے اس عرضی کو خارج کر دیا جس میں یونیورسٹی گرانٹ کمیشن (یو جی سی) کے ذریعے قومی اہلیتی امتحان کو منسوخ کرنے اور ۲۱؍ اگست کو نئے امتحان منعقد کرانےکے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔جسٹس ڈی وائے چندر چور ، جسٹس پاردی والا اور جسٹس منوج مسرا نے کہا کہ امتحان کے دوبارہ انعقاد کی ساری تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں، اور اس میں دخل اندازی غیر یقینی اور افراتفری کا باعث ہوگی۔

یہ بھی پڑھئے: التابعین اسکول پر حملے کے نتیجے میں غزہ کے تین خاندان مکمل طور پر ختم: فلسطینی حکومت

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نےیونیورسٹی کیلئے معاون پروفیسر کی آسامی کیلئے منعقد کئے گئے اہلیتی امتحان کو یہ وجہ بتا کر منسوخ کر دیا تھا کہ اس کے انعقاد میں ایمانداری کو بالائے طاق رکھا گیا تھا۔ پورے ملک میں یہ امتحان ۱۸؍ جون کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ذریعے منعقد کئے گئے تھے۔ عرض گزار نے سپریم کورٹ سے رجوع ہو کر کہا کہ سی بی آئی نے ان ثبوتوں کو جعلی مانا ہے جس کی بناء پر امتحان کے پرچے افشا ہونے کی بات کہی گئی تھی،اور امتحان کی منسوخی پر سوال اٹھائے،اور یہ دلیل دی کہ امتحان کی منسوخی سے ان تمام طلبہ کی محنت رائیگاں جائے گی جنہوں نے اس امتحان کی تیاری کی تھی۔عدالت نے پیر کو کہا کہ اس اہلیتی امتحان کے پرچے افشا ہونے کے تنازع کےبعد مرکز مزید محتاط ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: ناگپور: کانگریس اور بی جے پی کے درمیان` ’پوسٹر وار‘ چھڑگئی

واضح رہے کہ عدالت نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نو لاکھ سے زیادہ طلبہ نے امتحان میں حصہ لیا تھاجبکہ محض ۴۷؍ عرض گزاروں نے اسے چیلنج کیا۔اورموجودہ حالات میںان عرضی پر سماعت کرنے سے محض افرا تفری ہی پھیلے گی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK