Inquilab Logo Happiest Places to Work

ساٹھ فصد امریکیوں کے مطابق ٹرمپ کے اقتدار کے ۱۰۰؍ دن خوفناک : سروے

Updated: April 27, 2025, 6:59 PM IST | Washington

نیویارک ٹائمز کے پول کے مطابق ۶۰؍ فیصد سے زائد امریکیوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے اقتدار کے پہلے۱۰۰؍ دن `خوفناک اور انتشار کا شکارتھے، لیکن۴۲؍ فیصد اب بھی پرجوش ہیں۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار کے۱۰۰؍ دن مکمل ہونے کے قریب پہنچتے ہی، زیادہ سے زیادہ ووٹر کو محسوس ہورہا ہے کہ وہ عام امریکیوں کے روزمرہ مسائل سے دور ہیں۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

نیویارک ٹائمز اور سیئنا کالج کے ایک حالیہ پول سے پتہ چلا ہے کہ بہت سے ووٹر کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ اپنی صدارتی طاقت کو بڑھانے کی کوشش میں دائرہ اختیار سے تجاوز کررہے ہیں۔ ان کے پالیسی ایجنڈے کے اہم نکات پر بھی گہرے تحفظات پائے جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ جو لوگ ٹرمپ کی کارکردگی سے متفق ہیں، ان میں بھی بڑی تعداد میں افراد ان کے اقتدار کے ابتدائی مہینوں کو ’’انتشار کا شکار‘‘ اور ’’خوفناک‘‘ قرار دے رہے ہیں۔ جیسے جیسے ان کے۱۰۰؍ دن مکمل ہونے کو ہیں، ووٹرکی بڑھتی ہوئی تعداد کو لگتا ہے کہ وہ عوام کے مسائل سے بے خبر ہیں۔  

یہ بھی پڑھئے: غزہ: خوارک کے یو این ادارے کے ذخائر ختم، قحط پھیلنے کا خدشہ

ٹرمپ کی قبولیت کی شرح اس وقت۴۲؍ فیصد ہے، جو کہ کسی صدر کے لیے تاریخی طور پر کم ہے۔ ٹرمپ کی معاشی اور امیگریشن پالیسیوں کی حمایت کم ہورہی ہے۔ صرف ۴۳؍ فیصد لوگ ان کے معاشی انتظام سے مطمئن ہیں، جو کہ ایک مضبوط شعبے کیلئے نمایاں کمی ہے۔ ان کے ٹیرف کے فیصلوں، جنہوں نے مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ پیدا کیا ہے، کے خلاف ۵۵؍ فیصد ووٹرز ہیں، جن میں۶۳؍ فیصد آزاد ووٹرز شامل ہیں۔ ٹرمپ کی آزاد ووٹر میں مقبولیت گھٹ کر۲۹؍ فیصد رہ گئی ہے۔ بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے امیگریشن انفورسمنٹ، تجارت اور سرکاری ملازمین میں کمی کے معاملات میں حد سے تجاوز کرلیا ہے۔ نصف سے زائد ووٹرز جن میں۶۲؍ فیصد آزاد ووٹراور۱۶؍ فیصد  ریپبلکن شامل ہیںکا خیال ہے کہ ٹرمپ اپنے اختیارات کی قانونی حدود سے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ٹرمپ کے حامیوں میں سے تقریباً نصف کا کہنا ہے کہ انتظامیہ انتشار کا شکار محسوس ہوتی ہے۔ تقریباً ۴۰؍ فیصد ریپبلکن ووٹر کا ماننا ہے کہ صدر کو ضرورت پڑنے پر قواعد سے ہٹ کر کام کرنے کا اختیار ہونا چاہیے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ ٹرمپ کے۸؍فیصد حامی ان کے اقدامات کو امریکی حکومتی نظام کیلئے خطرہ سمجھتے ہیں۔  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: سیکڑوں مقدمات کے بعد ٹرمپ انتظامیہ نے ہزاروں غیرملکی طلبہ کیلئے ویزا رجسٹریشن خدمات بحال کیں

ووٹرز کی تشویش مختلف پالیسی شعبوں میں بڑھ رہی ہے۔ تقریباً۵۰؍ فیصد ووٹراور۶۰؍ فیصد آزاد ووٹرٹرمپ کے تجارتی فیصلوں، وفاقی ملازمین کے معاملات، یوکرین جنگ، اور میری لینڈ کے ایک تارکین وطن کے غلط طور پر جلاوطنی کےمعاملے سے ناخوش ہیں۔ ٹرمپ کے زیادہ قوم پرستانہ بیانات کے باوجود،۶۸؍ فیصد ووٹر کا کہنا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی اتحادوں اور تجارت سے فائدہ اٹھاتا ہے، جبکہ صرف۲۴؍ فیصد کا خیال ہے کہ یہ تعلقات نقصان دہ ہیں۔ ووٹرٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈرز، جو تنوع، مساوات اور شمولیت کی پالیسیوں کو نشانہ بناتے ہیں، کے خلاف بھی آواز اٹھا رہے ہیں۔ ان اقدامات کی مخالفت کرنے والوں کی تعداد حمایت کرنے والوں سے زیادہ ہے، حالانکہ یہ موضوع ڈیموکریٹس کو دفاعی موقف پر لا رہا ہے۔  
دریں اثناء ٹرمپ کے مہنگائی فوری کم کرنے کے وعدوں کے باوجود، اب صبر اور معاشی مشکلات کو قبول کرنے کی اپیل کی جارہی ہے۔ تاہم، صرف۴۴؍ فیصد ووٹراور ۳۱؍ فیصد آزاد ووٹر کا خیال ہے کہ وہ واقعی ان کے روزمرہ مسائل کو سمجھتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK