میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسماء نے ایک روسی عدالت میں طلاق کی عرضی دائر کی اور ماسکو چھوڑنے کیلئے خصوصی اجازت طلب کی ہے۔
EPAPER
Updated: December 23, 2024, 7:55 PM IST | Inquilab News Network | Moscow
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسماء نے ایک روسی عدالت میں طلاق کی عرضی دائر کی اور ماسکو چھوڑنے کیلئے خصوصی اجازت طلب کی ہے۔
شام کے معزول صدر بشار الاسد کی اہلیہ نے ماسکو میں طلاق کی عرضی دی ہے۔ ذرائع کے مطابق، انہوں نے اپنی زندگی سے عدم اطمینان کا اظہار کیا تھا جس کے بعد وہ بشار الاسد سے طلاق لینا چاہتی ہیں۔ واضح رہے کہ اسد حکومت کے خاتمہ کے بعد اسد خاندان، روس میں پناہ گزین ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: شام: اسرائیلی افواج گولان کے البعث شہر میں داخل
میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اسماء نے ایک روسی عدالت میں طلاق کی عرضی دائر کی اور ماسکو چھوڑنے کیلئے خصوصی اجازت طلب کی ہے۔ روسی حکام، مبینہ طور پر ان کی درخواست کا جائزہ لے رہے ہیں۔ ترک اور عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، برطانوی نژاد اسماء الاسد، مبینہ طور پر اپنے آبائی شہر لندن منتقل ہونے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ لندن میں شامی والدین کے ہاں پیدا ہوئی اور وہیں ان کی پرورش ہوئی۔ ۲۰۰۰ء میں بشار الاسد سے شادی کرنے کے بعد ۲۵ سال کی عمر میں وہ شام منتقل ہوگئی تھیں۔
یہ بھی پڑھئے: روس کے قازان شہر پر ۹/۱۱؍ طرز کا حملہ
یاد رہے کہ رواں ماہ، ۸ دسمبر کو حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے باغیوں نے دمشق پر قبضہ کرلیا تھا اور بشار الاسد کو معزول کر دیا گیا جس کے بعد اسد خاندان کی ۵ دہائی طویل حکومت کا خاتمہ ہوگیا۔ بشار الاسد نے ۲۴ سال تک شام کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں اور ۲۰۰۰ء میں اپنے والد حافظ الاسد کے بعد کرسی سنبھالی، جو ۱۹۷۱ء سے ۲۰۰۰ء، تقریباً تین دہائیوں تک ملک کے صدر رہے۔ بشار الاسد اور اسماء سمیت ان کے خاندان نے ماسکو میں پناہ حاصل کی۔ اگرچہ روس نے بشار الاسد کی سیاسی پناہ کی درخواست قبول کر لی ہے، لیکن مبینہ طور پر ان پر کئی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ انہیں ماسکو چھوڑنے یا سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی اجازت نہیں ہے۔ دی یروشلم پوسٹ کے مطابق روسی حکام نے بشار الاسد کے اثاثے بھی منجمد کر دیئے ہیں جن میں ۲۷۰ کلو گرام سونا، ۲ بلین امریکی ڈالر اور ماسکو میں ۱۸ اپارٹمنٹس شامل ہیں۔