پونے سے بنکاک جانے والی چارٹرڈ فلائٹ کو مہاراشٹر کے سابق وزیر تاناجی ساونت کے ذریعے اپنے بیٹے کے اغوا کی شکایت کے بعد آدھے راستے سے دوبارہ پونے لایا گیا۔
EPAPER
Updated: February 13, 2025, 5:31 PM IST | Mumbai
پونے سے بنکاک جانے والی چارٹرڈ فلائٹ کو مہاراشٹر کے سابق وزیر تاناجی ساونت کے ذریعے اپنے بیٹے کے اغوا کی شکایت کے بعد آدھے راستے سے دوبارہ پونے لایا گیا۔
مہاراشٹر کے سابق وزیر تاناجی ساونت نے اپنے بیٹے کے اغوا کی شکایت درج کرائی، جس کے بعد وہ چارٹرڈ فلائٹ جس میں ان کا بیٹا رشی راج اپنے دو دوستوں کے ساتھ بنکاک جا رہا تھا،پائلٹ اسے دوبارہ پونے لے آیا۔ ساونت کے بیٹے کا کہنا تھا کہ وہ بنکاک کسی کاروباری سلسلے میں جارہا تھا۔ یہ چارٹرڈ فلائٹ جو ایک نجی کمپنی کے ذریعے چلائی جا رہی تھی،۳۲؍ سالہ رشی راج ساونت اور اس کے دو دوستوں کوتھائی لینڈ کی راجدھانی بنکاک لےجا رہی تھی، درمیان پرواز جب پائلٹ کو فلائٹ پونے واپس لانے کی ہدایت دی گئی تو پہلے توپائلٹ نے اسے فرضی کال سمجھا۔ لیکن محکمہ ہوابازی کی جانب سے اس ہدایت کی تصدیق ہونے کے بعد پائلٹ نے بنکاک کا سفر ترک کرکے فلائٹ کو موڑ دیا اور شام ۸؍ سے ساڑھے آٹھ بجے کے درمیان دوبارہ پونے لے آیا۔ حالانکہ یہ بات حکمراں محاذ کی پارٹی کے وزیرتاناجی ساونت اور ان کے خاندان والوں کو نہیں بتائی گئی۔ ہواباز کمپنی کے ایک اہلکار کے مطابق فلائٹ کو موڑنے کا فیصلہ مناسب تصدیق کے بعد ہی کیا گیا۔
یہ بھی پڑھئے: پمپری چنچوڑ میں انہدامی کارروائی، ۵؍ ہزار دکانیں توڑی جائیں گی
جب فلائٹ کو پونے ایئرپورٹ واپس آنے کو کہا گیا، تو یہ انڈمان اور نکوبار جزائر کے یونین ٹیریٹری میں پورٹ بلیئر (شری وجئے پورم) کے اوپر پرواز کر رہی تھی، اور تینوں مسافروں کو ہوائی جہاز کے موڑنے کے بارے میں نہیں بتایا گیا تاکہ پائلٹس اور عملے کے ساتھ ہنگامہ یا بحث سے بچا جا سکے، ایگزیکٹو نے وضاحت کی۔"مسافروں کے سامنے نقشے اور نیویگیشن دکھانے والی اسکرین پہلے ہی بند کر دی گئی تھی، اور انہیں کوئی اندازہ نہیں تھا کہ ان کا ہوائی جہاز ان کی معلومات کے بغیر پونے واپس جا رہا ہے۔ وہ کھانا کھانے کے بعد آرام کر رہے تھے۔پونے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر اترنے کے بعد، مسافر (رشی راج) اور دوسرے دو افراد حیران ہوئے اور غصے میں پائلٹ سے سوالات کرنے لگے۔ کمانڈنگ پائلٹ نے انہیں بتایا کہ وہ صرف ہدایات پر عمل کر رہے ہیں۔اہلکارکے مطابق، جب فلائٹ پونے ایئرپورٹ پر اتری، تو سنٹرل انڈسٹریل سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں نے جلدی سے اندر جا کر انہیں ہوائی جہاز سے باہر نکالا۔
یہ بھی پڑھئے: کشی نگرکی مدنی مسجد کا معاملہ: جمعیۃ علماء نے پولیس کپتان کیخلاف وزیراعلیٰ سے شکایت کی
اس ڈرامے کی شروعات اس وقت ہوئی جب پولیس کو ایک گمنام کال موصول ہوئی کہ رشی راج کو کچھ نا معلوم افراد نے اغوا کر لیا ہے، جبکہ گھبرائے ہوئے تاناجی ساونٹ پولیس کمشنر کے دفتر میں مدد کیلئےپہنچ گئے۔ان کی مداخلت کے بعد پولیس نے اغوا کا معاملہ درج کر لیا۔ پولیس کے مطابق، تفتیش سے پتہ چلا کہ رشی راج ساونت اور ان کے دو دوستوں نے اپنے خاندان کو بتائے بغیر بینکاک کیلئے ایک چارٹرڈ فلائٹ بک کیا تھا۔رشی راج ساونٹ نے بعد میں پولیس کو بتایا کہ انہوں نے تھائی لینڈ کے دارالحکومت کے اپنے کاروباری سفرکو خاندان کے غصے سے بچنےکیلئے خفیہ رکھا تھا۔
دریں اثنا، اپوزیشن شیو سینا کے مقامی لیڈرسینھ گڑھ روڈ پولیس اسٹیشن پہنچے، جہاں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور انہوں نے الزام لگایا کہ سابق وزیر تاناجی ساونٹ نے اپنے بیٹے کو واپس لانےکیلئے پولیس کے نظام کا غلط استعمال کیا۔انہوں نے پولیس کی فوری کارروائی پربھی سوال اٹھائے کہ ایک گمنام شخص کے کال پر اغوا کا مقدمہ درج کرنے میں اتنی جلدی کیوں کی گئی۔