سوشل میڈیا میسنجر ایپ ٹیلی گرام کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر گئی، جس کے بعد وہ واٹس ایپ کے بعد دوسرے نمبر کا میسنجر ایپ بن گیا، اس کے مالک پیول ڈوروف نے سخت مقابلے کے درمیان بڑھتے ہوئےصارف اور آمدنی کے ساتھ ترقی کا مظاہرہ کیا۔
EPAPER
Updated: March 20, 2025, 7:29 PM IST | Washington
سوشل میڈیا میسنجر ایپ ٹیلی گرام کے صارفین کی تعداد ایک ارب سے تجاوز کر گئی، جس کے بعد وہ واٹس ایپ کے بعد دوسرے نمبر کا میسنجر ایپ بن گیا، اس کے مالک پیول ڈوروف نے سخت مقابلے کے درمیان بڑھتے ہوئےصارف اور آمدنی کے ساتھ ترقی کا مظاہرہ کیا۔
مشہور میسجنگ ایپلی کیشن ٹیلی گرام نے حال ہی میں ایک اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ایک ارب ماہانہ فعال صارفین کا ہدف حاصل کر لیا۔ یہ اعلان پلیٹ فارم کے بانی پاویل ڈوروف نے کیا، جنہوں نے بتایا کہ جولائی۲۰۲۴ء کے بعد سے صارفین کی تعداد میں۵۰؍ ملین کا اضافہ ہوا ہے۔ ڈوروف نے بتایا کہ صارفین ایپ کے ساتھ تیزی سے وابستہ ہو رہے ہیں، جو اسے روزانہ اوسطاً۲۱؍ بار کھولتے ہیں اور ہر سیشن میں تقریباً۴۱؍ منٹ گزارتے ہیں۔ صارفین میں یہ اضافہ ٹیلی گرام کی حیثیت کو عالمی سطح پر دوسری سب سے مقبول میسجنگ ایپ کے طور پر اجاگر کرتا ہے، جو صرف واٹس ایپ سے پیچھے ہے جس کے تقریباً ۳؍ ارب صارفین ہیں۔
ان میسجنگ پلیٹ فارم کے درمیان مقابلہ گزشتہ کچھ سالوں میں شدت اختیار کر گیا ہے۔ ڈوروف نے کہا، ’’ہم واٹس ایپ سے آگے ہیں - جو ٹیلی گرام کی ایک سستی، ناقص نقل ہے۔ برسوں سے وہ ہماری اختراعات کو نقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ ہمیں روکنے کیلئے لابنگ اور پی آر مہمات پر اربوں خرچ کر رہے ہیں۔ وہ ناکام رہے ہیں۔ ٹیلی گرام ترقی کر گیا ہے، منافع بخش ہو گیا ہے، اور - ہمارے حریفوں کے برعکس آزاد رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ٹیلی گرام کے مستقبل کو ایک معروف میسجنگ پلیٹ فارم کے طور پر پراعتماد انداز میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھئے: گروک نے ایلون مسک کو غلط معلومات پھیلانے والی سب سے بڑی شخصیت قرار دیا
ڈوروف نے نہ صرف فعال صارفین کی بڑھتی ہوئی تعداد پر زور دیا بلکہ یہ بھی بتایا کہ ایپ کی آمدنی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، جو۲۰۲۴ء میں۵۴۷؍ ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ یہ مالی کامیابی پلیٹ فارم کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور استعمال کی عکاس ہے۔ ۱۹؍ مارچ۲۰۲۵ء کو ڈوروف کے بلاگ پوسٹ کے مطابق، ٹیلی گرام نے اب چینی وی چیٹ کو چھوڑ کر سب سے اوپر کی میسجنگ ایپ کی حیثیت حاصل کر لی ہے۔ ہر صارف کی ایپ کے ساتھ وابستگی آج کے مواصلاتی منظر نامے میں ایک اہم رجحان کو اجاگر کرتی ہے، جہاں فوری اور موثر میسجنگ تیزی سے اہم ہوتی جا رہی ہے۔
جیسے جیسے ٹیلی گرام ترقی کر رہا ہے، ڈوروف کی اس کی آزادی اور اختراع پر اعتماد پلیٹ فارم کے وژن کو ایک بھرے ہوئے میسجنگ میدان میں مضبوط کرتا ہے۔ انہوں نے اپنا یقین ظاہر کیا کہ مستقبل میں مزید ترقیاں ہوں گی کیونکہ ٹیلی گرام اپنے بڑھتے ہوئے صارفین کی ضروریات کو پورا کرنےکیلئے منفرد خصوصیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ ٹیلی گرام کے ماہانہ فعال صارفین میں قابل ذکر اضافہ اس وقت ہوا ہے جب سوشل کمیونیکیشن پلیٹ فارم پر رازداری اور صارفی ڈیٹا کے انتظام کے حوالے سے بڑھتی ہوئی تنقید ہو رہی ہے۔ ڈوروف نے مسلسل صارفین کی رازداری اور میسجنگ کے شعبے میں شفافیت کی وکالت کی ہے۔ ان کا عزم اس دور میں محفوظ میسجنگ کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے جہاں رازداری کے تحفظات سب سے اہم ہیں۔
یہ بھی پرھئے: نیلامی میں ٹویٹر کے ’’لیری برڈ‘‘ کی بولی ۲۱؍ ہزار ڈالر پار کرگئی
پاویل ڈوروف کا حالیہ فرانس سے دبئی منتقلی کااقدام بھی توجہ کا مرکز بنا، کیونکہ انہوں نے عدالت کی جانب سے نگرانی کی شرائط تبدیل کرنے کی درخواست منظور ہونے کے بعد رہائش منتقل کر دی۔ یہ اقدام۱۵؍ مارچ۲۰۲۵ء کو ہوا، جب عدالت نے انہیں کئی ہفتوں کیلئے فرانس چھوڑنے کی اجازت دی۔ یہ پیش رفت، ٹیلی گرام کے صارفین کی ترقی کے اعلان کے ساتھ، ایک ایسے کاروباری شخص کی تصویر پیش کرتی ہے جو فعال طور پر اپنی کمپنی کو چلا رہا ہے اور صارفین کے حقوق اور آزاد میسجنگ تجربے کی وکالت کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ جیسے جیسے ٹیلی گرام ترقی اور اختراع کے مزید مراحل کے لیے تیار ہو رہا ہے، پلیٹ فارم کا عالمی میسنجر درجہ بندی میں مضبوط مقام برقرار ہے۔ یہ سخت مقابلے کا سامنا کرتے ہوئے اپنے بنیادی اقدار یعنی آزادی اور صارفین کی تشفی کو مضبوط کر رہا ہے۔ اپنے متاثر کن اعداد و شمار اور پرعزم قیادت کے ساتھ، ٹیلی گرام آنے والے سالوں میں میسجنگ ایپ مارکیٹ میں ایک اہم کھلاڑی بننےکیلئے تیار ہے۔