Updated: April 13, 2024, 7:55 PM IST
| New Delhi
ہندوستانی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ اگر دہشت گرد کسی اصول اور قانون کو نہیں مانتے تو ہندوستان ان کے خلاف کارروائی میں بھی کسی اصول اور قانون کی پاسداری نہیں کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا دہشت گرد اپنے آپ کو کہیں بھی محفوظ نہ سمجھے، چاہے وہ سرحد پار ہی کیوں نہ چلا جائے۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر۔ تصویر: آئی این این
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ چونکہ دہشت گرد کسی اصول اور قانون پر عمل نہیں کرتے اس لئے ان کے خلاف کارروائی میں ہندوستان بھی کسی اصول اور قانون کی پاسداری نہیں کرے گا۔ پونے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کی کسی بھی کارروائی کا جواب دینے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’انہیں (دہشت گردوں کو)اس مغالطہ میں نہیں ہونا چاہئے کہ چونکہ وہ سرحد کے اس پار ہیں اس لئے محفوظ ہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ہریانہ: یوٹیوبرجوڑے کی رہائشی عمارت کے ساتویں منزلے سے چھلانگ لگا کر خودکشی
یہ بیان دی گارجین کی رپورٹ کے چند دن بعد سامنے آئے ہیں کہ ہندوستانی حکومت نے مبینہ طور پر غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے دہشت گردوں کو ختم کرنے کی نئی حکمت عملی کے تحت ۲۰۲۰ء سے اب تک پاکستان میں کم از کم ۲۰؍افراد کو قتل کیا ہے۔ برطانوی روزنامے نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اس نے مبینہ طور پر ہندوستان کی ’را‘ کے پاکستان میں ہندوستانی مخالفین کے قتل سے جڑی دستاویزات دیکھی ہیں، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے متحدہ عرب امارات میں مقیم سلیپر سیلز کی طرف سے منظم کیا گیا تھا۔ پاکستانی حکام نے ان دستوں پر مقامی مجرموں یا غریب پاکستانیوں کو قتل کرنے کیلئے لاکھوں روپے دینے کا الزام لگایا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: میرٹھ: لبِ سڑک عید کی نماز ادا کرنے والے سیکڑوں مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر
وزارت خارجہ نے دی گارجین کے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے پاکستان کے الزامات کے خلاف اپنے پہلے بیان کا اعادہ کیا اور انہیں جھوٹا اور بدنیتی پر مبنی ہندوستان مخالف پروپیگنڈہ قرار دیا۔ جے شنکر نے کہا کہ ۲۰۱۴ء سے ہندوستان کی خارجہ پالیسی میں تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پاکستان ۱۹۴۷ء سے دہشت گردی میں ملوث ہے۔
جے شنکر نے مزید کہا کہ ’’ہمیں دہشت گردی کے بارے میں اپنے موقف میں بالکل واضح ہونا چاہئے؛ کسی بھی حالت میں کوئی بھی پڑوسی یا فرد واحد آپ کو مذاکرات کی میز پر بیٹھنے پر مجبور کرنے کیلئے دہشت گردی کا حربہ استعمال کرتا ہے۔ یہ ہرگز ناقابل قبول ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا کہ ہندوستانی فوج مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت مضبوط حکومت کے تحت دہشت گردوں کو ان کی محفوظ پناہ گاہوں میں ختم کر رہی ہیں۔ اس سے پہلے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ۵؍اپریل کو نیوز۱۸؍ کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہندوستانی حکومت دہشت گردوں کی ماورائے ارضی پر قتل عام کرنے سے نہیں ہچکچائے گی۔ سنگھ نے کہا تھا کہ’’اگر کوئی دہشت گرد ہندوستان میں امن کو خراب کرنے کی کوشش کرتا ہے، یا ہندوستان میں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو ہم اس کا بھرپور جواب دیں گے۔ اگر کوئی دہشت گرد بھاگ کر پاکستان جاتا ہے تو ہم اسے اس کے گھر میں گھس کرختم کر دیں گے۔ ‘‘