امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں جس کا ممکنہ مقصد غزہ کو ’’مکمل خالی‘‘کرنے کیلئے کافی آبادی کو باہر منتقل کرنا ہے تاکہ جنگ زدہ علاقے میں ایک نیا آغاز کیا جائے۔
EPAPER
Updated: January 26, 2025, 3:03 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں جس کا ممکنہ مقصد غزہ کو ’’مکمل خالی‘‘کرنے کیلئے کافی آبادی کو باہر منتقل کرنا ہے تاکہ جنگ زدہ علاقے میں ایک نیا آغاز کیا جائے۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچرکو اس خواہش کا اظہار کیا کہ اردن، مصر اور دیگر عرب ممالک مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کریں جس کا ممکنہ مقصد غزہ کو ’’مکمل خالی‘‘کرنے کیلئے کافی آبادی کو باہر منتقل کرنا ہے تاکہ جنگ زدہ علاقے میں ایک نیا آغاز کیا جائے۔ ایئر فورس ون میں سوار صحافیوں کے ساتھ۲۰؍ منٹ کے سوال و جواب کے سیشن کے دوران ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے اسرائیل کو ۲۰۰۰؍ پاؤنڈ بم بھیجنے پر اپنے پیشرو صدر بائیڈن کی پابندی ختم کر دی۔ اس پابندی کا مقصد غزہ جنگ میں شہری ہلاکتوں کو کم کرنا تھا۔ یہ لڑائی اب ایک سخت جنگ بندی کے باعث رک گئی ہے۔ ٹرمپ کے سیاسی کریئر کی بنیاد اسرائیل کا غیر معذرت خواہانہ حامی ہونا ہے۔ غزہ کے بارے میں اپنے وسیع نظریے پر ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے پہلے دن اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو فون کیا تھا اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے بات کریں گے۔
یہ بھی پڑھئے: ۴؍ یرغمالوں کے عوض۲۰۰؍ فلسطینی قیدی رہا
انہوں نے مزید کہاکہ میں چاہتا ہوں کہ مصر لوگوں کو قبول کرے۔ یہ شاید ڈیڑھ ملین لوگ ہو سکتے ہیں اور ہم صرف اس ساری چیز کو خالی کرنا چاہتے ہیں۔ ٹرمپ نے فلسطینی پناہ گزینوں کو کامیابی کے ساتھ قبول کرنے پر اردن کی تعریف کی اور بادشاہ سے کہاکہ میں چاہوں گا کہ آپ مزید کام کریں کیونکہ میں ابھی پوری غزہ کی پٹی کو دیکھ رہا ہوں اور یہاں حقیقی مسائل ہیں۔ لوگوں کی اتنی زبردست نقلِ مکانی فلسطینی شناخت اور غزہ سے گہرے تعلق سے بہت زیادہ متصادم ہو گی۔ پھر بھی ٹرمپ نے کہا، غزہ صدیوں سے بہت زیادہ تنازعات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا، دوبارہ آباد ہوناعارضی یا طویل مدتی ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے کہاکہ کچھ نہ کچھ ہونا ہے۔ لیکن یہ ابھی واقعتاً ایک تباہ شدہ جگہ ہے۔ لوگ وہاں مر رہے ہیں۔ تو میں کچھ عرب ممالک کے ساتھ شامل ہونے کو ترجیح دوں گا اور ایک مختلف جگہ پر مکانات تعمیر کروں گا جہاں وہ تبدیلی کے طور پر امن سے رہ سکیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا: سیول کی عدالت نے یون کی حراست میں توسیع کی دوسری درخواست مسترد کردی
اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو کے دفتر نے اس پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔ ٹرمپ ماضی میں غزہ کے مستقبل کے بارے میں غیر روایتی خیالات پیش کر چکے ہیں۔ انہوں نے پیر کو صدارت سنبھالنے کے بعد تجویز دی کہ غزہ کوواقعی ایک مختلف انداز میں دوبارہ تعمیر ہونا ہے۔ بتا دیں کہ ٹرمپ کا یہ اقدام حماس-اسرائیل جنگ بندی کے پہلے مرحلے پر سامنے آیا ہے جس سے لڑائی رک گئی ہے اور اسرائیل کے زیرِ حراست سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کے بدلے غزہ میں کچھ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی عمل میں آئی ہے۔ البتہ معاہدے کے دوسرے مشکل تر مرحلے پر ابھی مذاکرات ہونا باقی ہیں جس میں بالآخر حماس کے زیرِ حراست تمام یرغمالی رہا ہو جائیں گے اور لڑائی میں ایک دیرپا تؤقف ہو گا۔ اسرائیلی حکومت نے بقیہ یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں حماس کے خلاف دوبارہ جنگ شروع کرنے کی دھمکی دی ہے۔