ٹرمپ نے ڈنمارک کے علاقے گرین لینڈ کو اپنے ملک میں شامل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اب امریکہ ڈنمارک سے انڈوں کی قلت کے معاملے میں اس سے مدد مانگ رہا ہے۔
EPAPER
Updated: March 15, 2025, 10:07 PM IST | Washington
ٹرمپ نے ڈنمارک کے علاقے گرین لینڈ کو اپنے ملک میں شامل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اب امریکہ ڈنمارک سے انڈوں کی قلت کے معاملے میں اس سے مدد مانگ رہا ہے۔
ٹرمپ نے ڈنمارک کے علاقے گرین لینڈ کو اپنے ملک میں شامل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اب امریکہ ڈنمارک سے انڈوں کی قلت کے معاملے میں اس سے مدد مانگ رہا ہے۔ یہ درخواست ڈونالڈ ٹرمپ کی تجارتی جنگ اور ایویئن فلو (طیوری بخار) کے پھیلنے کے درمیان سامنے آئی ہے، جس کی وجہ سے انڈوں کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔امریکہ نے ڈنمارک سے درخواست کی ہے کہ وہ ایویئن فلو کی وجہ سے امریکہ میں انڈوں کی قلت کو پورا کرنےکیلئے انڈوں کی برآمدات بڑھائے۔
واضح رہے کہ امریکہ بھر میں ایویئن فلو کے پھیلنے کی وجہ سے اس سال۳۰؍ ملین سے زیادہ مرغیاں مار دی گئی ہیں، جس کی وجہ سے جنوری تک انڈوں کی قیمتیں تقریباً دوگنی ہو گئی ہیں اور فروری کے آخر تک ایک درجن انڈوں کی قیمت۸؍ ڈالرسے تجاوز کر گئی ہے۔لیکن امریکہ کے لیے یہ درخواست ایک ناموافق وقت پر آئی ہے، کیونکہ ڈنمارک ان ممالک میں شامل ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیرف جنگوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں، اور اس کے علاوہ ٹرمپ کے ڈنمارک کے علاقے گرین لینڈ کوامریکہ میں شامل کرنے کی خواہش نے ڈنمارک میں غم و غصہ پیدا کیا ہے۔ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران اپریل کے پہلے دن انڈوں کی قیمتیں کم کرنے کا وعدہ کیا تھا، اور حال ہی میں کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں انہوں نے اپنے پیشرو پر قابو سے باہر قیمتوں کا الزام لگایا۔لیکن انڈوں کی قلت جاری ہے، اور صنعتی تنظیم ڈینش ایگز نے کہا ہے کہ امریکہ نے ان سے رابطہ کیا ہے کہ وہ انڈوں کی سپلائی بڑھانے کیلئے اپنی برآمدات میں اضافہ کریں۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: امدادی قافلوں پر اسرائیلی پابندی، خطے میں ’’قحط‘‘ جیسے حالات
انہوں نے ڈینش تجارتی اشاعت اگری واچ کو بتایاکہ ’’امریکہ نے ہم سے رابطہ کیا ہے کہ ہم کتنا انڈا فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے نیدرلینڈز، سویڈن اور فن لینڈ میں میرے ساتھیوں کو بھی خط لکھا ہے۔ ‘‘ لیکن مسٹر لارسن نے کہا کہ اس درخواست کو پورا کرنے میں مشکلات ہوں گی۔امریکی محکمہ زراعت کے مطابق، امریکہ فی الحال میکسیکو اور ترکی سے انڈے درآمد کر رہا ہے، کیونکہ وہ ۲۰۲۲ء میں شروع ہونے والے ایویئن فلو کے پھیلنے سے جدوجہد کر رہا ہے، جس کی وجہ سے اب تک۱۵۰؍ ملین سے زیادہ پرندے مارے جا چکے ہیں۔
ٹرمپ نے اصرار کیا ہے کہ وہ انڈوں کی قیمتیں کم کرنے کیلئے سخت محنت کر رہے ہیں۔ ان کی انتظامیہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ پولٹری انڈسٹری میں تقریباً۱؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کریں گے، جس میں ۵۰۰؍ملین ڈالر بائیو سیکیورٹی کے اقدامات کو بڑھانے کیلئے ہوں گے تاکہ ایویئن فلو کے پھیلاؤ کو سست یا روکا جا سکے، نیز کسانوں کی مدد بھی کی جا سکے۔جسٹس ڈیپارٹمنٹ نے بھی انڈوں کی قیمتوں اور انڈوں کی مارکیٹ میں مقابلے کے بارے میں ایک تحقیقات شروع کی ہے، کیونکہ شبہ ہے کہ کچھ پروڈیوسرز ایویئن فلو کا بہانہ بنا کر اپنی قیمتیں بڑھا رہے ہیں۔
لیکن یورپی انڈوں کی برآمدات کی درخواست اسی وقت آئی ہے جب ٹرمپ نے اپنی ٹیرف جنگوں کو تیز کر دیا ہے، اور انہوں نے امریکہ میں لائے جانے والے یورپی الکحل مشروبات، بشمول شیمپین، پر ٹیکس میں۲۰۰؍ فیصد اضافے کی دھمکی دی ہے۔ٹرمپ کی الکحل پر دھمکیاں یورپی یونین کے اعلان کے جواب میں تھیں کہ وہ۲۸؍ ارب ڈالر کی امریکی درآمدات، بشمول کینٹکی وہسکی اور موٹرسائیکلز، پر ٹیرف میں اضافہ کرے گا۔
جہاں تک ٹرمپ کا گرین لینڈ کو امریکہ میں شامل کرنے کی خواہش کا تعلق ہے ڈنمارک اور گرین لینڈ کی حکومتوں نے بار بار کہا ہے کہ یہ علاقہ فروخت کے لیے نہیں ہے۔ ڈنمارک کے وزیر خارجہ لارس لوکے راسموسن نے کہا کہ ’’نیٹو معاہدے، اقوام متحدہ کے چارٹر یا بین الاقوامی قانون کے تحت، گرین لینڈ الحاق کیلئے کھلا نہیں ہے۔‘‘