• Sun, 08 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

تیونس:غیر قانونی تارکین وطن غیر انسانی ماحول میں رہنے پر مجبور

Updated: July 24, 2024, 8:56 PM IST | Tunis

تیونیشیا میں غیر قانونی تارکین وطن غیر انسانی ماحول میں رہنے پر مجبور ہیں۔ حکومت کی ان کے خلاف مہم کے سبب وہ زبانی اور جسمانی تشدد کا سامنا کر رہے ہیں۔ یورپ سے ہوئے معاہدے کی رو سے تیونیشیا کو غیر قانونی تارکین وطن پر لگام لگانے کیلئے امداد دی گئی ہے۔

This picture describes the plight of immigrants. Photo: INN
تارکین وطن کی حالت زار بیان کرتی یہ تصویر۔ تصویر : آئی این این

 انسانی حقوق کی قومی تمظیم کا کہنا ہے کہ صحارا کے تارکین وطن اور پناہ کے متلاشیوں کی آدھی آبادی تیونشیا میں غیر موزوں حالات میں رہنے کو مجبور ہے۔تارکین وطن کے تازہ مطالعے کے مطابق تارکین وطن کی نصف آبادی سڑکوں ، عوامی پارک، خیموں اور باہری علاقوں میں رہ رہی ہے۔سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر بہتر مستقبل کی خاطریورپ جانے والوں کیلئے تیو نیشیا روانگی کے مرکز کی حیثیت رکھتا ہے۔

یہ بھی پڑھئے : فرانس: غزہ میں نسل کشی کے مرتکب اسرائیل کو اولمپک کھیلوں سے باہر کرنے کا مطالبہ

تیونیشیا کے وزیر داخلہ خالدنوری نے اس ماہ کے اوائل میں بتایا کہ ایک جنوری سے جولائی کے درمیانی حصے تک ۷۴۰۰؍ تارکین وطن کوسمندر کے راستے یورپ جانے کوشش کے دوران پکڑا گیا ہے۔حقوق انسانی تنظیم نے جن لوگوں کے انٹرویو کئے ان میں سے ۷۷؍ فیصد نے زبانی و جسمانی تشدد کا سامنا کیا ہے ، لیکن فقط ۵؍ فیصد نے ہی اس کی شکایت کی ہے ، جس کی وجہ ان کی سماجی حیثیت ہے، حتیٰ کہ بیمار ہونے پر بھی وہ گرفتار ہونے کے ڈر سے علاج نہیں کرواتے۔

یہ بھی پڑھئے : ایلون مسک کی معاونت کے سبب غزہ کے اسپتال میں انٹرنیٹ خدمات کا آغاز

گزشتہ سال صدر قیس سعید نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کی کثرت کے سبب ملک کی سالمیت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے، جس کے بعد ان تارکین وطن پر حملوں میں اضافہ ہو گیاتھا،کئی لوگوں کو ملازمت سے نکا ل دیا گیا،اور کئی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔مطالعہ میں بھی پایا گیا کہ حکام کی بد سلوکی نے بھی انہیں تیونیشیا سے ہجرت کرنے پر کرنے پر مجبور کیا،لیکن یورپ کے تارکین وطن پر لگام لگانے کی تیز ہوتی کوششوں کے نتیجے میں انہوں نے خود کوشمالی افریقہ کےملکوں میں پھنسا ہو پایا۔
گزشتہ موسم گرمامیں یورپ اور تیونیشیا کے درمیان ایک معاہدہ عمل میں آیا جس کی رو سے تیونیشیا نے غیر قانونی تارکین وطن پرلگام لگانے اور ان کا پتہ لگانے کیلئے ۱۱۲؍ ملین ڈالر کی امداد حاصل کی تھی۔  ایک جنوری سے ۲۵؍ جون تک قریب ۳۵۰۰؍ تارکین وطن کو بین الاقوامی تارکین وطن تنظیم کی معرفت دوبارہ ان کے ملک بھیج دیا گیا۔یہ تعداد ۲۰۲۳ء کے انہیں دنوں کے مقابلے میں دوگنا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK