ترکی میں انسٹا گرام پر پابندی عائد ہونے کے بعد ٹیلی کام آپریٹرز اور وینڈرز کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر انہیں جو اس کے ذریعے سامان فروخت کرتے ہیں۔ آج ہونے والی میٹنگ میں مثبت پیش رفت کی امید۔
EPAPER
Updated: August 05, 2024, 7:32 PM IST | İstanbul
ترکی میں انسٹا گرام پر پابندی عائد ہونے کے بعد ٹیلی کام آپریٹرز اور وینڈرز کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے، خاص طور پر انہیں جو اس کے ذریعے سامان فروخت کرتے ہیں۔ آج ہونے والی میٹنگ میں مثبت پیش رفت کی امید۔
غیر متعینہ وجوہات کی بناء پر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بلاک کرنے کے چار دن بعد ترکی حکومت نے پیر کو انسٹاگرام کے عہدیداروں کی میٹنگ بلائی۔ انسٹاگرام، جسے جمعہ سے ترکی میں معطل کر دیا گیا ہے، حکام کی طرف سے سنسرشپ اور ناگوار سمجھی جانے والی پوسٹس کو ہٹانے میں ناکامی کا الزام لگایا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم منجمد ہونے سے ٹیلی کام آپریٹرز اور وینڈرز کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے جو پلیٹ فارم کے ذریعے سامان فروخت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ترکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر پابندی عائد کی
نجی ٹیلی ویژن چینل این ٹی وی نے کہا کہ پلیٹ فارم کے ترکی میں نمائندے، جو فیس بک کے پیرنٹ میٹا کی ملکیت ہے، دوپہرایک بجے وزیر ٹرانسپورٹ اور انفراسٹرکچر عبدالقادر یورالوگلو سے ملاقات کریں گے۔ اس موقع پر عبدالقادر یورالوگلو نے ایکس پر لکھا کہ ہم آج ان سے ملیں گے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ ہمارے مطالبات کا جواب دینےکیلئے ضروری اقدامات کریں گے۔ ہم مثبت پیش رفت کی امید کر رہے ہیں۔
وزیر نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ انہوں نے مواد سے متعلق جرائم کی وجہ سے انسٹاگرام تک رسائی کو روک دیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق ترکی کے۸۵؍ ملین باشندوں میں سے۵۰؍ تا ۶۰؍ ملین انسٹاگرام کو سبسکرائب کرتے ہیں، جو تجارتی سرگرمیوں کی ایک وسیع رینج کیلئے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔ بتا دیں کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ترک حکام نے فیس بک، ایکس اور وکی پیڈیا سمیت سوشل میڈیا سائٹس تک رسائی کو عارضی طور پر روکا ہو۔ اس سے قبل بھی ایسا متعدد مرتبہ ہوچکا ہے۔ اردگان کی حکومت پر اظہار رائے کی آزادی کو پامال کرنے کا الزام لگایا جاتا ہے۔