بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے امریکی امداد کے منجمد ہونے کے بعد انڈونیشیا میں روہنگیا پناہ گزینوں کیلئے مکمل امداد بحال کر دی ہے۔
EPAPER
Updated: March 11, 2025, 9:42 PM IST | Jakarta
بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے امریکی امداد کے منجمد ہونے کے بعد انڈونیشیا میں روہنگیا پناہ گزینوں کیلئے مکمل امداد بحال کر دی ہے۔
اقوام متحدہ کے انڈونیشیا میں سربراہ نے منگل کو اے ایف پی کو بتایا کہ ادارے نے انڈونیشیا میں روہنگیا پناہ گزینوں کیلئے امداد میں کمی کو واپس لے لیا ہے، یہ اقدام اس کے چند دن بعد آیا ہے جب ادارے نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غیر ملکی امدادمنجمد کرنے کے فیصلے کی وجہ سے امداد میں کمی کردی تھی۔واضح رہے کہ میانمار میں مسلم اکثریتی روہنگیا قوم کو بہت زیادہ ظلم و ستم کا سامنا ہے اور ہر سال ہزاروں افراد ملائیشیا یا انڈونیشیا پہنچنے کیلئے طویل اورخطرناک سمندری سفرکرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ:غزہ جنگ کے بعد مسلمان اور عرب مخالف واقعات میں اضافہ
اے ایف پی کو موصول ہونے والے۲۸؍ فروری کے ایک خط میں بین الاقوامی ادارہ برائے مہاجرین (آئی او ایم) نے کہا تھا کہ سماترا جزیرے کے مغربی شہر پیکانبارو میں تقریباً ۱؍ ہزار روہنگیا پناہ گزینوں کیلئے امداد میں کمی کی جا رہی ہے۔لیکن انڈونیشیا میں آئی او ایم کے مشن کے سربراہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ امداد میں کمی کو واپس لے لیا گیا ہے، بغیر کسی وجہ کے۔جیفری لیبووٹز نے کہا،’’ہمارا سب سے بڑا پروگرام جو انسانی امداد فراہم کرتا ہے،بحال کردیا گیا ہے۔ میں تصدیق کرسکتا ہوں کہ فی الحال خدمات میں کوئی کمی کا منصوبہ نہیں ہے۔‘‘ادارے نے ایک ای میل بیان میں کہا کہ’’ہم انڈونیشیا میں روہنگیا پناہ گزینوں کی مد د کرنے کیلئے پر عزم ہے، اورہم اپنی امداد جاری رکھیں گے جیسا کہ ہم نے ماضی میں کی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ایران نے۱۱؍ لاکھ افغان مہاجرین کو ملک بدر کر دیا
۲۰۰۰؍سے زیادہ روہنگیا انڈونیشیا میں قانونی غیر یقینی صورت حال میں پناہ گزین ہیں کیونکہ ممالک انہیں مستقل طور پرپناہ دینے سے انکار کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے وہ رہائش اورامداد کے لیے اقوام متحدہ کی امداد پرمنحصر ہیں۔واضح رہے کہ انڈونیشیا اقوام متحدہ کے پناہ گزین کنونشن کا دستخط کنندہ نہیں ہے اور اس کا کہناہے کہ اسے میانمار سے آنے والے پناہ گزینوں کو لینے پر مجبور نہیں کیا جا سکتا، بلکہ اس کے بجائے ہمسایہ ممالک پر زور دے رہا ہے کہ وہ اس کے ساحل پر آنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کے بوجھ کو بانٹیں اورانہیں دوبارہ آباد کریں۔
یہ بھی پڑھئے: فلسطینی غیر ملکی تسلط کبھی قبول نہیں کریں گے: حماس
پیرکو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ واشنگٹن ترقیاتی ادارے یو ایس ایڈ کے۵۲۰۰؍ پروگراموں کو منسوخ کر رہا ہے، لیکن۱۰۰۰؍ پروگراموں کو برقرار رکھے گا جو محکمہ خارجہ کے زیر انتظام ہوں گے۔ایڈ گروپس کا کہنا ہے کہ زیادہ تر امداد بیرون ملک استحکام اور صحت کو فروغ دے کرامریکی مفادات کی حفاظت کرتی ہے۔