Inquilab Logo Happiest Places to Work

اسرائیل جدید تاریخ کی تیز ترین بھکمری مہم چلا رہا ہے: اقوام متحدہ

Updated: March 15, 2025, 2:18 PM IST | Gaza

اقوام متحدہ کے ماہرین نے غزہ میں بیس لاکھ فلسطینیوں کو متاثر کرنے والے بھکمری کی ایک مہم کے بارے میں خبردار کیا ہے، جسے ’’جدید تاریخ میں تیز ترین‘‘ قرار دیا گیا ہے، کیونکہ اسرائیل نے مقبوضہ علاقے میں تمام انسانی امداد روک دی ہے۔

Palestinians struggling with hunger in Gaza. Photo: INN
غزہ میں بھکمری سے نبرد آزما فلسطینی۔ تصویر: آئی این این

اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ برائے خوراک کے حق نے خبردار کیا کہ اسرائیل غزہ میں تیزی سے بھکمری کی مہم چلا رہا ہے، جسے ’’جدید تاریخ میں تیز ترین‘‘ قرار دیا گیا ہے۔مائیکل فخری نے بدھ کو جنیوا میں اقوام متحدہ کے دیگر خصوصی نمائندوں کے ساتھ ایک مشترکہ پریس بریفنگ میں پوچھاکہ ’’ اسرائیل ۲۳؍ لاکھ لوگوں کو اتنی تیزی اور مکمل طور پر بھوکا کیسے کر سکتا ہے؟‘‘ فخری نے کہا’’یہ جدید تاریخ میں تیز ترین بھکمری کی مہم ہے۔‘‘جیسے ہی اسرائیل نے غزہ میں تمام انسانی امداد کی آمد روک دی ہے، انہوں نے کہاکہ’’ یہ کسی بھی تعریف کے مطابق جنگ بندی نہیں ہے۔ یہ فوجی تشدد کو کم کرنا ہے، لیکن بھوک کے ذریعے موت کا پھیلاؤ ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ کی بجلی بند کرنے کے بعد اب خوراک کی ترسیل روک دی گئی

فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ فرانسیسکا البانیز نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ’’ اگر آج فلسطین میں بمباری اور تشدد بند ہو جائے، تو بھی نسل کشی جاری رہے گی کیونکہ تباہی کو دور کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔‘‘ البانیز نے یہ بھی خبردار کیا کہ ’’نسل کشی کا تشدد ویسٹ بینک میں پھیل رہا ہے، اور کہا کہ تشدد اب پہلے سے کہیں زیادہ شدید ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ ’’مجھے نہیں معلوم کہ بین الاقوامی برادری کو کتنے انتباہات کی ضرورت ہوگی،ہم انسانی حقوق کو بہت یاد کریں گے جہاں وہ ہمیں تحفظ دینے کے قابل نہیں رہیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: مغربی کنارے میں رمضان: سب بکھرا ہوا، سبھی بے گھر ہیں: فلسطینیوں کا درد

دوسری طرف، انسانی حقوق کے تحفظ کے بارے میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ بین ساؤل نے کہا کہ وہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے غزہ منتقلی کے منصوبے کی مذمت کرتے ہیں، اور کہاکہ ’’یہ۱۹۴۵ء کے بعد سے بین الاقوامی نظام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کو توڑ دے گا۔‘‘ انہوں نے اسرائیل کی وسیع تر خطے میں جاری غیر قانونی فوجی اشتعال انگیزی کی بھی مذمت کی، اور حال ہی میں گولان ہائٹس میں شامی علاقے پر قبضے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کے بہانے شامی فوج کو یکطرفہ اور احتیاطی طور پر غیر مسلح کرنے کے حملوںکا حوالہ دیا۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ عالمی یا علاقائی طاقتوں کی طرف سے جبر کے خلاف متحد ہوں جو بین الاقوامی قانونی نظام کو توڑنا چاہتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK