• Fri, 20 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

۲۰۲۴ء میں اب تک ۶۸؍ صحافی فرائض کی انجام دہی میں ہلاک ہوئے: یونیسکو

Updated: December 15, 2024, 6:30 PM IST | New York

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک ۶۸؍ صحافی اور میڈیا کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک سال میں صحافیوں کے ہلاکت کی یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔

The deaths of journalists in war-torn areas are a matter of concern. Photo: INN.
جنگ زدہ علاقوں میں صحافیوں کی اموات قابل تشویش ہے۔ تصویر: آئی این این۔

اقوام متحدہ کے تعلیمی، سائنسی و ثقافتی ادارے (یونیسکو) کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال میں اب تک ۶۸؍ صحافی اور میڈیا کارکنان ہلاک ہوئے ہیں۔ ایک سال میں صحافیوں کے ہلاکت کی یہ تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ادارے کی ڈائریکٹر جنرل آدرے آزولے کا کہنا ہے کہ جنگی کارروائیوں میں صحافیوں کی ہلاکتیں ناقابل قبول ہیں۔ تمام ممالک کو چاہئے کہ وہ بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے ذرائع ابلاغ کیلئے کام کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنانے کے اقدامات میں اضافہ کریں۔ جنگی حالات میں قابل بھروسہ اطلاعات کی فراہمی بہت ضروری ہوتی ہے جن سے متاثرہ لوگوں کی مدد اور دنیا کی توجہ بحرانوں کی جانب مبذول کرانے میں مدد ملتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: یونان میں تارکینِ وطن کی کشتیاں ڈوبنے کے تین واقعات، ۵؍ افراد ہلاک، متعدد لاپتا

رپورٹ کے مطابق امسال جنگ زدہ علاقوں میں ۴۲؍ صحافیوں کی ہلاکت ہوئی۔ ایسے ۱۸؍ واقعات فلسطین میں پیش آئے جو اب تک وہاں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی سب سے بڑی تعداد ہے۔ اس دوران یوکرین، کولمبیا، عراق، لبنان، میانمار اور سوڈان میں بھی متعدد صحافی ہلاک ہوئے جس سے تشدد اور عدم استحکام کا شکار خطوں میں انہیں لاحق سنگین خطرات کا اندازہ ہوتا ہے۔ صحافیوں کو جسمانی خطرات کے علاوہ مالی مسائل اور قانونی دباؤ جیسی مشکلات کا سامنا بھی ہے۔ یونیسکو نے بتایا ہے کہ ۲۰۱۹ءاور۲۰۲۴ء کے درمیان ماحولیاتی مسائل پر اطلاعات دینے والے صحافیوں پر حملوں میں ۴۲؍ فیصد اضافہ ہوا۔ اس سے ذرائع ابلاغ کو لاحق خطرات کی بدلتی نوعیت کا اندازہ ہوتا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: جنوبی کوریا کے صدر کے خلاف تحریک مواخذہ کامیاب، وزیراعظم قائم مقام صدر ہوں گے

یونیسکو آزادی صحافت کے فروغ اور صحافیوں کی حفاظت سے متعلق اپنی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ ذرائع ابلاغ کے کارکنوں کے تحفظ میں بہتری لائے اور یقینی بنائے کہ سچائی کی تلاش میں نکلنے والوں کو اس کی قیمت اپنی جان کی صورت میں نہ چکانا پڑے۔ اگرچہ اس عرصہ میں جنگ زدہ علاقے صحافیوں کیلئے خاص طور پر خطرناک رہے، تاہم، ہر طرح کے حالات میں ہلاک ہونے والے صحافیوں کی تعداد میں قدرے کمی دیکھی گئی ہے۔ رواں سال پرامن علاقوں میں ۲۶؍ صحافی ہلاک ہوئے جو گزشتہ۱۶؍ برس میں کم ترین تعداد ہے۔ یہ کمی لاطینی امریکہ اور غرب الہند میں نمایاں رہی جہاں رواں سال۱۲؍ صحافیوں کو قتل کیا گیا جبکہ ۲۰۲۲ءمیں ان کی تعداد۴۳؍ تھی۔ اس سے پرامن ادوار میں صحافیوں کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے ضمن میں ہونے والی پیش رفت کا اندازہ بھی ہوتا ہے۔ ایسے علاقوں میں یہ بہتری خاص اہمیت رکھتی ہے جہاں قبل ازیں ذرائع ابلاغ کے کارکن تشدد کا سامنا کرتے آئے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK