اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کے حق اور مراعات کو بڑھانے والی قرارداد منظور کر لی ہے۔ تاہم ، ۱۴۳؍ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا ہے، ۹؍ ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے اور ۲۵؍ ممالک غیر حاضر رہے۔ امریکہ اور اسرائیل نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 11, 2024, 4:22 PM IST | Washington
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے فلسطینیوں کے حق اور مراعات کو بڑھانے والی قرارداد منظور کر لی ہے۔ تاہم ، ۱۴۳؍ممالک نے اس کے حق میں ووٹ دیا ہے، ۹؍ ممالک نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے اور ۲۵؍ ممالک غیر حاضر رہے۔ امریکہ اور اسرائیل نے اس کے خلاف ووٹ دیا ہے۔
اقوام متحدہ جنرل اسمبلی(یو این ی اے) میں فلسطینیوں کے ’’حقوق اورمراعات ‘‘ کو بڑھانے والی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔ تاہم، ۱۴۳؍ ممالک نے اس کے حق میںووٹ دیا ہے، ۹؍ ممالک نےاس کے خلاف ووٹ دیاہے اور ۲۵؍ممالک اس سے غیر حاضر رہے ہیں۔
جنرل اسمبلی نے سلامتی کاؤنسل سے کہا ہے کہ وہ فلسطین کو اقوام متحدہ کا ۱۹۴؍ واں ملک بنانے کی درخواست پر درست طریقے سے غور کرے۔۱۹۳؍ ممبران پر مبنی بین الاقوامی ادارے نے عرب اور فلسطین کی جانب سے پیش کی گئی قرار دادکو جمعہ کو ۱۴۳؍ ووٹوںکے ساتھ منظور کر لیا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: مختلف ممالک سے عازمین حج کی سعودی عرب آمد
امریکہ کے نائب امبیسیڈر رابرٹ ووڈ نے جمعرات کو واضح کیا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ یو این اسمبلی کی اس قرارداد کو غیر منظورکرتی ہے۔امریکہ اور اسرائیل نے اس قرارد اد کے خلاف ووٹ دیا ہے۔ یو این چارٹر کے مطابق سلامتی کاؤنسل سےمنظوری ملنے کے بعد ہی فلسطین کو اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھئے: ’’حکومت کو برخاست کریں یا اکثریت ثابت کرنے کی ہدایت دیں‘‘
امریکی امبیسیڈر نے جمعرات کو کہا تھا کہ ہم نے پہلے سےکہا ہے کہ یو این میں مکمل رکنیت حاصل کرنے کیلئے مکمل مرحلہ ہے اور متعد دعرب ممالک اور فلسطین کے ذریعے یہ جدوجہد اس مرحلے کے خلاف ہے۔ہم نے یہ بھی کہا ہےکہ یو این فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کا بہترین حل اسرائیل کے ساتھ گفتگو ہے اور باقی ماندہ ہماری پوزیشن ہے۔
اس ضمن میں یو این میں ۳؍ مغربی سفارتکاروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ سلامتی کاؤنسل کی طرح ۱۹۳؍ ممبران پر مبنی جنرل اسمبلی میں ایک بھی ویٹو نہیں تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ اسے اکثریت کے ساتھ منظور کر لیا جائے گا۔
قرارداد کا مسودہ تعین کرتا ہے کہ فلسطینی ریاست اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی اہل ہے۔یہ تجویز کرتا ہے کہ سلامتی کونسل اپنی درخواست پر ’’سازگار طریقے سے ’’نظر ثانی کرے۔خیال رہے کہ فلسطین کی اقوام متحدہ میں رکنیت کی درخواست اس وقت سامنے آئی ہے جب گزشتہ ۷؍ ماہ سے زائد عرصے سے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں محصور خطہ تباہی کا سامنا کر رہا ہے۔واضح رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۴؍ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۷۷؍ہزار ۵۰۰؍ سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔