• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

مرکزی وزیر سریش گوپی نے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو ’مدر آف انڈیا‘ قرار دیا

Updated: June 15, 2024, 5:43 PM IST | Thiruvandpuram

کیرالا میں بی جے پی کے پہلے لوک سبھا رکن اور مرکزی وزیر سریش گوپی نے اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کو مدر آف انڈیا قرار دیا، ساتھ ہی کانگریس کے وزیر اعلیٰ آنجہانی کرونا کرن کو بہادر ایڈ منسٹریٹر بتایا، حالانکہ انہوں نے اپنے بیان کو غیر سیاسی کہتے ہوئے اسے اپنے ذاتی تعلقات کی وجہ بتایا۔

Union Minister Suresh Gopi. Photo: INN
مرکزی وزیر سریش گوپی۔ تصویر: آئی این این

مرکزی وزیر سریش گوپی نے بدھ کو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کو "مدر آف انڈیا" اور کانگریس کے وزیر اعلیٰ آنجہانی کے کروناکرن کو "بہادر ایڈمنسٹریٹر" قرار دیا۔بی جے پی لیڈر نے کروناکرن اور مارکسی تجربہ کار ای کے نینار کو بھی اپنا’’ سیاسی گرو‘‘کہا۔ گوپی یہاں پنکنم میں واقع کروناکرن کی یادگار ’’مرلی مندرم‘‘ کا دورہ کرنے کے بعد صحافیوں سے بات کررہے تھے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سریش گوپی نے کروناکرن کے بیٹے اور کانگریس لیڈر کے مرلیدھرن کی امیدوں پر پانی پھیر کر تھریسور لوک سبھا حلقہ جیت لیا تھا جو ۲۶؍اپریل کے انتخابات میں سہ رخی مقابلے میں تیسرے نمبر پر رہے تھے۔ میڈیا کے نمائندوں سے کروناکرن کی یادگار کے دورے میں کوئی سیاسی مفہوم شامل نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے، بی جے پی لیڈر نے کہا کہ وہ یہاں اپنے "گرو" کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: تھوک مہنگائی ۱۵؍ ماہ کی بلند تر سطح۶۱ء۲؍فیصد پر پہنچ گئی

انہوں نے کہا کہ نینار اور ان کی اہلیہ شاردا ٹیچر کی طرح ان کے کروناکرن اور ان کی اہلیہ کلیانی کٹی اماں کے ساتھ بھی قریبی تعلقات تھے۔ وہ کننور میں نینار کے گھر گئے تھے اور ۱۲؍جون کو اپنے خاندان کے افراد کے ساتھ اپنے تعلقات کی تجدید کی تھی۔
گوپی نے کہا جیسا کہ وہ اندرا گاندھی کو "بھارت تھینتے ماتھاو" (ہندوستان کی ماں) کے طور پر دیکھتے تھے، کروناکرن ان کیلئے ریاست میں کانگریس پارٹی کے سرپرست تھے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: متعدد نیوز اداروں کی حکومت سے آزادیٔ صحافت روکنے والے قوانین واپس لینے کی ایپل

انہوں نے وضاحت کی کہ کروناکرن کو کیرالا میں کانگریس کا ’’سرپرست ‘‘بتانا جنوبی ریاست میں عظیم پرانی پارٹی کے بانی یا شریک بانی کی بے عزتی نہیں ہے۔اداکار سے سیاست دان بنے سریش کانگریس کے لیڈر کی انتظامی صلاحیتوں کی بھی تعریف کی اور انہیں اپنی نسل کا ایک "دلیر منتظم" قرار دیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ انہوں نے ۲۰۱۹ءمیں بھی مرلی مندرم کا دورہ کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی، لیکن سابق فوجی کی بیٹی پدمجا وینوگوپال، جنہوں نے حال ہی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، نے سیاسی وجوہات کی بنا پر ان کی حوصلہ شکنی کی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: جاسوسی کے الزام میں حوثیوں نے بین الاقوامی تنظیموں کے ۱۷؍ ارکان کو حراست میں لیا

بعد ازاں سریش گوپی نے شہر کے مشہور لورڈے ماتا چرچ کا بھی دورہ کیا اور پوجا کی۔اس نے اور اس کے خاندان کی طرف سے اپنی بیٹی کی شادی کے دوران سینٹ میری کے مجسمےکو سنہری تاج کی پیشکش کو ان کے سیاسی مخالفین نے اسے نشانہ بنانے کیلئےاستعمال کیا، اور الزام لگایا کہ یہ پیلی دھات سے نہیں بلکہ تانبے سے بنا تھا۔گوپی نے تھریسور لوک سبھا سیٹ جیت کر کیرالا میں بی جے پی کے لیے کھاتہ کھولا۔تھریسور میں لوک سبھا انتخابات کیلئےکانگریس کے بڑے امیدواروں کے ساتھ سہہ طرفہ مقابلہ تھا۔ بی جے پی، اور سی پی آئی میں کانٹے کا مقابلہ تھا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK