• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: ویزا حاصل کرنے کیلئے دس سالہ طریقہ ختم کرکے ۵؍ سال کرنے کا مطالبہ

Updated: September 19, 2024, 10:21 PM IST | London

برطانیہ میں آبادکاری کے قدیم طریقۂ کار جس میں دس سال کا عرصہ درکار ہوتا ہے اور اس میں کافی رقم صرف کرنی پڑتی ہے، ختم کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اورآبادکاری کے تمام طریقوں کو ۵؍ سال تک محدود کرنے کی مانگ ہو رہی ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانیہ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس کے ۱۰؍ سالہ ویزا کےقدیم طریقۂ کار کو ختم کرکے آباد کاری کی معیاد کو پانچ سال کر دے۔دی گارجین کی ایک رپورٹ کے مطابق، تارکین وطن کے لیے طویل اور مہنگے ویزے کے راستے کو ’’نسل پرست‘‘ سےتعبیر کیا جا تا ہے جب کہ تجزیہ سے ظاہر ہوا کہ زیادہ تر درخواست دہندگان جو اس سے گزرنے پر مجبور ہیں مختلف طبقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔اس ۱۰؍ سالہ ویزاکے راستے کو وہ افراد بھی اختیار کرتے ہیں جو دیگر امیگریشن اسکیم کے اہل نہیں ہیں۔ جس کی وجہ ان کی کم آمدنی اور پیشہ وارانہ مہارت کی کمی ہے۔ان میں اکثر کم اجرت والی ملازمت اختیار کرتے ہیں، جیسے صاف صفائی اور نگہداشت وغیرہ۔برطانیہ میں آباد ہونے کے دوسرے طریقہ میں پانچ سال لگتے ہیں۔ایک دستاویز کے مطابق ۲؍لاکھ ۱۸؍ہزار ۱؍ سو ۱۰؍ افراد ۱۰؍ سالہ طریقہ کار پر ہیں۔

ئی بھی پڑھئے: غزہ: اقوام متحدہ کی اسرائیل کے ذریعے بچوں کے حقوق کی خلاف ورزی کی مذمت

ہوم آفس کے اعداد و شمار کے تجزیے کے مطابق سرفہرست ۱۰؍ ممالک میں سے ایک ملک کے علاوہ باقی تمام وہ ملک تھے جنہوں نے اس راستے کو استعمال کرنے پرخود کو مجبورپایا وہ زیادہ تر غیر سفید فام آبادی والے تھے۔ ان میں نائیجیریا، پاکستان، اہندوستان، گھانا اور بنگلہ دیش ہیں۔ مجموعی طور پریہ طریقہ کار استعمال کرنے والے۸۶؍ فیصد افراد کا تعلق ایشیائی یا افریقی ممالک سے تھا، جب کہ۶؍ فیصد کا تعلق یورپ سے تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے:کنیڈا بین الاقوامی طلبہ اور ملازمین پر مزید پابندیاں عائد کرے گا

واضح رہے کہ ۱۰؍ سالہ طریقۂ کار میں ہر۳۰؍ ماہ بعد ہوم آفس سے اپنی چھٹیوں کی تجدید کرانی پڑتی ہے جس کے معنی ہوئے۱۰ ؍ سالوں میں کل چار تجدید، جبکہ ہرتجدید کی فیس ۵؍ ہزار ۹۵؍ امریکی ڈالر ہے۔جبکہ دفتر کو اختیار ہے کہ وہ فیس کو معاف کردے لیکن اکثر در خواستیں خارج کر دی جاتی ہیں۔ لیگل ایڈوائس اینڈ سپورٹ سروس کی دس سالہ طریقہ کار ۲۰۲۳ءکی رپورٹ کے مطابق، فیس اداکرنے کا سب سے عام طریقہ قرض لینا ہے۔ بہت سے لوگ بعد میں مقروض ہی رہتے ہیں اور زندگی کے بنیادی اخراجات کیلئے جدوجہد کر تے رہتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ۱۰؍ سالہ طریقۂ کار آبادکاری کے لحاظ سے کافی لمبا عرصہ ہوتا ہے،جبکہ سب سے بہتریہ ہے کہ تمام طریقے کو ۵؍ سال تک محدود کر دیا جائے۔ 

یہ بھی پڑھئے: سلیم خان کو قتل کی دھمکی دینے پر ممبئی پولیس نے ۲؍ لوگوں کو گرفتار کیا

رامفیل کے نک بیلس کے مطابق ۱۰؍سالہ طریقہ کار قدامت پسند پالیسی کے ساتھ نسل پرستانہ بھی ہے۔قرین قیاس ہے  کہ امیگریشن کی حیثیت حاصل کرنے کیلئے جنوبی ایشیائی شہری اس مشکل ترین اور ظالمانہ راستے کو اختیار کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK