• Sat, 23 November, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

برطانیہ: حالیہ فسادات اورہنگامہ آرائی میں ملوث متعدد سفید فام انتہاپسندوں کو سزائیں سنائی گئیں

Updated: August 10, 2024, 2:21 PM IST | Agency | London

انتہا پسندوں کی جانب سے دھمکیاں دئیے جانے پربرطانوی وزیراعظم نے تیسری کوبرا میٹنگ طلب کی، فساد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکےاقلیتی سماج کے افرادسے ملاقات کی۔

The British Prime Minister met with Muslims and other minorities in a mosque in the West Midlands on August 8. Photo: INN
برطانوی وزیراعظم نے ۸؍اگست کو ویسٹ مڈلینڈز کی مسجد میںمسلمانوں اور دیگر اقلیتی افراد سے ملاقات کی۔ تصویر : آئی این این

انگلینڈ کے علاقے ساؤتھ پورٹ کے چاقو حملے کے واقعے کے بعد ہونے والی ہنگامہ آرائی اور فساد کے الزام میں گرفتار متعدد سفید فام انتہاپسندوں کو سزائیں سنائی گئیں ۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق لندن کے علاقے ہنسلو میں دائیں بازو کے انتہاپسندوں کی جانب سے ٹریٹی سینٹر میں توڑپھوڑ، لوگوں پر تشدد اور لوٹ مار سے شہری خوف کا شکار ہوگئے تھے۔ ہنسلو ہنگامہ آرائی میں ملوث دو افراد کو۲؍ سال۸؍ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ ہنگامہ آرائی میں ملوث مزید۲۰؍ افراد پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:پاکستان: بلاول بھٹو کی سپریم کورٹ پر تنقید، ملک کے بحران کا ذمہ دار ٹھہرایا

لیورپول کی عدالت میں بھی ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار۴۳؍ سالہ اور۶۹؍سالہ دو ملزمان کو۳۲؍ ماہ جیل کی سنائی گئی۔ لیورپول کراؤن میں سزا سنانے کا عمل براہ راست نشر کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق جان اومالی کو۳۲؍ ماہ جیل کی سزا سنائی گئی، وہ مرسی سائیڈ کے قصبے میں ہنگامہ آرائی میں ملوث تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ولیم نیلسن مورگن کو بھی لیورپول میں ہنگامہ آرائی اور ہتھیار رکھنے پر۳۲؍ ماہ کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ پلی ماؤتھ کراؤن کورٹ میں انتہاپسندوں کے خلاف مظاہرے کے دوران ہنگامہ کرنے کے الزام میں گرفتار۲۹؍ سالہ نوجوان کو۱۸؍ ماہ جیل کی سزا سنائی گئی، جبکہ ہنگامہ آرائی اور پولیس پر حملے کے الزام میں ۴۵؍ سالہ شخص کو بھی۲۶؍ ماہ جیل کی سزا سنائی گئی۔ اسی عدالت میں ۵۱؍ سالہ شخص پرمظاہرے کے دوران تشدد کے الزام میں ۳۲؍ ماہ جیل کی سزا سنائی گئی، عدالت کی جانب سے۴۳؍ سالہ شخص کو پرتشدد مظاہرے، توڑپھوڑ اور لوٹ مار کے الزام میں ۱۶؍ ماہ جیل کی سزا سنائی گئی۔ 

یہ بھی پڑھئے: صدارتی انتخاب : ٹرمپ اور کملا ہیرس کا۱۰؍ستمبر کو مباحثہ ہوگا

رپورٹ کے مطابق حالیہ ہنگاموں میں گرفتار افراد کی تعداد۵۰۰؍ سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ مجموعی طور پر۱۵۰؍ سے زائد ملزمین پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔ دوسری جانب نسل پرستوں کی طرف سے برطانیہ بھر میں ۱۰۰؍ سے زائد مقامات پر احتجاجی مظاہروں کے اعلان پر پولیس کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ مزید احتجاجی مظاہروں کے اعلان کے بعد وزیراعظم نے تیسری کو برا میٹنگ بھی طلب کرلی ہے۔ برطانوی وزیراعظم نے ۸؍اگست کو ویسٹ مڈلینڈز میں واقع سولی ہل مسجد کا دورہ کیا اور مسلمانوں اور اقلیتی سماج کے نمائندہ افراد کو تیقن دیا کہ علاقے کو ہر قسم کی شرپسندی سے محفوظ رکھنے کیلئے سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ 

’’ نسل پرست مظاہرین کے گلے کاٹ دو‘‘ کا بیان دینے پر کونسلر گرفتار
رطانیہ میں نسلی فسادات میں  ملوث  دائیں بازوکے شرپسندوں کا گلا کاٹ دینے کی بات کہنے والے لیبر پارٹی کے کاؤنسلر کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کاؤنسلر رکی جونز کو اقدام قتل کی حوصلہ افزائی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ رکی جونز نےسیاہ فاموں اور مہاجرین کے خلاف تشدد برپا کرنے  والوں کے گلے کاٹنے کا یہ بیان بدھ کومشرقی لندن میں واقع والٹ ہیمسٹوکی ریلی میں دیا تھا۔ یہ ریلی نسل پرستانہ تشددکی مذمت میں نکالی گئی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK