Updated: July 03, 2024, 6:03 PM IST
| Geneva
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کمیٹی نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ روہنگیا پناہ گزینوں کو جبری طور پر دوبارہ میانمار بھیجا جا رہا ہے جہاں انہیں ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جائے گا اور یہ بین الاقوامی کنونشن کے خلاف ہے۔ ساتھ ہی ان پناہ گزینوں کے خلاف ہونے والی نفرت انگیز بیان بازی اور تقاریر پر بھی قدغن لگانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
روہنگیا ئوں کی حالت زار بیان کرتی یہ تصویر۔ تصویر : آئی این این
اقوام متحدہ کی انسدادنسلی امتیاز کمیٹی نے ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روہنگیا پناہ گزینوں کی جبری حراست اور ملک بدری پر روک لگائے۔حقوق انسانی کی تنظیم نے متنبہ کیا ہے کہ ہندوستان روہنگیائوں کو دوبارہ میانمارنہ بھیجےجہاں انہیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور بدترین زیادتیوں شکار ہونا پڑےگا۔ روہنگیائوں کی اکثریت مسلمانوں پر مشتمل ہےاور بدھسٹ ملک میانمار میں انہیں غیر قانونی تارکین وطن کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔روہنگیا خود اپنے ملک میں حکومت کی سرپرستی میں چلنے والے نسلی تشدد کا شکار ہیں ، ان میں سے کئ ہزار افراد نے ظلم اورقتل گیری سے بچنے کیلئے ہندوستان اور بنگلہ دیش میں پناہ لی ہے۔
یہ بھی پڑ؍ئے: غزہ میں ڈھائی لاکھ بےگھر افراد کو پھرجبری انخلاء کا حکم، جنوب میں حملے شدید تر
۲۰۲۲ء کی امریکی محکمہ خارجہ کی ایک رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ میانمار کی فوج روہنگیائوں کی نسل کشی اوران کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہے۔جبکہ اقوام متحدہ کی کمیٹی نے منگل کو کہا کہ ۲۰۱۸ء سے ۲۰۲۲ء کے درمیان ہندوستان سے جبری طور پر روہنگیائوں کی ملک بدری تشویشناک ہے۔یہ کمیٹی تمام طرح کےنسلی امتیاز کے خاتمے کیلئے اپنے ارکان ممالک کی نگرانی کر تی ہے ، اس کمیٹی میں دنیا بھر کے انسانی حقوق کے ۱۸؍ ماہرین شامل ہیں۔منگل کوکمیٹی نے یہ بھی کہا کہ اگر ہندوستان مزید ملک بدری کرتا ہے تو وہ بین الاقوامی قانون کی اس شق کی خلاف ورزی کا مرتکب ہوگا جس کے تحت پناہ کے متلاشیوں کو دوبارہ اسی ملک میں بھیجنا ممنوع ہے جہاں انہیں تشد د کا نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔کمیٹی نے ہندوستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان روہنگیا پناہ گزینوں پرتارکین حراست کا اطلاق آخری حربہ کے طور پر قلیل مدت کیلئے ہی کرے۔ کمیٹی نے مزید کہا کہ ہندوستان اس بات کو یقینی بنائے کہ زیر حراست روہنگیا ئوں کو قانونی امداد تک رسائی ممکن ہو، اور حراست کے مراکز میں بین الاقوامی معیار کے مطابق سہولیات میسر ہوں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل، مغربی کنارے میں ۶؍ ہزار غیرقانونی مکانوں کی تعمیر کو منظوری دے سکتا ہے: پیس ناؤ
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر کا کہنا ہے کہ تقریباً ۷۹؍ ہزار روہنگیا نے ہندوستان میں پناہ لی ہے ان میں سے ۲۲؍ ہزار اقوام متحدہ کی پناہ گزین ادارے میں مندرج ہیں ۔اقوام متحدہ نے بڑے پیمانے پر نفرت انگیز تقاریر اور نسل پرستانہ بیان بازی کی جانب بھی توجہ مبذول کرائی جو سیاستداں کی جانب سے کی جاتی ہے، اور اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ پریس اور سوشل میڈیا پر اس قسم کی نفرت انگیز اور نسل پرستانہ بیان بازی کو پھیلنے سے روکنے کے اقدامات کرے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان کو اس قسم کی حرکتوں کی مذمت کر نی چاہیے اور اس کا ارتکاب کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دینے کو یقینی بنائے جوانسداد نسلی امتیاز کےخلاف بین الاقوامی کنونشن میں درج ہیں۔اب تک ہندوستانی وزارت خارجہ کی جانب سے اس تعلق سےکوئی بیان نہیں آیا ہے۔