Updated: July 03, 2024, 3:17 PM IST
| Jerusalem
اسرائیل کے مخالف تصفیہ کے ایک واچ ڈوگ گروپ نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ آنے والے دنوں میں مغربی کنارہ میں ۶؍ ہزار غیر قانونی گھروں کی تعمیر کو منظوری دے سکتی ہے۔ ادارے نے اسرائیل انتظامیہ کے فیصلے پر اظہار ملامت کیا ہے اور کہا کہ اسرائیل کا یہ فیصلہ ’’روشن مستقبل کی امید کو تباہ کر سکتا ہے۔‘‘
مغربی کنارہ میں ا س طرح اسرائیلی یہودی آبادکار بسے ہیں۔ تصویر: ایکس
اسرائیل کے ذریعے مغربی کنارہ میں غیر قانونی آبادکاری کی مخالفت کرنےو الے ایک اسرائیلی ادارے واچ ڈوگ نے کہا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ آنے والے دنوں میں مغربی کنارہ میں ۶؍ ہزار غیرقانونی گھروں کی تعمیر کو منظوری دے سکتی ہے۔اسرائیل کے غیر سرکاری ادارے ’’پیس ناؤ‘‘ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’اسرائیلی انتظامیہ غیر قانونی آبادی کو فروغ دینے کیلئے ذمہ دار ہے اور وہ بدھ اور جمعرات کو ہونے والی میٹنگ میں تعمیر کو منظوری دے سکتی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: بھوشی ڈیم سانحہ : لاپتہ عدنان کی بھی لاش مل گئی، تمام مہلوکین سپر دخاک
اس ضمن میں سی او جی اے ٹی کے ترجمان نے ادارے کے اس بیان پر جواب دینے سے انکار کر دیا ہے۔ پیس ناؤ کے مطابق غیر قانونی بستیوں میں گواؤٹ سیٹلمنٹ میں ایک ہزار سے زائد یونٹ اور یاکر سیٹلمنٹ میں ایک یونٹ شامل ہے۔پیس ناؤ نے مزید کہا ہے کہ اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے ۳؍ ہزار ۶۲۳؍ یونٹ کو جمع کرنے کی منظوری دی جائے گی اور ۲؍ ہزار ۳۹۳؍ یونٹ کو قانونی طور پر مستحکم کیا جائے گا۔
واچ ڈوگ نے نشاندہی کی کہ ۲۰۲۳ء ، اسرائیل کے ذریعے غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر کے منصوبے کو فروغ دینے کیلئے ریکارڈ سال تھا ، جب غیر قانونی آبادکاری کیلئے ۱۲؍ ہزار ۳۴۹؍ یونٹ کو منظوری دی گئی تھی۔ پیس ناؤ، جو اسرائیل اور فلسطین کے درمیان دو ریاستی حل کیلئے کوشاں ہے، نے اسرائیلی انتظامیہ کے اس فیصلے پر ملامت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کی کارروائیاں ’’بہترین مستقبل کی امید کو تباہ کر دیں گی۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: مسابقتی امتحانات کے پیپر لیک ہونا تشویشناک ہے، اس کیخلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے
ادارے نے اپنے بیان میں نشاندہی کی ہے کہ ’’یہ واضح ہے کہ حالیہ حکومت کا واضح مقصد، اس کے منصوبے سے لے کر اس کی کارروائیوں تک، اسرائیل اور فلسطین کے درمیان سیاسی حل کیلئے کسی بھی امکان کو ختم کرناہے۔ ادارے نے جنگ کے درمیان غیر قانونی تعمیر ممکن ہونے پر اسرائیل اور اس علاقے کی تباہی کے تعلق سے بھی متنبہ کیا ہے۔ ادارے نے کہا کہ ’’اگر اسرائیلی انتظامیہ کے اس فیصلے کو مثبت رخ حاصل ہوتا ہے تو غزہ میں اسرائیلی جنگ کے درمیان اسرائیل اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ ہو سکتا ہے جو پہلے ہی تنازعات کا شکار ہیں۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’نیٖٹ‘ پر بحث کیلئے راہل گاندھی کا وزیر اعظم کو خط
خیال رہے کہ امریکہ اور دیگر عالمی برادری مغربی کنارے میں غیر قانونی صہیونی آبادکاری کی سخت مذمت کرتے ہیں اور امریکہ نے پہلے بھی اسرائیل کے اس اقدام کی مخالفت کی ہے۔ یاد رہے کہ مغربی کنارہ میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی یہودی آبادکار بسے ہیں۔مغربی کنارے میں ۵؍ لاکھ سے زائد اسرائیلی صہیونی بسے اور مشرقی یروشلم میں۲؍ لاکھ غیر قانونی آبادکار بسے ہیں۔واضح رہے کہ اب تک اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں ۳۷؍ ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق جبکہ ۸۰؍ہزار سے زائدزخمی ہوئے ہیں۔غزہ میں اسرائیلی جنگ کی شروعات کے بعد مغربی کنارہ میں اسرائیلی غیر قانونی آبادکاروں کا فلسطینیوں پر ظلم بڑھ گیا ہے۔