• Fri, 18 October, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: نیتن یاہو کی آمد پر بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے، سیکڑوں گرفتار

Updated: July 24, 2024, 5:14 PM IST | Washington

امریکہ میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی آمد پر بڑے پیمانے پر مظاہرے جاری ہیں۔ ان میں غزہ جنگ بندی، امن معاہدے اور یرغمالوں کی رہائی کے نعرے لگائے گئے۔ پولیس نے ۴۰۰؍ سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔ نیتن یاہو اس دوران جو بائیڈن، کملا ہیرس اور ڈونالڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے، ساتھ ہی متحدہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

A scene from a protest in America against the Gaza war . Image: X
امریکہ میں غزہ جنگ کے خلاف مظاہرے کا ایک منظر۔ تصویر : ایکس

نیتن یاہو کے امریکی دورے کے پیش نظر امریکہ میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا گیا،ملک کی راجدھانی میں ہونےوالے یہ مظاہرے جس میں قومی مجلس قانون ساز کی عمارت بھی شامل ہے بڑ ی تعداد میں عوام نے حصہ لیا، متعدد لوگ حراست میں لئے گئے۔ان مظاہرین میں کچھ لوگوں نے اسرائیل کی مذمت کی جبکہ کئی لوگ اسرائیل کی حمایت کر رہے تھے لیکن ان کا کہنا تھا وہ جنگ بندی کرکے یرغمالوں کی رہائی کو یقینی بنائے۔نتین یاہو اس دورے میں صدر جو بائیڈن سے ملاقات کریں گے اس کے علاوہ کانگریس کے متحدہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔

یہ بھی پڑھئے : نیپال: کھٹمنڈو ایئرپورٹ پر ہوائی جہاز حادثہ، ۱۸؍ افراد ہلاک

یہودیوں کے ایک گروپ نے اس احتجاج کا اہتمام کیا تھا ، انہوں نے لال رنگ کی ٹی شرٹ پہن رکھی تھی جس پر لکھا ہو ا تھا ’’ناٹ ا ن آر نیم‘‘ یعنی ہمارےنام کاسہارا لے کر یہ غارت گری مت کرو۔اور وہ عمارت میں داخل ہوگئے،اور زمین پر بیٹھ کر نعرے لگانے لگے،’’غزہ کو جینے دو‘‘۔تقریباً آدھے گھنٹے تک وہ وہ تالیاں بجاتے رہے اور نعرے لگا تے رہے، اس دوران پولیس نے کئی بار انہیں وارننگ دی آخر کارپولیس نے مظاہرین کے ہاتھوں کو باندھ کر ایک ایک کر کےوہاں سے ہٹانا شروع کر دیا۔ان مظاہرین میں شامل جین ہرشمین جو اپنی دو بیٹیوں کے ساتھ آئیں تھیں،انہوں نے کہا کہ ’’ میں ہولو کاسٹ میں بچ جانے والے کی بیٹی ہوں مجھے معلوم ہے ہولوکاسٹ کی حقیقت،جب ہم کہتے ہیں دوبارہ کبھی نہیں اس کا مطلب ہے کسی کے ساتھ بھی کبھی نہیں۔‘ہم نیتن یاہو کی بات نہیں کر رہے وہ تو محض علامت ہے ،جو بائیڈن کس طرح جنگ بندی کی بات کر سکتے ہیں جبکہ وہ اسرائیل کو بم اور ہوائی جہاز فراہم کر رہے ہیں۔ ‘‘ ان کی دونوں بیٹیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

منگل رات ۸؍ بجے پولیس نے بتایا کہ اس کے پاس گرفتار ہونے والوں کے اعداد وشمار نہیں ہیں، لیکن ایک تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباً ۴۰۰؍ افرا د کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں ایک درجن سے زیادہ ربی( یہودی امام ) شامل ہیں۔تقریباً ۱۵۰؍ افراد زرد ٹی شرٹ پہنےہوئے نعرے لگا رہے تھے’’ معاہدہ قبول کرو‘‘،’’ انہیں گھر واپس لائو‘‘۔مظاہرین میں سےکچھ نے بائیڈن پر تنقید کی ، جبکہ کچھ لوگ نیتن یاہو پر تنقید کر رہے تھے، کہ انہوں نے ہمیشہ امن معاہدے کی راہ میں روڑے اٹکائے۔ احتجاج میں ایک  ۶۳؍ سالہ سابق     یرغمال اویوا سیگال بھی شامل تھیں جو۵۱؍ دنوں تک حماس کی تحویل میں رہیں اور ان کے شوہر ابھی تک یرغمال ہیں انہوں نے کہا کہ امن معاہدہ میز پر رکھا ہے ، میں نیتن یاہو سے گزارش کرتی ہوں کے اسے اٹھا لو ۔‘‘

یہ بھی پڑھئے : حماس اور فتح میں مصالحت کا تاریخی معاہدہ

بدھ کو کئی مظاہروں کا انعقاد کیا گیا ہے، پولیس نے مرکزی عمارت کی جانب جانے والی کئی سڑکوں کو ایک ہفتے سے بند کر رکھا ہے،اور اطراف میں حفاظتی اقدامات سخت کر دئے ہیں۔جمعرات کو بائیڈن اور نیتن یاہو کی ملاقات متوقع ہے،اسی دن کملا ہیرس بھی نیتن یاہو سے علاحدہ طور پر ملاقات کریں گی۔
روایت کے مطابق جب بھی کوئی بیرونی لیڈر اجلاس سے خطاب کرتا ہے سینیٹ کی صدر کی حیثیت سے انہیں عالمی لیڈر کے پیچھے بیٹھنا ہوتا ہے،لیکن وہ بدھ کو وہ غیر حاضر رہیں گی۔ رپبلیکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعہ کو نیتن یاہو سے ملاقات کا اعلان کیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK