• Mon, 23 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

حیدرآباد یونیورسٹی نے احتجاج کے خلاف ۵؍ طلبہ کو معطل کیا اورجرمانہ عائد کیا

Updated: June 24, 2024, 4:13 PM IST | Hyderabad

ملک کے معروف تعلیمی ادارے یونیورسٹی آف حیدرآباد نے کالج کے ثقافتی فیسٹیول ’’سکون‘‘ کو منسوخ کرنے کے فیصلے کے خلاف پر امن طریقے سے احتجاج کرنے والے ۵؍ طلبہ کو معطل کیا ہے اور ان پر ۱۰؍ ہزار روپے جرمانہ عائد کیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کو ہوسٹل میں اپنے کمرے خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ طلبہ کے مطابق انتظامیہ کا فیصلہ یکطرفہ تھا۔

University of Hyderabad. Photo: INN
یونیورسٹی آف حیدرآباد۔ تصویر: آئی این این

ملک کےمعروف تعلیمی ادارے یونیورسٹی آف حیدرآباد(یو او ایچ) نے ۵؍ طلبہ کو جن میں، اسٹوڈنٹ یونین کے صدر عقیق احمد بھی شامل ہیں، کو معطل کر دیا ہے اور انہیں یکم جولائی تک اپنے ہوسٹل خالی کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ طلبہ کو ثقافتی فیسٹیول ’’سکون‘‘ منعقد کرنے کیلئے احتجاج کرنے کے بعد معطل کیا گیا ہے۔

طلبہ کے مطابق کالج انتظامیہ نے یکطرفہ طور پر یہ فیسٹیول منسوخ کیا ہے۔ وہ طلبہ جو وی سی لاج کے باہر۱۸؍ مئی کویونیورسٹی انتظامیہ کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے جس کی وجہ سے ان کے خلاف یہ کارروائی کی گئی ہے، پر ۱۰؍ ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور دیگر ۵؍ طلبہ پر بھی کیمپس میں احتجاج کرنے کی پاداش میں ۱۰؍ ہزار جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: مہاراشٹر میں نندوربار ضلع میں سب سے زیادہ غربت!

اسٹوڈنٹ یونین نے متعدد طلبہ کو معطل کئے جانےکے خلاف آج دوپہر میں یونیورسٹی کیمپس میں احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امبیڈکر اسٹوڈنٹ اسوسی ایشن نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر طلبہ کے خلاف اس کارروائی کو ’’برہمنی انتظامیہ کا پراکٹوریل راج‘‘ قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بہارمیں ایک اور پُل منہدم، ہفتے بھر میں تیسرا واقعہ

اسٹوڈنٹ فیڈریشن انڈیا یونٹ نےاپنے بیان میں طلبہ کے سکون فیسٹیول منسوخ کرنے کے خلاف پر امن احتجاج پر انہیں معطل کرنے اور ان پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ بائیں بازوکے ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ تقریباًٖ ۱۰؍ طلبہ کارکنان کو معطل کیا گیا ہےا ور ان پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK