Updated: March 23, 2025, 9:31 PM IST
| New Delhi
آن لائن دھوکہ دہی اور غیر مجاز لین دین کو روکنےکیلئے، وہ موبائل نمبر جو۹۰؍ دنوں سے استعمال میں نہیں ہیں، انہیں منسلک بینک اکاؤنٹس سے الگ کر دیا جائے گا۔ یہ اقدام ایسے موبائل نمبرسے منسلک دھوکہ دہی کے خطرات کو کم کرنے اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کیلئے کیا گیا ہے۔
یو پی آئی صارفین کیلئے ایک بڑی اپ ڈیٹ میں، نیشنل پیمینٹ کارپوریشن آف انڈیا ( این سی پی آئی)نے کہا ہے کہ یکساں ادائیگی کا انٹرفیس( یو پی آئی) سروسز ان نمبرز پر کام نہیں کریں گی جو غیر فعال ہیں یا نئے صارفین کو دوبارہ تفویض کیے گئے ہیں۔ نئے ضوابط یکم اپریل۲۰۲۵ء سے نافذ العمل ہوں گے۔سائبر کرائم کے بڑھتے ہوئے واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے،نیشنل پیمینٹ نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ این سی پی آئی کا خیال ہے کہ غیر فعال موبائل نمبر بینکنگ نظام کیلئے خطرہ ہیں کیونکہ ٹیلی کام فراہم کنندگان پچھلے صارفین کے استعمال میں نہ آنے والے موبائل نمبر کو نئے صارفین کو دوبارہ تفویض کر دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں یو پی آئی اکاؤنٹس تک غیر مجاز رسائی ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ڈگریاں اہم نہیں،۸۳؍ فیصد انجینئرنگ گریجویٹس بے روزگار: ایک رپورٹ
اس نئی پہل کے ساتھ، غیر فعال موبائل نمبرسے منسلک بینک اکاؤنٹ یو پی آئی سروسز فراہم کرنے کے قابل نہیں ہوں گے، اور نتیجتاً، گوگل پے، فون پی، اور پیٹی ایم جیسے مقبول ادائیگی ایپس کے ذریعے لین دین مسترد کر دیے جائیں گے۔لہذا، اگر آپ کے پاس کوئی غیر فعال موبائل نمبر ہے جو آپ کے کسی بینک اکاؤنٹ سے منسلک ہے، تو یہ ضروری ہے کہ اپنے ٹیلی کام فراہم کنندہ کے ساتھ اپنے موبائل نمبر کی حیثیت کی جانچ کریں۔ سروس فراہم کنندہ سے جانچ کرنے کے بعد، اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ نمبر غیر فعال ہے، تو آپ کو یا تو نمبر کو دوبارہ فعال کروانا چاہیے یا بینک اکاؤنٹ کو ایک ایسے نمبر کے ساتھ اپ ڈیٹ کرنا چاہیے جو آپ فی الحال استعمال کر رہے ہیں۔ این سی پی آئی نے بینکوں اور پلیٹ فارمز سے کہا ہے کہ وہ یو پی آئی سروسز کو ہر ہفتے غیر فعال موبائل نمبرز کے اپنے ریکارڈ کو مسلسل اپ ڈیٹ کریں۔ یہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے کہ بینک اور صارف دونوں دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کو چیک کرنے کیلئے نئے ضوابط پر عمل کریں۔
یہ بھی پڑھئے: پارلیمانی پینل کا ریلوے کو مشورہ: ڈائنامک کرایہ بند کرو اور ’فلیکسی‘ کرایہ نافذ کرو
آگے بڑھتے ہوئے، صارفین سے یو پی آئی آئی ڈی سے منسلک موبائل نمبرکو جوڑنے یا اپ ڈیٹ کرنے کیلئے ان کی واضح رضامندی مانگی جائے گی، جو صارف کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے میں مددگار ہو گی۔