امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر پرنسٹن میں۴؍ ہند نژاد افراد کو انسانی اسمگلنگ \ ہیومن ٹریفکنگ کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔ فاکس فار نیوز ایجنسی نے پیر کو بتایا کہ گرفتار شدہ افراد پر جبراً مزدوری کروانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
EPAPER
Updated: July 09, 2024, 8:55 PM IST | Washington
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر پرنسٹن میں۴؍ ہند نژاد افراد کو انسانی اسمگلنگ \ ہیومن ٹریفکنگ کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔ فاکس فار نیوز ایجنسی نے پیر کو بتایا کہ گرفتار شدہ افراد پر جبراً مزدوری کروانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر پرنسٹن میں۴؍ ہند نژاد افراد کو انسانی اسمگلنگ \ ہیومن ٹریفکنگ کے الزام میں گرفتار کیاگیا ہے۔ فاکس فار نیوز ایجنسی نے پیر کو بتایا کہ گرفتار شدہ افراد پر جبراً مزدوری کروانے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔ مارچ میں کولن کاؤنٹی میں ایک گھر میں۱۵؍ خواتین پائی گئیں تھیں جن کے ساتھ غیر انسانی سلوک کیا جارہا تھا۔ اس کے بعد مذکورہ افراد کو گرفتار کیا گیا تھا لیکن اس گرفتاری اور تفتیش کی تفصیلات حال ہی میں ظاہر کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: برازیل: اظہار یکجہتی کیلئے حکومت کے فلسطین کیساتھ آزاد تجارت کے معاہدہ پر دستخط
پولیس رپورٹ کے مطابق، تحقیقات کا آغاز تب ہوا جب گھر پر کھٹملوں کی جانچ کیلئے ایک کیڑے مار ادویات کی کمپنی کو گھر بلایا گیا تھا۔ جانچ کیلئے پہنچے کمپنی کے ملازمین نے نوٹس کیا کہ ہر کمرے میں تین سے پانچ خواتین مقیم تھیں اور وہ فرش پر سونے پر مجبور تھیں۔ گھر میں بڑی تعداد میں سوٹ کیس رکھے ہوئے تھے۔ گھر کو مشتبہ پانے کے بعد کمپنی نے پولیس سے رابطہ قائم کیا۔ تاہم، پولیس نے ابھی تک خواتین کی تفصیلات نہیں ظاہر کیں کہ وہ کہاں سے تعلق رکھتی ہیں اور جبراً مزدوری کے جال میں کیسے پھنس گئیں؟
یہ بھی پڑھئے: جنوبی سوڈان: زرمبادلہ۷۰ فیصد کم، سرکاری خزانہ خالی، فوج پولیس تنخواہ سے محروم
گرفتار افراد کی شناخت دوارکا گنڈا (۳۱؍)، اس کا شوہر سنتوش کتکوری (۳۱؍)، انیل مالے (۳۷؍) اور چندن دسی ریڈی (۲۴؍) کے طور پر ہوئی ہے۔ این بی سی ۔ ڈی ایف ڈبلیو کے مطابق، ۱۵؍ خواتین سے کتکوری اور گنڈا کی کئی فرضی کمپنیوں میں پروگرامر کے طور پر جبراً مزدوری کروائی جارہی تھی۔ گھر کی تلاشی کے دوران کئی لیپ ٹاپ، موبائل فونز، پرنٹرز اور مبینہ طور پر فرضی دستاویز برآمد ہوئے۔ پولیس نے بتایا کہ پرنسٹن، میلسا اور میک کنی علاقوں میں کئی جگہوں پر انسانی اسمگلنگ کے اڈے تھے۔ بعد ازیں، پولیس نے ان اڈوں کی تلاشی کے دوران مزید ڈیوائسز اور فرضی دستاویز ضبط کئے گئے۔