امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے تحقیق کی امداد میں تخفیف کے خلاف سائنسدان، ڈاکٹر، اور مریض امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے،انہوں نے متنبہ کیا کہ صحت اور سائنس کی امداد میں تخفیف زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
EPAPER
Updated: March 08, 2025, 7:31 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے تحقیق کی امداد میں تخفیف کے خلاف سائنسدان، ڈاکٹر، اور مریض امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے،انہوں نے متنبہ کیا کہ صحت اور سائنس کی امداد میں تخفیف زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے تحقیق کی امداد میں تخفیف کے خلاف سائنسدان، ڈاکٹر، اور مریض امریکی دارالحکومت کی سڑکوں پر نکل آئے،انہوں نے متنبہ کیا کہ صحت اور سائنس کی امداد میں تخفیف زندگیوں کو خطرے میں ڈال رہی ہے۔ناراض محققین، ڈاکٹر، ان کے مریض اور حامی لیبارٹریز،اسپتالوں اور دفاتر سے باہر نکل آئے ہیں تاکہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے زندگی بچانے والی سائنس پر حملے کے خلاف لڑ سکیں۔واشنگٹن ڈی سی میں، جمعہ کو ہزاروں لوگ ’’سائنس کیلئے کھڑے ہوں‘‘ریلی میں جمع ہوئے۔ منتظمین کا کہنا تھا کہ امریکہ کے۳۰؍ سے زائد شہروں میں اسی طرح کی ریلیاں منعقد کی گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بجٹ اور گرانٹس میں تخفیف نہ صرف مستقبل بلکہ حال کو بھی خطرے میں ڈال رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھئئے: ٹرمپ کا کنیڈا اور میکسیکو پر ٹیریف اقدام موخر، کنیڈا کا محصول برقرار رکھنے کا فیصلہ
یونیورسٹی آف پنسلوانیا کے موسمیاتی سائنسدان مائیکل مین نے ٹرمپ، ان کے اخراجات کم کرنے والے معاون ایلون مسک، اور صحت اور انسانی خدمات کے سیکرٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر کے خلاف احتجاج کرنے والے ہجوم سے کہا، یہ وہ مشکل ترین لمحہ ہے جسے میں یاد کر سکتا ہوں۔‘‘ فلکیات دان فل پلیٹ نے ہجوم سے کہا،’’ ہم امریکہ کی سب سے زیادہ سائنس مخالف حکومت کو دیکھ رہے ہیں۔‘‘ ریلی کی شریک منتظمہ اور کلینیکل سائیکالوجی کی ڈاکٹریٹ طالبہ کولیٹ ڈیلاوالا نے کہا، ہم یہاں صرف کھڑے ہو کر اسے برداشت نہیں کریں گے۔‘‘ اس کے علاوہ سائنس کمیونی کیشن، تفریح کار، اور سابق انجینئر بل نائے، جنہیں’’ `دی سائنس گائے‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نے حکومت میں ان طاقتوں کو للکارا جو سائنس میں کٹوتی اور سنسرشپ چاہتی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ، ’’تمہیں کس چیز کا ڈر ہے؟‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: جج نے ٹرمپ کو یو ایس ایڈ کے ۲؍ بلین ڈالر قرض کی ادائیگی کا حکم دیا
سابق نیشنل انسٹی ٹیوٹس آف ہیلتھ کے ڈائریکٹر فرانسس کولنز، جنہوں نے انسانی جینوم کے خاکےکو بنانے میں مدد کی، نے کہا کہ صحت اور سائنس کی ترقی تیزی سے ہو رہی ہیں، جو کہ لوگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کا ایک اہم ذریعہ ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ مجھے اپنے ملک کی فکر ہے۔‘‘ایملی وائٹ ہیڈ، جو ایک نایاب کینسر کے علاج کی پہلی مریض تھیں، نے ہجوم سے کہا کہ’’ جب وہ ۵؍سال کی تھیں تو انہیں اسپتال میں مرنے کیلئے بھیج دیا گیا تھا، لیکن کارٹ سیل تھراپی نے ان کے مدافعتی نظام کو کینسر کو شکست دینا سکھایا‘‘ اور اب وہ بیماری سے پاک ہیں۔ وائٹ ہیڈ نے کہا، ’’میں سائنس کیلئے کھڑی ہوں کیونکہ سائنس نے میری جان بچائی۔‘‘