Inquilab Logo Happiest Places to Work
Ramzan 2025 Ramzan 2025

امریکہ: جج نے ٹرمپ کو یو ایس ایڈ کے ۲؍ بلین ڈالر قرض کی ادائیگی کا حکم دیا

Updated: March 07, 2025, 9:30 PM IST | Washington

امریکی وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو پیر تک تقریباً ۲؍ ارب ڈالر کی ادائیگی کا حکم دیا ہے جو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) اور محکمہ خارجہ کے شراکت داروں کیلئے واجب الادا ہیں۔ اس فیصلے سے چھ ہفتے سے جاری غیر ملکی امداد کی فنڈنگ منجمد کرنے کی پالیسی ختم ہو جائے گی۔

Donald Trump. Photo: INN.
ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این۔

ایک وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو پیر تک تقریباً ۲؍ ارب ڈالر کی ادائیگی کا حکم دیا ہے جو امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) اور محکمہ خارجہ کے شراکت داروں کیلئے واجب الادا ہیں۔ اس فیصلے سے چھ ہفتے سے جاری غیر ملکی امداد کی فنڈنگ منجمد کرنے کی پالیسی ختم ہو جائے گی۔ امریکی ڈسٹرکٹ جج عامر علی نے جمعرات کو ان غیر منافع بخش تنظیموں اور کاروباری اداروں کے حق میں فیصلہ سنایا جنہوں نے فنڈز منجمد کرنے کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔ اس پالیسی کے باعث دنیا بھر میں خدمات میں کٹوتیاں اور ہزاروں ملازمین کی برطرفی ہوئی تھی۔ 

یہ بھی پڑھئے: سوڈان نے نسل کشی میں ملوث ہونے کا الزام لگاتے ہوئے عالمی عدالت میں یو اے ای کے خلاف مقدمہ دائر کیا

جج علی کے سوالات سے یہ ظاہر ہوا کہ وہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس مؤقف پر شکوک و شبہات رکھتے ہیں کہ صدور کو خارجہ پالیسی، بشمول غیر ملکی امداد، پر کانگریس کے مالیاتی فیصلوں کو نظرانداز کرنے کا وسیع اختیار حاصل ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ ایک بہت بڑا، ملک کو ہلا دینے والا نظریہ ہوگا کہ بجٹ کی منظوری محض ایک اختیاری معاملہ ہے۔ ‘‘انہوں نے حکومت کے وکیل اندرا نیل سور سے سوال کیا کہ ’’آپ آئین میں کہاں دیکھ رہے ہیں کہ آپ کو یہ اختیار حاصل ہے؟‘‘
سپریم کورٹ کی مداخلت
یہ حکم ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب سپریم کورٹ نے بدھ کو ایک منقسم فیصلے میں ٹرمپ انتظامیہ کی اس درخواست کو مسترد کر دیا، جس میں یو ایس ایڈ کے ذریعے دی جانے والی امداد کو منجمد رکھنے کی استدعا کی گئی تھی۔ سپریم کورٹ نے جج علی کو یہ واضح کرنے کی ہدایت کی کہ حکومت کو ان کے پہلے جاری کردہ حکم کی تعمیل کیلئے کیا اقدامات اٹھانے ہوں گے، جس میں پہلے سے مکمل شدہ کام کے بدلے فنڈز کی فوری ادائیگی کا حکم دیا گیا تھا۔ 

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ٹرمپ پاکستانیوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی عائد کر سکتے ہیں

ٹرمپ انتظامیہ کی اپیل اور فنڈز کی منسوخی
واضح رہے کہ فنڈز منجمد کرنے کا فیصلہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے۲۰؍ جنوری کو جاری کردہ ایگزیکٹیو آرڈر کے نتیجے میں ہوا تھا جب جج علی نے عارضی پابندی عائد کرتے ہوئے فنڈز کی ادائیگی کا حکم دیا تو ٹرمپ انتظامیہ نے اس کے خلاف اپیل دائر کر دی۔ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے عمومی اسپینڈنگ فریز (بجٹ منجمد کرنے) کی پالیسی ختم کر کے انفرادی جائزوں کا طریقہ کار اپنایا ہے، جس کے نتیجے میں تقریباً۵؍ ہزار ۸۰۰؍یو ایس ایڈ معاہدے اور ۴۱؍ ہزارمحکمہ خارجہ کے گرانٹس منسوخ کر دیئے گئے، جن کی مجموعی مالیت تقریباً۶۰؍ ارب ڈالر بنتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK