• Tue, 25 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ایشیائی مخالف آن لائن نفرت میں `تشویشناک اضافہ`، ٹرمپ کا امیگریشن پر سخت موقف اہم وجہ: رپورٹ

Updated: February 24, 2025, 6:01 PM IST | Inquilab News Network | Washington

رپورٹ کے مطابق، ایشیائی افراد کے خلاف تشدد کے خطرات میں نومبر کے مقابلے، دسمبر اور جنوری میں ۵۰ فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے۔ کچھ آن لائن بیان بازی "ہندوستانیوں کے ذریعہ نوکریوں کی چوری" کے ارد گرد مرکوز ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

۲۰۲۴ء کے امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونالڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد امریکہ میں ایشیائی مخالف آن لائن نفرت میں "تشویشناک اضافہ" نوٹس کیا گیا ہے۔ اسٹاپ اے اے پی آئی ہیٹ کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں ایشیائی افراد کے خلاف آن لائن سطح پر نفرت انگیز بیان بازیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تنظیم نے بتایا کہ امریکی صدر کا امیگریشن مخالف ایجنڈا اور اور H-1B ویزا کے متعلق شدید بحث، اس اضافہ کے پیچھے اہم وجوہات ہوسکتی ہیں۔

اسٹاپ اے اے پی آئی ہیٹ، ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو امریکہ میں ایشیائی امریکیوں اور بحر الکاہل کے جزیروں سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف امتیازی سلوک کے واقعات کو ریکارڈ اور مانیٹر کرتی ہے۔ تنظیم نے جمعرات کو بتایا کہ ڈونالڈ ٹرمپ کے نومبر ۲۰۲۴ء کے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد آن لائن پلیٹ فارمز پر ایشیائی افراد کے خلاف نفرت میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ایشیاء خصوصاً جنوبی ایشیائی خطہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے خلاف فحش، نازیبا کلمات سمیت تشدد کی دھمکیوں میں بھی اضافہ دیکھنے ملا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں نفسیاتی حربہ کا استعمال: اسرائیل نے پمفلٹ گرائے، کہا تعاون کریں ورنہ بے دخلی کیلئے تیار رہیں

اسٹاپ اے اے پی آئی ہیٹ نے کہا کہ اگست ۲۰۲۲ء میں نگرانی شروع ہونے کے بعد، ایک مہینہ کے عرصہ کے لحاظ سے، جنوری ۲۰۲۵ء میں سب سے زیادہ فحش کلمات ایشیائی افراد کے خلاف کہے گئے۔ گزشتہ ماہ، آن لائن پلیٹ فارمز پر ایشیائی مخالف اور فحش گالیوں سے بھرے کل ۸۷ ہزار ۹۴۵ پوسٹس یا تبصرے کئے گئے۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ انتخابات کے بعد، آن لائن نفرت اور بدزبانی میں ۶۶ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ 

تنظیم کے مطابق، ایشیائی افراد کے خلاف نفرت میں زیادہ تر اضافہ جنوبی ایشیاء مخالف نعروں کی وجہ سے ہوا ہے۔ نومبر کے مقابلے جنوری میں ایسے نعروں میں ۷۵ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق، نومبر کے مقابلے، دسمبر اور جنوری میں ایشیائی افراد کے خلاف تشدد کے خطرات میں زائد از ۵۰ فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ کچھ آن لائن بیان بازی "ہندوستانیوں کے ذریعہ نوکریوں کی چوری" کے ارد گرد مرکوز ہے۔

اسٹاپ اے اے پی آئی ہیٹ نے نومبر انتخابات کے بعد ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا کہ ۲۰۲۳ء اور ۲۰۲۴ء میں ایشیائی، خاص طور پر جنوبی ایشیائی امریکی باشندوں کے خلاف آن لائن نفرت میں بتدریج اضافہ ہوا ہے اور اس برادری کے سیاستدانوں کی اہمیت میں اضافہ ہوا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: دنیا تیسری عالمی جنگ کے دہانے پر ہے مگر میری قیادت میں یہ ممکن نہیں ہوگا: ٹرمپ

انسانی حقوق کے حامی کارکنان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے امیگریشن پر سخت موقف اور غیر قانونی مہاجرین پر کریک ڈاؤن پر سخت تنقید کرتے آئے ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ ان اقدامات کی وجہ سے تارکینِ وطن مخالف بیان بازی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے تنوع، مساوات اور شمولیت (ڈی ای آئی) کو فروغ دینے والے پروگراموں کو ختم کرنے کی ٹرمپ کی کوششوں پر بھی تنقید کی ہے اور کہا کہ ڈی ای آئی کی پالیسیاں تاریخی عدم مساوات کا سامنا کرنے والے پسماندہ طبقات کیلئے مساوی مواقع کو یقینی بنانے میں مدد کرتی ہیں۔ 

دوسری طرف، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کی پالیسیاں غیر قانونی طور پر امریکہ آنے والے تارکین وطن کو نشانہ بناتی ہیں۔ وہ ڈی ای آئی کو امتیازی اور "میرٹ کے خلاف" قرار دیتے ہیں۔ ایچ۔ون بی H-1B امریکی ویزا حاصل کرنے والوں کی بڑی تعداد ہندوستانیوں پر مشتمل ہے۔ ٹرمپ کے کچھ حامیوں نے اس کی مخالفت کی ہے لیکن ٹرمپ اس ویزے کی حمایت کرتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK