امریکی صدر ڈنالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو میامی میں ایف آئی آئی کی ترجیحات کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ تیسری عالمی جنگ زیادہ دور نہیں۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا ان کی صدارت اور قیادت میں امریکہ اسے روک دے گا۔
EPAPER
Updated: February 21, 2025, 9:07 PM IST | Miami
امریکی صدر ڈنالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو میامی میں ایف آئی آئی کی ترجیحات کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ تیسری عالمی جنگ زیادہ دور نہیں۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا ان کی صدارت اور قیادت میں امریکہ اسے روک دے گا۔
امریکی صدر ڈنالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو میامی میں ایف آئی آئی کی ترجیحات کے سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ تیسری عالمی جنگ زیادہ دور نہیں۔ تاہم، انہوں نے دعویٰ کیا ان کی صدارت اور قیادت میں امریکہ اسے روک دے گا۔ ٹرمپ نے کہا کہ اگر سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ جاری رہتی تو دنیا میں جنگ جاری رہتی۔ انہوں نے کہا کہ تیسری عالمی جنگ سے کسی کو کوئی فائدہ نہیں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ آپ اس سے زیادہ دور نہیں ہیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب میں آپ کو بتاتا ہوں۔ آپ اس سے زیادہ دور نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ امریکہ ان میں سے کسی بھی جنگ میں حصہ نہیں لے گا لیکن وہ انہیں روک دے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگوں کو ان کبھی نہ ختم ہونے والی احمقانہ جنگوں سے روکیں گے۔
یہ بھی پڑھئے: فلسطین برائے فروخت نہیں، چاہے غزہ ہو مغربی کنارہ ہو یا پھر یروشلم: محمودعباس
امریکی صدر نے دعویٰ کیا کہ ہم خود ان میں حصہ نہیں لیں گے، لیکن ہم سب سے زیادہ مضبوط اور طاقتور ہوں گے۔ اگر کبھی جنگ ہوتی ہے تو کوئی ہمارے قریب نہیں آسکتا، لیکن ہمیں نہیں لگتا کہ ایسا کبھی ہونے والا ہے۔ ٹرمپ نے ’ایکس ‘پر ایک پوسٹ میں ایلون مسک کا حوالہ دیا اور کہا کہ یوکرین کے بارے میں صدر کی جبلت بالکل درست ہے۔ یہ واقعی افسوسناک ہے کہ اس بے معنی جنگ میں بہت سے والدین اپنے بیٹے کھو چکے ہیں، اور بہت سے بیٹے اپنے والدین کو کھو چکے ہیں۔ امریکی صدر ڈونا لڈ ٹرمپ نے بدھ کو یوکرین میں جاری جنگ پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے یورپ سے ۲۰۰؍ بلین امریکی ڈالر زیادہ خرچ کئے ہیں جبکہ یورپ کا مالی تعاون ضمانت ہے اور امریکہ کو کوئی واپسی نہیں ملے گی۔ ٹرمپ نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ وہ امریکہ کو ایسی جنگ میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے پر آمادہ کر رہا ہے جس کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ جیت نہیں سکتے۔ انہوں نے وسائل کی تقسیم اور یورپ کی طرف سے مساوی مالی تعاون کی کمی پر سوال اٹھایا۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے زیلنسکی کو’ بغیر انتخاب کے آمر‘ قرار دیا
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ٹرمپ نے زیلنسکی کو بغیر انتخابات کے ڈکٹیٹر (آمر)بھی کہا۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا’’ ذرا تصور کریں، ایک اعتدال پسند کامیاب کامیڈین زیلنسکی نے امریکہ کو۳۵۰؍ بلین ڈالر خرچ کرنے کیلئے ایک ایسی جنگ میں جانے کیلئے راضی کیا جو جیتی نہیں جا سکتی، اسے کبھی شروع نہیں ہونا چاہئے تھا، لیکن ایک ایسی جنگ جسے وہ امریکہ اور ٹرمپ کے بغیر کبھی حل نہیں کر سکیں گے۔