Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: مارک زکربرگ پر عدم اعتماد کا مقدمہ، انہیں انسٹاگرام اور وہاٹس ایپ سے ہاتھ دھونا پڑسکتا ہے

Updated: April 15, 2025, 10:34 PM IST | Inquilab News Network | Washington

ایف ٹی سی بمقابلہ میٹا مقدمہ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں دائر کیا گیا تھا لیکن ٹرمپ کی دوسری مدت میں اسے سیاسی رنگ مل سکتا ہے کیونکہ ۲۰۲۱ء میں ٹرمپ کے خلاف کارروائی کرنے کی وجہ سے ٹرمپ اور زکر برگ کے درمیان تعلقات میں دراڑ آگئی تھی۔

Mark Zuckerberg. Photo: INN
مارک زکربرگ۔ تصویر: آئی این این

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں پیر کو سوشل میڈیا کے میدان کی بڑی کمپنیوں میں سے ایک میٹا کے خلاف ایک تاریخی عدم اعتماد مقدمہ کی سماعت کا آغاز ہوچکا ہے۔ مقابلہ اور صارفین کے تحفظ کے نگران امریکی ادارے (ایف ٹی سی) کا الزام ہے کہ فیس بک کی مالک کمپنی میٹا نے ۲۰۱۲ء میں انسٹاگرام اور ۲۰۱۴ء میں واٹس ایپ خرید کر مارکیٹ میں مقابلہ ختم کردیا جس سے اسے سوشل میڈیا کے میدان میں اجارہ داری حاصل ہوگئی۔ 

ایف ٹی سی نے ان حصول کو جائزہ لے کر معاہدوں کو منظوری دی تھی لیکن نتائج کی نگرانی کا بھی عہد کیا تھا۔ اگر ایف ٹی سی یہ مقدمہ جیت جاتی ہے تو امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ میٹا کے سی ای او مارک زکربرگ کو انسٹاگرام اور واٹس ایپ دونوں پلیٹ فارمز کو فروخت کرنا پڑے گا۔ میٹا نے پہلے کہا تھا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ یہ مقدمہ جیت جائیں گے۔ ماہرین نے بی بی سی کو بتایا کہ میٹا ممکنہ طور پر یہ دلیل دے گا کہ انسٹاگرام صارفین کو فیس بک کی ملکیت میں آنے کے بعد بہتر تجربہ ملا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: بین الاقوامی طلباء نے امریکی ویزا منسوخی پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمات دائرکیا

وینڈربلٹ لاء اسکول کی پروفیسر ریبیکا ہا ایلنس ورتھ کہتی ہیں، “ایف ٹی سی کا موقف ہے کہ انسٹاگرام کو خرید کر فیس بک نے بڑھتے مسابقتی خطرے کو ختم کردیا۔” ان کا کہنا ہے کہ زکربرگ کے ای میلز، جن میں انہوں نے کہا کہ “مقابلہ کرنے سے بہتر ہے خرید لیا جائے”، اس مقدمے میں اہم ثبوت ہو سکتے ہیں۔ 

زکربرگ اور سابق چیف آپریٹنگ آفیسر شیرل سینڈبرگ مقدمے میں گواہی دیں گے، جو کئی ہفتوں تک چل سکتا ہے۔ میٹا کے مطابق، اصل سوال یہ ہے کہ آیا صارفین کو اس انضمام کے بعد بہتر تجربہ ملا۔ میٹا کا دعویٰ ہے کہ انسٹاگرام کی ترقی فیس بک کی ملکیت کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ 

میٹا نے بیان دیا کہ ایف ٹی سی کا مقدمہ حقیقت سے متصادم ہے اور دس سال قبل منظور شدہ حصول کو چیلنج کرنا غیر منصفانہ ہے۔ مقابلہ ختم کرنے کے الزامات کے جواب میں کمپنی کا کہنا ہے کہ انسٹاگرام، فیس بک اور واٹس ایپ ٹک ٹاک، یوٹیوب اور دیگر پلیٹ فارمز کے ساتھ مقابلہ کرتے ہیں۔

ایف ٹی سی بمقابلہ میٹا مقدمہ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں دائر کیا گیا تھا لیکن ٹرمپ کی دوسری مدت میں اسے سیاسی رنگ مل سکتا ہے کیونکہ ۲۰۲۱ء میں ٹرمپ کے خلاف کارروائی کرنے کی وجہ سے ٹرمپ اور زکر برگ کے درمیان تعلقات میں دراڑ آگئی تھی۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ہارورڈ کا ٹرمپ کے آگے جھکنے سے انکار، یونیورسٹی کی ۲ء۲ ارب ڈالر کی امداد منجمد کردی گئی

جارجیا یونیورسٹی کی پروفیسر لورا فلپس-ساویر کہتی ہیں کہ ایف ٹی سی کیلئے مقدمہ جیتنا مشکل ہوگا کیونکہ سوشل میڈیا میں مقابلہ آن لائن سرچ سے زیادہ ہے۔ انسٹاگرام یا واٹس ایپ کی علیحدگی سے قبل ایف ٹی سی کو مضبوط ثبوت پیش کرنے ہوں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK