Updated: June 13, 2024, 4:49 PM IST
| Washington
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کا امریکہ میں اسائلم (پناہ) مانگنے والے افراد پر نئی پابندیا ںعائد کرنا پناہ گزینوں کیلئے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے غزہ، یوکرین، سیریا اور دیگر ممالک میں جنگ کے سبب پناہ گزینوں کی بڑھتی آبادی پر اظہار تشویش کیاـ
جنگوں کے سبب دنیا بھر میں کروڑوں افراد بے گھر ہو رہے ہیں۔ تصویر: ایکس
اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی کے سربراہ نے کہا کہ ’’وہ سمجھتے ہیں کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے امریکہ میں اسائلم کی مانگ کرنے والے افراد کیلئے نئی پابندیاں عائد کی ہیںلیکن خبردار کیا کہ ایگزیکٹو احکامات کے کچھ پہلو بین الاقوامی قانون میں درکار پناہ گزینوں کے تحفظ کی خلاف ورزی کر سکتے ہیں۔‘‘ فیلیپو گرانڈی، یو این ہائی کمشنر فار رفیوجی، نے آج اسوسی ایٹ پریس سے بات کی کیونکہ ان کی ایجنسی نے ’’گوبل ٹرینڈز‘‘ پر سالانہ رپورٹ جاری کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال جبراً نقل مکانی پر مجبور کئے جانے والے افراد کی مجموعی تعداد ۱۲۰؍ ملین ہو گئی تھی۔ ان کے مطابق یہ تعداد تقریبًا جاپان کی مجموعی آبادی کے مساوی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: دنیا بھر میں جبراً نقل مکانی پر مجبور کئے جانے والے افراد کی تعداد ۳ء۱۱۷؍ ملین ہو گئی ہے: یو این
یو این سی ایچ آر کی رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ جبراً نقل مکانی کرنے والے افراد ، وہ پناہ گزین جنہوں نے دوسرے ملک میں پناہ لی ہے اور اندرونی نقل مکانی پر مجبور ہونے والے افراد، کی تین چوتھائی آبادی درمیانی آمدنی یا غریب ممالک میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ گرانڈی نے کہا کہ یہ اشارہ ہے کہ پناہ گزین یاتارکین وطن صرف امیر ممالک کیلئے ہی مسئلہ نہیں ہیں۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے بحران پر بھی روشنی ڈالی، جن میں سوڈان سب سے اہم ہےجہاں گزشتہ سال کے اواخر میں ۸ء۱۰؍ ملین افراد بے گھر ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: موہن چرن ماجھی نے ادیشہ کے وزیر اعلیٰ کا حلف لیا
گرانڈی نے مزید کہا کہ ’’دنیا کی توجہ غزہ، یوکرین اور دیگر جنگ زدہ ممالک میں پناہ گزینوں اور جبراً اندرونی نقل مکانی کرنے والے افراد کی پریشانیوں پر ہے۔ دنیا نے سوڈان میں جنگ کے سبب پناہ گزینوں کے بحران کو نظر انداز کر دیا ہے۔ اور جب بات ترقی یافتہ ممالک میں پناہ گزینوں کی ہو تو امریکہ کو سب سے بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ یو این رفیوجی کے سربراہ نے امریکہ کو پناہ کی مانگ کرنے والے افراد پر نئی پابندیاں عائد کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جو ممکنہ طور پر بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے یہ بھی قبول کیا کہ بائیڈن انتظامیہ کے ایک لاکھ ۲۵؍ہزار پناہ گزینوں کو دوبارہ آباد کرنے کا ارادہ امریکہ کی سخاوت کی عمدہ مثال ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: رفح : اسرائیلی فوج اور حماس کےلڑاکوں میں شدید جھڑپیں
یو این ایچ سی آر نے میانمار، سوڈان اور کانگو جیسے ممالک میں پناہ گزینوں اور اندرونی نقل مکانی کرنے والے افراد کی پریشانیوں کو بھی اجاگر کیا اور کہا کہ سیریا دنیا کے سب سے بڑے نقل مکانی کے بحران سے گزر رہا ہے جہاں اندرونی اور بیرونی نقل مکانی کرنے والے افراد کی آبادی تقریباً ۱۴؍ملین ہے۔