Updated: November 20, 2024, 7:41 PM IST
| Washington
غزہ میں انسانی حقوق کی پامالی روکنے کے الٹی میٹم پر عمل درآمد کرانے پر ناکامی پر۲۰؍ وہائٹ ہاؤس کےعملے نے صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا،اس الٹی میٹم میں اسرائیل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی روکنےکیلئے اقدامات کرنے، اور خلاف ورزی کرنے پر اسلحوں کی ترسیل پرپابندی عائد کرنے کا انتباہ دیا گیا تھا۔
وہائٹ ہاؤس۔ تصویر: آئی این این
کم از کم ۲۰؍وائٹ ہاؤس کے عملے نے صدر جو بائیڈن کو اس الٹی میٹم پر عمل درآمد کرنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے، جس کے مطابق اسرائیل غزہ میں انسانی بحران کو بہتر بنانے کیلئے ’’ٹھوس اقدامات ‘‘ کرے، یا امریکہ اسلحے کی ترسیل پر پابندیاں عائد کرے۔۱۳؍ اکتوبر کو یہ وارننگ سیکرٹری آف ا سٹیٹ انٹونی بلنکن اور ڈیفنس سیکرٹری لائیڈ آسٹن کی طرف سے بھیجے گئے ایک خط میں جاری کی گئی تھی، جس میں اسرائیل کو صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے مخصوص اقدامات کرنے کیلئے ۳۰؍دن کا وقت دیا گیا تھا، جس میں روزانہ کم از کم ۳۵۰؍امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت بھی شامل تھی۔لیکن یہ مہلت ختم بھی ہو گئی ، اسی دوران امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال مزید خراب ہو گئی، خاص طور پر شمالی غزہ میں جہاں اسرائیل نے وسیع پیمانے پر فوجی مہم کا آغاز کر دیا، جس میں سیکڑوں فلسطینی شہید ہو گئے اور امداد کی ترسیل منقطع ہو گئی۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں ادویات کی کمی اور بھکمری سے حالات مزید ابتر
آٹھ امدادی گروپوں کے اتحاد نے کہا کہ اسرائیل امداد کی سہولت فراہم کرنے میں "مسلسل ناکام" رہا ہے اور خبردار کیا ہے کہ غزہ میں لوگ بھوک سے مر رہے ہیں کیونکہ اسرائیلی فوجی کارروائیوں نے انہیں خوراک کی اہم امداد اور ضروریات کی فراہمی میں مانع ہے، جس کے نتیجے میں، حالات قحط کے قریب پہنچ چکے ہیں۔یہ بائیڈن کے عملے کی طرف سے لکھا گیا تازہ ترین پیغام ہے جس میں اسرائیل کے خلاف جمود کو جاری رکھنے کے خطرات سے خبردار کیا گیا ہے۔ لیکن صدر غیر متحرک رہے، انہوں نے گزشتہ ہفتے ہی اسرائیل کی سلامتی کے اپنےعزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ میں خوراک سے لدے تقریباً ۱۰۰ امدادی ٹرکوں کو لوٹ لیا گیا: امدادی ایجنسیاں
سینیٹ بدھ کو آزاد سینیٹر برنی سینڈرز کی طرف سے لائی گئی نامنظوری کی مشترکہ قراردادوں پر ووٹ ڈالنے والی ہے جو بائیڈن انتظامیہ کی طرف سے اسرائیل کو جارحانہ ہتھیاروں کی فروخت میں ۲۰؍ بلین ڈالر سے زیادہ کو روکنے سے متعلق ہے۔ان اسلحوں میں گولہ بارود، ایم ایم ٹینک، فوجی گاڑیاں، جنگی طیارے شامل ہیں۔سینڈرز کے دفتر نے ستمبر کو ایک بیان میں کہا، کہ انسانی حقوق کے قابل اعتماد معائنہ کاروں نےمشقت سے ایسے متعدد واقعات کو دستاویزی شکل دی ہے جن میں ناقابل قبول شہری موت اور نقصان پہنچا ہے۔اب تک، چیمبر کے ۱۰۰؍سینیٹر میں سے صرف چھ نے کہا ہے کہ وہ اس اقدام کی حمایت کریں گے۔