• Thu, 09 January, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: سوڈان کی خانہ جنگی کو نسل کشی قرار دینے پر بلنکن پرچو طرفہ تنقید

Updated: January 08, 2025, 10:06 PM IST | Inquilab News Network | Washington

رضاکاروں اور صحافیوں نے انٹونی بلنکن کے ذریعے سوڈان کی خانہ جنگی کو نسل کشی قرار دینے ،اور غزہ کے تعلق سے آنکھیں موند لینے پر انٹونی بلنکن کو آڑے ہاتھوں لیا۔ جبکہ امریکہ نے سوڈانی لیڈروں پر مختلف پابندیاں عائد کی ہیں۔

US Secretary of State Antony Blinken. Photo: INN
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن۔ تصویر: آئی این این

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سوڈان کے تعلق سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہاں جاری تصادم میں سوڈان کی ریپڈ سپورٹ فورسز اوراتحادی ملیشیا کے ارکان نے سوڈان میں نسل کشی کا ارتکاب کیا ہے ۔ اس جنگ میں دسیوں ہزار افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھرہوئے ہیں۔بلنکن نے کہا کہ ملیشیاؤں نے شہریوں پر براہ راست حملے جاری رکھے ہیں۔اسی کے ساتھ بچوں اور مردوں کو نسلی بنیاد پر قتل کیا،اور مخصوص نسل کی خواتین کی عصمت دری کی اور جنسی تشدد کا نشانہ بنایا اور فرار ہونے والے شہریوں کو بھی نشانہ بنایا۔ اسی کے ساتھ بلنکن نے ان مظالم کے ذمہ داروں کو جوابدہ ٹہرانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ 
واضح رہے کہ سوڈان میں اپریل ۲۰۲۳ء میں فوج اور نیم فوجی دستوں کے مابین اقتدار کی جنگ چل رہی ہے۔ جس کے نتیجے میں ملک میں انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے۔ سوڈان کی نصف سے زیادہ آبادی کو بھکمری کا سامنا ہے، ملک کے کئی علاقوں میں قحط سالی کا سامنا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غزہ میں جنگی جرائم کیلئے بیرون ملک مقیم اسرائیلی فوجیوں کے خلاف ۵۰؍ شکایات درج

بلنکن کے اس بیان کے بعد ہی ہیومن رائٹس واچ کے سابق ایگزیکٹو ڈائریکٹر کینتھ روتھ نے کہا کہ سوڈان کے ساتھ  غزہ میں بھی عام شہریوں کے قتل عام کو تسلیم کیا جانا چاہیے اور اسے روکنا چاہیے۔فلسطین سے تعلق رکھنے والے صحافی محمد شہدا نے کہا کہ بلنکن نے اپنے بیان میں جس جنگی جرم کا ذکر کیا ہے وہ اسرائیل کی طرف سے غزہ کے محاصرے میں امریکہ اور اس کی قیادت کی ڈھٹائی سے ملوث ہونے کی آئینہ دار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سوڈان کے تعلق سے جو بھی بیان بلنکن نے دیا ہے وہ سب اسرائیل کی جانب سے غزہ میں کیا جا رہا ہے۔اور آپ اس نسل کشی کو امدا فراہم کررہے ہیں۔شہدا نے سوال کیا کہ جو کچھ سوڈان میں ہو رہا ہے ، ان میں سے اسرائیل نے غزہ میں کس جرم کا ارتکاب نہیں کیا۔اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ کی جدید تاریخ میں مہارت رکھنے والے مصنف اور اسکالر اسل راڈ نے بلنکن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’ آپ نے بین الاقوامی قوانین کو تباہ کیا، اسرائیل کی نسل کشی کے تعلق سے بار بار دروغ گوئی کی۔تاریخ آپ کو اس نسل کشی کے معاون کے طور پر یاد رکھے گی۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: غزہ : بمباری میں ۳۱؍فلسطینی شہید، جھڑپوں میں ۲؍ اسرائیلی فوجی ہلاک

اسرائیل کے ذریعے تاریخ کی بد ترین انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے باوجود امریکہ اپنے اتحادی کو مہلک ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہے۔اوراقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سمیت تمام عالمی فورم پر اس کا دفاع کر رہا ہے۔امریکہ میں مقیم ماہر سیاسیات ابراہیم زباد نے ایک سنجیدہ سوال اٹھایا کہ ’’ کیا نسل کشی کرنے والا فیصلہ کر سکتا ہے کہ دوسرے لوگ نسل کشی کررہے ہیں؟ 
سینٹر فار یونائیٹڈ نیشنز اسٹڈیز کے ڈائریکٹر مارک سیڈن نے کہا کہ ’’ بلنکن کو سوڈان میں نسل کشی کا پتہ چلتا ہے لیکن غزہ میں نہیں، واقعی، آپ سے گھٹیا کوئی ہو نہیں سکتا۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK