چین نے واشنگٹن پر کثیر الجہتی تجارتی نظام کو کمزور کرنے کا الزام لگایا اور ڈبلیو ٹی او سیکریٹریٹ سے امریکی ٹیرف کے عالمی اثرات کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔
EPAPER
Updated: April 11, 2025, 10:03 PM IST | Inquilab News Network | Washington
چین نے واشنگٹن پر کثیر الجہتی تجارتی نظام کو کمزور کرنے کا الزام لگایا اور ڈبلیو ٹی او سیکریٹریٹ سے امریکی ٹیرف کے عالمی اثرات کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا۔
ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) کی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ-چین کے درمیان جاری تجارتی تناؤ کے باعث دونوں معیشتوں کے درمیان تجارت میں ۸۰ فیصد تک کمی ہو سکتی ہے۔ بدھ کو ایک بیان میں بین الاقوامی تجارتی ادارے نے کہا کہ دنیا کی دو سب سے بڑی معیشتوں، جن کا عالمی تجارت میں حصہ ۳ فیصد ہے، کے درمیان ایسی جوابی کارروائیوں کے وسیع اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جو عالمی اقتصادی منظرنامے کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ کے سبب ہندوستان پر ’ڈمپنگ ‘ کا خطرہ
ڈبلیو ٹی او نے مزید کہا کہ عالمی معیشت کو اس طرح دو بلاکس میں تقسیم کرنے سے عالمی حقیقی جی ڈی پی میں تقریباً ۷ فیصد کی طویل مدتی کمی واقع ہو سکتی ہے۔ مزید برآں، تجارت کا رخ موڑنا ایک فوری اور سنگین خطرہ ہے جس کیلئے عالمی سطح پر مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔ ڈبلیو ٹی او نے اپنے تمام اراکین سے گزارش کی کہ وہ اس چیلنج سے تعاون اور مکالمے کے ذریعے نمٹیں۔ ڈبلیو ٹی او نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی تجارتی نظام کی کھلے پن کو برقرار رکھے۔
یہ بھی پڑھئے: ہندوستان میں الیکٹرانکس اشیا سستی ہوسکتی ہیں، ٹیرف جنگ کا اثر
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ممالک کو ۹۰ دنوں کا وقفہ دیتے ہوئے ٹیرف کے نفاذ کو مؤخر کردیا لیکن چین پر مزید ٹیرف عائد کردیا۔ بیجنگ نے بھی ٹیرف کا جواب امریکہ پر مزید ٹیرف لگا کر دیا۔ بیجنگ نے واشنگٹن پر کثیر الجہتی تجارتی نظام کو کمزور کرنے کا الزام لگایا اور ڈبلیو ٹی او سیکریٹریٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ اس طرح کے ٹیرف کے عالمی اثرات کا جائزہ لے۔