• Thu, 19 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ سے امریکہ کے اعلیٰ حکام کے وفد کی ملاقات

Updated: September 15, 2024, 9:53 PM IST | Dhaka

امریکہ کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس خان سے ملاقات کی ہے اور معاشی ترقی کیلئے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

Muhammad Yunus in conversation with Brent Neiman. Photo: PTI.
محمد یونس، برینٹ نیمن سے بات چیت کرتےہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی۔

امریکہ کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے بنگلہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس خان سے ملاقات کی ہے اور معاشی ترقی کیلئے مشترکہ کوششوں کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ ڈھاکہ میں امریکی سفارت خانے کے جاری کردہ بیان کے مطابق اتوار کو بنگلہ دیش کیلئے امریکہ کے سفیر برینٹ نیمن کی سربراہی میں اس وفد نے محمد یونس سے ملاقات کی ہے۔ گزشتہ ماہ طلبہ کی احتجاجی تحریک کے بعد بنگلہ دیش کی سابق وزیرِ اعظم شیخ حسینہ نے ملک چھوڑ دیا تھا جس کے بعد محمد یونس نے وہاں قائم ہونے والی عبوری حکومت کی سربراہی سنبھالی تھی۔ شیخ حسینہ کو اپنے ملک میں کرپشن، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور اپنی حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر ریاستی طاقت کا استعمال کرنے جیسے الزامات کا سامنا ہے۔ اپنے ۱۵؍ سال سے زائد جاری رہنے والے دورِ اقتدار میں شیخ حسینہ کے ہندوستان، چین اور روس سے قرببی تعلقات رہے ہیں۔ ان برسوں میں تینوں ممالک نے بنگلہ دیش کے تعمیراتی منصوبوں اور کاروباری شعبے میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے۔ شیخ حسینہ کے دور میں امریکہ سب سے زیادہ غیرملکی سرمایہ کاری کرنے والا ملک تھا۔

یہ بھی پڑھئے: چین نے۷؍ دہائیوں بعد ریٹائرمنٹ کی عمر بڑھادی

اتوار کو امریکی وفد سے ملاقات کے بعد جاری ہونے والے سرکاری بیان کے مطابق محمد یونس نے ملک کی تعمیرِ نو، اہم اصلاحات اور ’چوری شدہ اثاثوں کی واپسی کیلئے‘ امریکہ سے تعاون کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ امریکی وفد میں بنگلہ دیش کیلئے سفیر برینٹ نیمن، امریکی محکمۂ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری فور انٹرنیشنل فائنانس، یو ایس ایجنسی فور انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اور یو ایس ٹریڈ کے حکام شامل تھے۔ امریکہ کے محکمۂ خارجہ میں جنوبی و وسطی ایشیا کیلئے اسسٹنٹ سیکریٹری ڈونالڈ لو بھی ہندوستان کے دورے کے بعد محمد یونس سے ملاقات کرنے والے امریکی وفد میں شامل ہوئے۔ اعلیٰ سطح کے امریکی وفد نے ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کی وزارتِ خارجہ کے مشیر توحید حسین سے بھی ملاقات کی۔ اس موقعے پر یو ایس اے آئی ڈی نے بنگلہ دیش کو ۲۰؍کروڑ ڈالر سے زائد امداد فراہم کرنے کے ایک معاہدے پر بھی دستخط کئے ہیں۔ امریکی سفارت خانے نے سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس پر اپنے بیان میں جنوبی ایشا میں امریکی کمپنیوں کی سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: طوفان یاگی: میانمار میں سیلاب سے مرنے والوں کی تعداد ۷۴؍ ہو گئی، ۸۹؍ افراد لاپتہ

ڈھاکہ میں امریکی سفارت خانے کے اکاؤنٹ سے کی گئی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ درست معاشی اصلاحات کے نتیجے میں امریکی نجی شعبہ تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے بنگلہ دیش کیلئے معاشی ترقی کے نئے دروازے کھول سکتا ہے۔ امریکی وفد نے ہفتے کو امریکن چیمبر آف کامرس ان بنگلہ دیش (ایم چیم) کے تحت امریکی کمپنیوں کے نمائندوں سے بھی ملاقات کی تھی۔ ایم چیم کے صدر ارشاد احمد کا کہنا ہے کہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب عبوری حکومت کے قیام کے حالات میں بہتری نظر آرہی ہے البتہ کئی رکاوٹیں ابھی تک برقرار ہیں۔ انہوں نے ملک میں ڈالر کے بحران اور بندر گاہوں پر رکاوٹ کے باعث درپیش چیلنجز سے متعلق بھی وفد کو آگاہ کیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK