اسرائیل کے ذریعے غزہ میں انسانیت سوز مظالم اور بد ترین جنگی جرائم کی خبروں کے باوجود امریکہ اسرائیل کو ۶۸۰؍ ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدے میں پیش رفت کر رہا ہے۔جس میں مشترکہ حملوں کی کٹ اور ہزاروں چھوٹے بم شامل ہیں۔
EPAPER
Updated: November 29, 2024, 12:48 PM IST | Washington
اسرائیل کے ذریعے غزہ میں انسانیت سوز مظالم اور بد ترین جنگی جرائم کی خبروں کے باوجود امریکہ اسرائیل کو ۶۸۰؍ ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدے میں پیش رفت کر رہا ہے۔جس میں مشترکہ حملوں کی کٹ اور ہزاروں چھوٹے بم شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق امریکہ کی جو بائیڈن حکومت اسرائیل کو ۶۸۰؍ ملین ڈالر کے ہتھیاروں کی فروخت کے معاہدے میں پیش رفت کر رہی ہے۔ اس معاملے کے ایک واقف کار امریکی اہلکار نے نام نہ ظاہر کرنے کی صورت میں بتایا کہ حزب اللہ اور اسرائیل کے مابین امن معاہدہ ہونے کے باوجود بائیڈن انتظامیہ ۶۸۰؍ ملین ڈالر کے ہتھیاروں کے فروخت کے معاہدے کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اس میں اسرائیل کو ہزاروں مشترکہ حملہ کے کٹ، اور چھوٹے بم کی فروخت شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ اور فرانس کی ثالثی میں اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین جنگ بندی
یہ خبر اسرائیل اور حزب اللہ کے مابین ایک سال سے زیادہ عرصے سے جاری تباہ کن جنگ کے خاتمے کے ایک دن سے بھی کم وقت میں سامنے آئی۔ اسرائیل اب بھی غزہ پٹی میں اپنے دشمن فلسطینی مزاحمتی گروہ حماس کے ساتھ جنگ کی حالت میں ہے۔ تاہم اہلکار نے بتایا کہ ہتھیاروں کے اس معاہدے پر کئی مہینوں سے کام چل رہا تھا۔ پہلا جائزہ ستمبر میں کانگریس کی کمیٹی میں لیا گیا، پھر اکتوبر میں جائزے کیلئے پیش کیا گیا۔ واضح رہے کہ یہ پیکج اگست میں اسرائیل کو جنگی طیاروں اور دیگر فوجی ساز و سامان کی ۲۰؍ ملین ڈالر کی فروخت کے بعد کیا گیا ہے۔رائٹرز نے جون میں خبر دی تھی کہ واشنگٹن، اسرائیل کے سب سے بڑے اتحادی اور ہتھیار فراہم کرنے والے، ملک کی حیثیت سے اکتوبر ۲۰۲۳ء میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اسرائیل کو ۱۰؍ ہزار سے زیادہ انتہائی تباہ کن ۲؍ ہزار پاؤنڈ وزن کے بم اورہزاروں ہیل فائر میزائل بھیج چکا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ: اسرائیل نے کپڑے، کمبل اور جوتوں کے داخلے پر پابندی عائد کی تھی
جدید ترین ہتھیاروں کے پیکج کے تعلق سے اس وقت بھی گفت و شنید جاری تھی، جب ترقی پسند امریکی سینیٹر کے ایک گروپ بشمول برنی سینڈر نے غزہ میں اسرائیل کے ذریعے جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی پاداش میں ہتھیاروں کی ترسیل پر روک لگانے کی قرار داد پیش کی تھی۔ینیٹ میں اس قرار داد کو مسترد کر دیا گیا تھا۔اکتوبر ۲۰۲۳ء کے اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد سے بائیڈن جن کی میعاد جنوری میں ختم ہو رہی ہے، وحشیانہ اور ظالمانہ کارروائیوں کے باوجود اسرائیل کی بھر پور حمایت کی ہے۔