Updated: April 18, 2025, 8:04 PM IST
| New York
برِگھم ینگ یونیورسٹی (یوٹا) میں زیرِ تعلیم جاپانی پی ایچ ڈی طالب علم سوگورو اونڈا کے وکیل ایڈم کرائک کے مطابق، ویزا کی منسوخی کی وجہ ان کے سابقہ ’کریمنل‘ ریکارڈ کو قرار دیا گیا ہے، حالانکہ یہ صرف دو اسپیڈنگ ٹکٹ اور ایک فِشنگ چالان (جو بعد میں خارج کر دیا گیا) پر مبنی ہے۔
برِگھم ینگ یونیورسٹی (یوٹا) میں زیرِ تعلیم جاپانی پی ایچ ڈی طالب علم سوگورو اونڈا اور ان کا چھوٹا سا خاندان، جس میں ان کی بیوی اور پانچ بچے شامل ہیں۔ امریکہ سے بے دخلی کے خطرے سے دوچار ہے، کیونکہ رواں ماہ ان کا طالب علم ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اونڈا، جو ایک ابھرتے ہوئے کمپیوٹر سائنسداں ہیں، نے اس ’’غیر منصفانہ‘‘ صورتِ حال پر خاموشی توڑتے ہوئے ABC4.com کو بتایا کہ انہیں اپنی امیگریشن کی حیثیت میں اچانک تبدیلی کے بارے میں کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی۔ انہیں صرف یونیورسٹی کے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ آفس کی طرف سے ایک ای میل موصول ہوئی جس میں لکھا تھا کہ ان کا ویزا منسوخ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا’’یونیورسٹی کو کچھ نہیں ملا، مجھے بھی کچھ نہیں ملا، ہم صرف یہ جان پائے کہ سروس ریکارڈ ختم کر دیا گیا ہے۔ ‘‘
ڈیزرٹ نیوزکے مطابق، ویزا منسوخی کی اطلاع میں صرف یہ لکھا تھا:’’یہ فرد مجرمانہ ریکارڈ کی جانچ میں شناخت ہوا ہے اور/یا اس کا ویزا منسوخ کر دیا گیا ہے، اس کا SEVIS ریکارڈ بند کر دیا گیا ہے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں بڑی تعداد میں بڑی کمپنیاں دیوالیہ ہورہی ہیں
ویزا منسوخی کی وجہ: دو اسپیڈنگ ٹکٹ اور ایک فِشنگ چالان
اونڈا کے وکیل ایڈم کرائک کے مطابق، ویزا کی منسوخی کی وجہ ان کے سابقہ ’کریمنل‘ ریکارڈ کو قرار دیا گیا ہے، حالانکہ یہ صرف دو اسپیڈنگ ٹکٹ اور ایک فِشنگ چالان (جو بعد میں خارج کر دیا گیا) پر مبنی ہے۔
کرائک نے کہا:’’یہ اب سیاست کا مسئلہ نہیں رہا، بلکہ صحیح اور غلط کا سوال ہے۔ ‘‘انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ممکن ہے کہ ویزا کی منسوخی میں مصنوعی ذہانت(اے آئی ) کا کردار ہو۔ ’’کیا یہ ٹیکنالوجی ہے، بوٹ، الگورتھم یااے آئی ؟ حقیقت یہ ہے کہ امریکہ میں لاکھوں اسٹوڈنٹ ویزے ہیں، اور ان کی نگرانی کرنا ایک شخص کیلئے مشکل ہے، مگر جب آپ ویزا منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں، تو کم از کم کسی انسان کو وہ فیصلہ چیک ضرور کرنا چاہئے۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے: ایران کا جوہری پروگرام ایک معمہ کی طرح ہے : رافائل گروسی
فِشنگ واقعہ: ایک بے ضرر غلطی یا قانونی ہدف؟
اونڈا کے وکیل نے بتایا کہ یہ واقعہ ۲۰۱۹ءمیں ایک چرچ گروپ کے ساتھ فِشنگ کے دوران پیش آیا، جب ان کے گروپ نے لائسنس سے زیادہ مچھلیاں پکڑیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اونڈا نے خود کوئی مچھلی نہیں پکڑی تھی مگر چونکہ وہ گروپ کے نگران تھے، اس لئے انہیں اس خلاف ورزی کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
تعلیمی مستقبل اور قانونی جنگ
اونڈا کی پی ایچ ڈی کی تکمیل میں ابھی ایک سال باقی ہے لیکن اس ویزا منسوخی کے بعد ان کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ وہ پہلے ہی اپنا سامان باندھ رہے ہیں تاکہ اگر اچانک ملک چھوڑنے کا حکم دیا جائے تو تیار ہوں۔ معاملہ اس ہفتے اس وقت خبروں کی زینت بنا جب اٹلانٹا کی ایک امیگریشن لاء فرم نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف ایک مقدمہ دائر کیا، جس میں ۱۳۳؍ بین الاقوامی طلباء کی نمائندگی کی گئی جن کے ویزے بغیر کسی واضح وجہ کے منسوخ کر دیئےگئے۔ ان میں سے کئی طلبہ کو معمولی خلاف ورزیوں جیسے اسپیڈنگ ٹکٹ یا گاڑی کی پرانی نمبر پلیٹ جیسے معاملات پر نشانہ بنایا گیا ہے۔