Updated: March 29, 2025, 6:30 PM IST
| Washington
امریکہ میں جج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعے کی جا رہی تیز رفتار جلاوطنی پر روک لگا دی ہے، جج برائن مرفی کے قومی پابندی کے حکم میں کہا گیا ہے کہ مہاجرین کو ان کے دعوے پیش کرنے کا موقع دیے بغیر جلاوطن نہیں کیا جا سکتا، جس میں ’’کنونشن اگینسٹ ٹارچر‘‘ کے تحت دیے گئے حقوق کا حوالہ دیا گیا ہے۔
ایک وفاقی جج نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو مہاجرین کو ان ممالک میں جلا وطن کرنے سے روک دیا ہے جن سے ان کا کوئی موجودہ تعلق نہیں، بغیر انہیں یہ دعویٰ پیش کرنے کا موقع دیے کہ اگر انہیں وہاں بھیجا گیا تو انہیں ظلم یا تشدد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔بوسٹن میں یو ایس ڈسٹرکٹ جج برائن مرفی نے جمعے کو ایک قومی عارضی پابندی کا حکم جاری کیا، جس کا مقصد ان مہاجرین کو تحفظ دینا ہے جن کے خلاف حتمی احکامات جاری کیے گئے ہیں، تاکہ انہیں تیزی سے ان ممالک میں نہ بھیجا جائے۔واضح رہے کہ جج کا یہ حکم نامہ تارکین وطن کے حقوق کی ایک جماعت کے ذریعے داخل کردہ ایک مقدمے میں آیا جس میں امریکی امیگریشن اینڈ کسٹم انفورسمنٹ کی طرف سے حال ہی میں اپنائی گئی پالیسی کو چیلنج کیا گیا تھا، جس کا مقصد ہزاروں مہاجرین کو تیزی سے جلا وطن کرنا تھا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں ٹرمپ کے کریک ڈاؤن کے درمیان غیر قانونی تارکینِ وطن کنیڈا فرار ہورہے ہیں: رپورٹ
۱۸؍فروری کے اس حکم نامے میں افسران کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ حراست سے رہا ہونے والے تمام افراد کے معاملات کا جائزہ لیں، بشمول وہ جو اپنی رہائی کی شرائط پر پورا اتر چکے ہیں، تاکہ انہیں دوبارہ حراست میں لے کر کسی تیسرے ملک بھیجا جا سکے۔ مہاجرین کے وکلاء کا کہنا تھا کہ یہ پالیسی بے شمار لوگوں کو ان ممالک میں ڈیپورٹ ہونے کے خطرے میں ڈالتی ہے جہاں انہیں خطرہ لاحق ہو سکتا ہے، انہیں کوئی نوٹس یا خوف پر مبنی دعویٰ پیش کرنے کا موقع دیے بغیر ۔
جج مرفی نے نوٹ کیا کہ ’’کنونشن اگینسٹ ٹارچر‘‘ کے تحت، مہاجرین کو ان ممالک میں بھیجے جانے سے تحفظ حاصل ہے جہاں انہیں تشدد کا خطرہ ہو۔انہوں نے جسٹس ڈیپارٹمنٹ کے ایک وکیل سے کہا، ’’اگر آج آپ کی پوزیشن یہ ہے کہ ہمیں انہیں کوئی نوٹس دینے کی ضرورت نہیں، اور ہم انہیں کسی بھی ملک بھیج سکتے ہیں سوائے اس ملک کے جسے امیگریشن کورٹ نے مسترد کر دیا ہے، تو یہ سن کر بہت حیرت ہوتی ہے کہ حکومت یہ کہہ رہی ہے۔‘‘ انہوں نے انتظامیہ کو کسی بھی فرد کو امریکہ سے کسی ایسے ملک میں جلا وطن کرنے سے روک دیا جو امیگریشن کارروائیوں میں مقرر کردہ ملک کے علاوہ ہو، انہیں تحریری نوٹس اور خوف پر مبنی دعویٰ پیش کرنے کا ’’موثر موقع‘‘ دیے بغیر ۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ نے۳۰۰؍ سے زائد طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے:مارکو روبیو نے تصدیق کی
نیشنل امیگریشن لٹی گیشن الائنس میں مہاجرین کی وکیل ترینا ریلموٹو نے کہاکہ ’’ہمیں اطمینان ہے کہ جج نے اس صورتحال کی فوری نوعیت کو محسوس کیا، جو ہمارے نامزد مدعیوں اور دیگر اسی طرح کے افراد کیلئے اہم ہے۔‘‘