امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین کے حامی مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کے تحت امریکہ نے کم از کم۳۰۰؍ غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔
EPAPER
Updated: March 28, 2025, 6:31 PM IST | Washington
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین کے حامی مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کے تحت امریکہ نے کم از کم۳۰۰؍ غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔
امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے گیانا کے دورے کے دوران نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی یونیورسٹی کیمپس میں فلسطین کے حامی مظاہروں کو روکنے کی کوششوں کے تحت امریکہ نے کم از کم۳۰۰؍ غیر ملکی طلبہ کے ویزے منسوخ کر دیے ہیں۔ ان کے تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب امیگریشن اہلکاروں نے ٹفٹس یونیورسٹی کے ایک ترکی کی ڈاکٹریٹ کی طالبہ کو گرفتار کر لیا۔ روبیو نے گرفتاری کا دفاع کیا۔طالبہ رومیسا اوزترک کو بوسٹن، میساچوسٹس میں ماسک پہنے سادہ کپڑوں میں اہلکاروں کی جانب سے بغیر نمبر کی کار میں لے جانے کی ویڈیو آن لائن وائرل ہوئی ہے جس کے بعد احتجاج ہوا۔اوزترک ایک فلبرائٹ اسکالر ہیں جن کے پاس ایف ۱؍ طالب علم ویزا ہے اور وہ ٹفٹس میں چائلڈ اسٹڈی اینڈ ہیومن ڈویلپمنٹ میں پی ایچ ڈی کررہی ہیں۔یہ واضح نہیں کہ اوزترک پر کوئی مجرمانہ الزام عائد کیا گیا ہے۔ یہ گرفتاری امریکہ میں فلسطینیوں کی حمایت کرنے والے بین الاقوامی طلبہ کے خلاف کی گئی کارروائیوں میں تازہ ترین ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ اور یورپ میں بچے برآمد کرنے والے ملک جنوبی کوریا کا دھوکہ دہی کا اعتراف
ٹرمپ انتظامیہ کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ وہ امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کا استعمال کر رہے ہیں، جو اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کو غیر ملکی شہریوں کو ملک بدر کرنے کی اجازت دیتا ہے جو امریکی خارجہ پالیسی یا قومی سلامتی کیلئے خطرہ سمجھے جاتے ہیں۔ یہ گرفتاری ٹرمپ کے اس حکم نامے کا حصہ ہے، جس میں انہوں نے یہود مخالف ہر علامت سے لڑنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔اس کے علاوہ وائٹ ہاؤس نے کولمبیا یونیورسٹی کی یہود مخالف مظاہروں کو روکنے میں ناکامی پر ۴۰۰؍ ملین ڈالر کی امدادروک دی۔ساتھ ہی دیگر یونیورسٹیوں کو بھی خبردار کیا کہ وہ بھی اسی طرح کی امداد میں تخفیف کا سامنا کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ کا دھوکہ دہی کی سرگرمیوں پر ہندوستان میں ۲؍ ہزار ویزا اپائنٹمنٹ منسوخ
اوزترک کو معروف فلسطینی کارکن محمود خلیل کی طرح لوویزیانا کے ڈیٹینشن سینٹر بھیج دیا گیا ہے۔ میسا چوسٹس کے ایک وفاقی جج نے منگل کو حکم دیا کہ انہیں میساچوسٹس میں رکھا جائے، لیکن حکومتی ریکارڈز سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اب بھی لوویزیانا میں ہے۔ امریکی ہوم لینڈ سیکورٹی کی ترسیا میک لافلن اوزترک نے حماس کی حمایت میں سرگرمیاں کیں جو امریکیوں کے قتل پر خوش ہوتی ہے۔ میساچوسٹس کی ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ وارن نے گرفتاری کو شہری آزادیوں کو دبانے کیلئے ایک خطرناک طرز عمل کی تازہ ترین کڑی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھئے: آکسفورڈ سٹی کونسل کی بھی اسرائیل کے خلاف ’بی ڈی ایس‘ تحریک کی حمایت
دریں اثناء بدھ کو ایک وفاقی جج نے ٹرمپ انتظامیہ کو کولمبیا یونیورسٹی کی ایک اور طالبہ یونسیو چنگ کو ملک بدر کرنے اور گرفتار کرنے کی کوششوں کو روکنے کا حکم دیا۔۲۱؍ سالہ قانونی مستقل رہائشی ہے جو بچپن میں جنوبی کوریا سے امریکہ آئی تھی۔ جمعرات کو روبیو نے کہا کہ امریکہ طلبہ کو تعلیم کیلئے ویزا دیتا ہے، سرگرمی کیلئے نہیں۔انہوں نے کہاکہ ’’اگر آپ جھوٹ بولیں، ویزا حاصل کریں، اور پھر یہاں آنے کے بعد اس قسم کا رویہ اپنائیں، تو ہم ویزامنسوخ کر دیں گے۔‘‘