امریکی صدر ٹرمپ کا نیا حکم نامہ پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے سے روک سکتا ہے، جو کہ حکومت کی جانب سے ممالک کی قومی سلامتی کے جائزے پر مبنی ہے۔ان دنوں پاکستان دہشت گرد حملوں سے نمٹ رہا ہے۔
EPAPER
Updated: March 07, 2025, 12:23 PM IST | Washington
امریکی صدر ٹرمپ کا نیا حکم نامہ پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے سے روک سکتا ہے، جو کہ حکومت کی جانب سے ممالک کی قومی سلامتی کے جائزے پر مبنی ہے۔ان دنوں پاکستان دہشت گرد حملوں سے نمٹ رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اگلے ہفتے تک سفر پر پابندی کا حکم جاری کرسکتے ہیں، جو کہ پاکستان اور افغانستان کے شہریوں کو امریکہ میں داخلے سے روک سکتا ہے۔ یہ فیصلہ حکومت کی جانب سے ممالک کی سلامتی اور جانچ پڑتال کے خطرات کے جائزے پر مبنی ہے۔ ٹرمپ کا یہ قدم ان کی پہلی صدارتی مدت کے دوران سات مسلم ممالک کے شہریوں پر پابندی کی یاد دلاتا ہے۔اس میں ایران، لیبیا، صومالیہ، شام،اوریمن شامل تھے۔ جسے بعد میں جو بائیڈن نے ختم کردیا تھا۔ذرائع کے مطابق دیگر کئی ممالک بھی اس پابندی کی زد میں آ سکتے، لیکن ابھی نام ظاہر نہیں کئے گئے ہیں۔تاہم ٹرمپ کے اس فیصلے سے وہ ہزاروں افغان پناہ گزین متاثر ہو سکتے ہیں، جنہیں پہلے امریکہ میں بحیثیت پناہ گزین یا خصوصی امیگرنٹ ویزا پرآباد کاری کی منظوری دی گئی تھی، کیونکہ امریکہ کیلئے کام کرنے کے سبب انہیں طالبان کے ہاتھوں ظلم و ستم کا خطرہ تھا۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ٹرمپ کا یہ قدم اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر نے کیپٹل ہل میں کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں پاکستان کا ذکر کیا۔ ٹرمپ نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے محمد شریف اللہ کی حوالگی میں مدد کی، جو کہ۲۰۲۱ء میں افغانستان سے انخلا کے دوران ایبی گیٹ بم دھماکے کی منصوبہ بندی میں ملوث تھا، جس میں۱۳؍ فوجی اور۱۷۰؍ افغان شہری ہلاک ہوئے تھے۔ پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی امریکہ کا شکریہ ادا کیا کہ اس نے کابل ایئرپورٹ پر۲۰۲۱ء کے خودکش حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث افغان دہشت گرد کو گرفتار کرنے میں اسلام آباد کی کوششوں کو تسلیم کیا۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان نے سی آئی اے کی انٹیلی جنس پر عمل کرتے ہوئے شریف اللہ کو گرفتار کیا تھا۔
واضح رہے کہ ٹرمپ نے۲۰؍ جنوری کو ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا تھا جس میں کسی بھی غیر ملکی کو امریکہ میں داخلے کیلئے سخت حفاظتی جانچ پڑتال سے گزرنا پڑتا تاکہ قومی سلامتی کے خطرات کا پتہ لگایا جا سکے۔ اس حکم نامے میں کئی کابینہ کے اراکین کو۱۲؍ مارچ تک ان ممالک کی فہرست پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جن پر سفری پابندی عائد کی جاسکے ان کی جانچ پڑتال اور اسکریننگ کی معلومات بہت کم ہیں۔ان میں افغانستان مکمل یا جزوی پابندی کی زد میں ہے، ساتھ ہی پاکستان کا نام بھی ممکنہ طور پر اس فہرست میں شامل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: کوسٹا ریکا بھیجے گئے ہندوستانی تارکین وطن کا براحال
واضح رہے کہ پاکستان ان دنوں دہشت گردانا حملوں سے نبرد آزما ہے، اس ہفتے کے شروع میں، پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبر پختونخوا میں ایک فوجی اڈے پر دو خودکش بم دھماکوں میں چھ حفاظتی اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ حملہ بنوں کے علاقے میں ایک آرمی کینٹونمنٹ کے اندر کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ پاکستان اور افغانستان کی فوجیں بھی باقاعدگی سے فائرنگ کا تبادلہ کررہی ہیں، جو اکثرعارضی سرحد کے قریب تعمیرات پراختلافات سے شروع ہوتی ہے، جو کہ۱۸۹۶ء میں برطانوی حکومت نے کھینچی تھی اور جس پر کابل کو اعتراض ہے۔