ڈیموکریٹ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کو سگنل میسجنگ ایپ پر حساس حملے کی منصوبہ بندی پر بات کرنے پر جوابدہ ٹھہرا رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ معلومات غلط ہاتھوں میں پہنچ جاتیں تو امرہکی جانیں جا سکتی تھیں۔
EPAPER
Updated: March 27, 2025, 6:39 PM IST | Washington
ڈیموکریٹ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں کو سگنل میسجنگ ایپ پر حساس حملے کی منصوبہ بندی پر بات کرنے پر جوابدہ ٹھہرا رہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اگر یہ معلومات غلط ہاتھوں میں پہنچ جاتیں تو امرہکی جانیں جا سکتی تھیں۔
ایک صحافی کے حساس حملے کی منصوبہ بندی پر خفیہ گروپ ڈسکشن میں شامل ہونے کے بعد ہونے والے تنازعے کے درمیان، ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کی دوسرے روز کی سماعت میں ڈیموکریٹس نے سی آئی اے کے سربراہ جان ریٹکلف اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹر ٹلسی گبارڈ سے سخت سوالات کیے اور امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔کنیکٹی کٹ کے ڈیموکریٹ جم ہائمز نے بدھ کو ایوان نمائندگان کی انٹیلی جنس کمیٹی کی سماعت میں کہا،’’میرا خیال ہے کہ یہ خدا کا کرم ہے کہ ہم اس وقت اپنے پائلٹس کی موت کا سوگ نہیں منا رہے ۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: امریکی ریپر میکل مور فلسطینیوں کے درد پر آبدیدہ، تقریب میں پُرجوش تقریر کی
گبارڈ، اور ریٹکلف سے یمن میں امریکی فوجی حملوں پر بات کرنے والے ایک گروپ بات چیت میں اٹلانٹک کے ایڈیٹر ان چیف جیفری گولڈبرگ کو کیسے شامل کیا گیا، اس بارے میں مزید سوالات کیے گئے۔ ڈیموکریٹس کا کہنا تھا کہ اس لیک سے مشن کی کامیابی کو خطرہ لاحق ہو سکتا تھا یا امریکی فوجیوں کی جانیں خطرے میں پڑ سکتی تھیں۔ الینوائ کے ڈیموکریٹک نمائندہ راجہ کرشنامورتی نے کہا، ’’یہ خفیہ معلومات ہیں۔ یہ ایک ہتھیار کا نظام ہے، حملوں کا تسلسل ہے، اور آپریشن کی تفصیلات ہیں۔‘‘انہوں نے ہیگسیتھ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ کولوراڈو کے نمائندہ جیسن کرو نے کہاکہ ’’میرے لیے یہ بالکل ناقابل برداشت ہے کہ انتظامیہ کے عہدیدار آج ہمارے سامنے بے خوف و خطر آئے ہیں، کوئی ذمہ داری قبول نہیں کر رہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: وسطی غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شدت
بدھ کو، اٹلانٹک کی طرف سے جاری کردہ نئی اسکرین شاٹس میں دکھایا گیا کہ ہیگسیتھ نے۱۵؍ مارچ کو یمن میں ایک حوثی جنگجو کے قتل کے منصوبے کا آغاز کرنے کا وقت اور مزید امریکی فضائی حملوں کی تفصیلات ٹیکسٹ کی تھیں جو عام طور پر انتہائی خفیہ رکھی جاتی ہیں۔ کیلیفورنیا کے ایک ڈیموکریٹ نے سی آئی اے ڈائریکٹر سے پوچھا کہ ’’کیا ہیگسیتھ خفیہ معلومات لیک کرنے سے پہلےنشے میں تھے۔‘‘ گبارڈ، نے کہا، ’’یہ ایک غلطی تھی کہ ایک صحافیغلطی سے شامل ہو گیا۔‘‘ گبارڈ، ریٹکلف، ہیگسیتھ، قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز اور دیگر اعلیٰ قومی سلامتی کے عہدیدار اس بات چیتمیں شامل تھے، جس میں جنگی جہازوں کے اڑان بھرنے کے اوقات اور دیگر کارروائیوں کی تفصیلات شامل تھیں۔ والٹز نے ذمہ داری قبول کی ہے۔ ٹرمپ نے اسے’’ ایک خرابی‘‘ قرار دیا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ سگنل کے استعمال کا جائزہ لے گی لیکن انہوں نے اپنی قومی سلامتی کی ٹیم کی حمایت کا اظہار کیا۔ والٹز، جنہوں نے سگنل بات چیت کو منظم کیا تھا، نے فاکس نیوز کو انٹرویو میں کہاکہ ’’میں اس خلاف ورزی کی مکمل ذمہ داری قبول کرتا ہوں،‘‘لیکن انہوں نے کہا کہ کوئی خفیہ معلومات ساجھا نہیں کی گئی۔