امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کردئے جس کے تحت امریکہ میں فلسطین حامی مظاہروں میں شرکت کرنے والے بیرون ملک طلبہ کے ویزے جلد ہی منسوخ کر دئے جائیں گے۔یہ حکم نامہ ڈونالڈ ٹرمپ کے انتخابی وعدوں میں سے ایک ہے۔
EPAPER
Updated: January 30, 2025, 8:58 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک انتظامی حکم نامے پر دستخط کردئے جس کے تحت امریکہ میں فلسطین حامی مظاہروں میں شرکت کرنے والے بیرون ملک طلبہ کے ویزے جلد ہی منسوخ کر دئے جائیں گے۔یہ حکم نامہ ڈونالڈ ٹرمپ کے انتخابی وعدوں میں سے ایک ہے۔
امریکہ کے صدر ٹرمپ نے اپنے انتخابی وعدے پر عمل کرتے ہوئے اس انتظامی حکم نامے پر دستخط کردئے جس کے تحت امریکہ میں فلسطین حامی مظاہروں میں شرکت کرنے والے بیرون ملک طلبہ کے ویزے جلد ہی منسوخ کر دئے جائیں گے۔وہائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’ وہ تمام جہاد نواز مظاہرین ہم آپ کو تلاش لیں گے، اور جلد ہی آپ کو ملک بدر کریں گے ۔ہم کالج کیمپس میں حماس کے تمام ہمدردوں کے طلبہ ویزے بھی فوری طور پر منسوخ کر دیں گے، جو بنیاد پرستی سے متاثر ہیں۔‘‘اس حکم نامے میں تمام انتظامیہ سے وہ تمام سفارشات پیش کریں جو یہود دشمنی سے لڑنے کیلئے استعمال کی جا سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل نے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا جشن منانے پر۱۲؍ فلسطینیوں کوحراست میں لے لیا
حقوق گروپوں اور قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نیا اقدام آزادی اظہار کے آئینیحقوق کی خلاف ورزی ہے۔ دی کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنزجو کہ ملک کی سب سے بڑی مسلم شہری حقوق اور وکالت کی تنظیم ہے، نے ٹرمپ انتظامیہ کے حکم نامے کو اظہار رائے کی آزادی پر حملہ قرار دیا ہے۔اور سام دشمنی سے مقابلے کی آڑ میں فلسطینیوں کے مصائب کو نظر انداز کرنے کی ایک کوشش قرار دیا۔ ساتھ ہی غزہ پر اسرائیل کی نسل کش جنگ کے خلاف پرامن مظاہرے کو بدنام کرنے کی کوشش کی سعی سے تعبیر کیا۔اسلامک کونسل نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے آزادی اظہار رائے ہمارے آئین کا سنگ بنیاد ہے جسے کسی انتظامی حکم نامے سے ختم نہیں کیا جا سکتا۔کالج کے وہ طلبہ جنہوں نے ویتنام کی جنگ، جنوبی افریقہ کی نسل پرستی کے خلاف احتجاج کیا، اسی طرح غزہ پر اسرائیل کی نسل کش جنگ کے خلاف احتجاج کیا، ہمارے ملک کے شکریہ کے مستحق ہیں۔یہ حکم نامہ ظلم کے خلاف مظاہرہ کرنے والوں کیلئے ایک واضح دھمکی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ کا۳۰؍ ہزار تارکین وطن کیلئے گوانتاناموبے میں حراستی مرکز تعمیر کرنے کا حکم
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’’یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ یہ حکم نامہ ان حقیقی دستاویز کو یکسر نظر انداز کرتا ہے ، جن کے مطابق امریکی کالجوں میں فلسطین مخالف، اور مسلم مخالف تشدد میں امریکی کالج طلبہ کے خلاف اسرائیلی انتہا پسندوں جن میں طلبہ ویزے کی آڑ میں اسرائیلی فوجی بھی شامل تھے۔ یہ وقت ہے کہ ٹرمپ امریکہ فرسٹ کے ایجنڈے پر عمل کریں نہ کہ اسرائیل فرسٹ کے ایجنڈے پر۔‘‘