• Tue, 25 February, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

اقوام متحدہ میں امریکہ نے یوکرین جنگ کیلئے روس کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کر دیا

Updated: February 25, 2025, 6:01 PM IST | Inquilab News Network | New York

ہندوستان اور چین نے روس کے حملے کی تیسری برسی پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کی پیش کردہ قرارداد پر رائے دہی میں شریک نہیں ہوئے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکہ نے اپنی خارجہ پالیسی میں ایک بڑی تبدیلی کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں یوکرین کی حمایت کرنے سے انکار کر دیا۔ پیر کو جنرل اسمبلی میں یوکرین نے ایک قرارداد پیش کی جس میں مشرقی یورپ میں جاری روس یوکرین جنگ کے خاتمہ اور پرامن طریقے سے دشمنی ختم کرنے کا مطالبہ کیا، تاہم روس سمیت امریکہ نے اس قرارداد کے خلاف ووٹنگ کی۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق، اقوام متحدہ کی ۳؍ قراردادوں پر ووٹنگ کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے یوکرین پر حملے کیلئے ماسکو کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کردیا اور اپنے یورپی اتحادیوں سے الگ ہوگیا۔ یہ قراردادیں یوکرین پر روس کے حملے کی تیسری برسی کے موقع پر پیش کی گئیں۔ گزشتہ ۳؍ برسوں سے جاری روس یوکرین جنگ، دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ میں سب سے مہلک تنازع بن چکا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: غطریس کا مغربی کنارے میں اسرائیلی آبادکاروں کے تشدد پر ’شدید تشویش‘ کا اظہار

یوکرین کی قرارداد کو کئی یورپی ممالک کی حمایت حاصل رہی۔ یہ قرارداد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے عزم کا اعادہ کرتی ہے۔ قرارداد میں یوکرین پر روس کے حملے کے بعد جنرل اسمبلی کی منظور کردہ قراردادوں، خاص طور پر یوکرینی علاقوں سے روسی افواج کے "فوری طور پر، مکمل اور غیر مشروط انخلا" کا مطالبہ، کے مکمل نفاذ کی ضرورت کا بھی اعادہ کیا گیا۔ اس قرارداد کو ۹۳:۱۸ ووٹوں کے ساتھ منظور کرلیا گیا۔ ہندوستان اور چین سمیت ۶۵ اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ اگرچہ اسمبلی کی قراردادیں ممالک کو قانونی طور پر پابند نہیں کرتیں لیکن کسی موضوع پر عالمی رائے کی عکاسی کرتی ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے: قدامت پسندی کی لہر جرمنی کو بھی بہا لے گئی، دائیں بازو کا اتحاد پارلیمانی الیکشن میں کامیاب

گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان پیدا ہوئی رسہ کشی کے بعد واشنگٹن کا کیف کے موقف کی حمایت نہ کرنے کا فیصلہ سامنے آیا۔ ٹرمپ نے جنگ کے دوران انتخابات نہ کرانے پر زیلنسکی کو "آمر" قرار دیا تھا اور یوکرین پر جنگ شروع کرنے کا جھوٹا الزام لگایا تھا۔ یوکرینی صدر نے اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ، روس کے "ڈس انفارمیشن اسپیس" میں رہ رہے ہیں۔ گزشتہ ہفتے امریکی اور روسی نمائندوں نے یوکرین تنازع کو ختم کرنے کیلئے سعودی عرب کی ثالثی میں ریاض میں ملاقات کی لیکن یوکرین کو ان مذاکرات میں شامل نہیں کیا گیا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK