Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: اپنا فون ان لاک کرنے سے انکار کرنے پر ملک میں داخلہ روکا جا سکتا ہے

Updated: April 20, 2025, 6:14 PM IST | Washington

اگر آپ امریکہ کا سفر کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں، تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن اہلکاروں کو قانونی طور پر آپ کے الیکٹرانک آلات — بشمول فون، لیپ ٹاپ، اور ٹیبلٹ — کی جانچ پڑتال کا اختیار ہے۔

Travelers must undergo strict screening upon arrival in the United States. Photo: INN
امریکہ پہنچنے پر مسافروں کو سخت جانچ سے گزرنا پڑتا ہے۔ تصویر: آئی این این

اگر آپ امریکہ کا سفر کرنے کا ارادہ کر رہے ہیں، تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ امریکی کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن اہلکاروں کو قانونی طور پر آپ کے الیکٹرانک آلات — بشمول فون، لیپ ٹاپ، اور ٹیبلٹ — کی جانچ پڑتال کا اختیار ہے۔ یہ تمام داخلے کے مقامات پر نافذ ہوتا ہے، چاہے وہ ہوائی اڈے ہوں یا زمینی سرحدیں۔ ان تلاشیوں کیلئے کسی وارنٹ یا پیشگی شک کی ضرورت نہیں ہوتی، اور یہ ہر شخص پر نافذ ہوتا ہے، چاہے اس کی شہریت یا ویزا کی حیثیت کچھ بھی ہو۔یہ محکمہ دو سطحوں پر جانچ پڑتال کرتا ہے۔ ایک بنیادی تلاشی ہے، جس میں اہلکار آپ سے آپ کا ڈیوائس انلاک کرنے کو کہہ سکتے ہیں تاکہ وہ  اس کا معائنہ کر سکیں۔ اگر آپ انکار کرتے ہیں، تو نتائج آپ کی امیگریشن کی حیثیت پر منحصر ہوں گے۔دوسرے اعلیٰ درجے کی تلاشی ہے۔- اس میں اہلکار بیرونی آلات استعمال کر کے ڈیٹا کی کاپی یا تجزیہ کر سکتے ہیں۔ اس کیلئے معقول شک یا قومی سلامتی سے متعلق خدشات درکار ہوتے ہیں، اور اسے سپروائزر کی منظوری درکار ہوتی ہے۔ اعلیٰ درجے کی تلاشی کے دوران، آلات کو پانچ دن تک ضبط کیا جا سکتا ہے۔ کچھ مبہم طور پر بیان کیے گئے خاص حالات میں یہ مدت ہفتہ وار بڑھائی جا سکتی ہے۔ بعض مسافروں نے شکایت کی ہے کہ ان کے آلات ہفتوں تک ضبط رہے۔

یہ بھی پڑھئے: ویزا کی منسوخی کے بعد طلبہ کو امریکہ سے نکل جانے کی وارننگ

اس کے علاوہ مختلف شہریت کے حامل افراد کیلئے مختلف طریقہ کار ہیں، امریکی شہری اگر پاس ورڈ دینے سے انکار کرے تو اسے داخل ہونے سے نہیں روکا جا سکتا، لیکن اس کا ڈیوائس ضبط کیا جا سکتا ہے۔اور ویزا ہولڈر افراد اگر اپنا ڈیوائس انلاک کرنے سے انکار کرتے ہیں، تو ان کو داخلے سے انکار کیا جا سکتا ہے۔ دریں اثناء پرائیوسی کے تحفظ کیلئے چند تجاویز ہیں ، جیسے - سفر کے دوران کم سے کم ڈیٹا ایک الگ سفر ڈیوائس میں رکھیں۔ ایپس سے لاگ آؤٹ کر دیں اور اہم فائلوں کا بیک اپ لے لیں۔ پاس ورڈ خود انلاک کریں، زبانی طور پر نہ بتائیں، اور معائنے کے فوراً بعد انہیں تبدیل کر دیں۔  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد کا شدید احتجاج

حکومت کا کہنا ہے کہ اگر کوئی مجرمانہ ثبوت نہیں ملتا تو ڈیوائس سے کاپی کیا گیا ڈیٹا ۲۱؍دن کے اندر حذف کر دیا جاتا ہے، لیکن اہلکاروں کے تبصرے اور مشاہدات کو محفوظ رکھ سکتا ہے۔امریکی سرحدوں پر امیگریشن پالیسیوں کے سخت ہونے کے ساتھ، مسافروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے حقوق سے آگاہ رہیں اور اپنی ڈیجیٹل پرائیویسی کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کریں۔
 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK