امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن ، اورمحصور غزہ کے تعلق سےپالیسی، کے خلاف امریکہ کے متعدد شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔
EPAPER
Updated: February 06, 2025, 7:17 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن ، اورمحصور غزہ کے تعلق سےپالیسی، کے خلاف امریکہ کے متعدد شہروں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔
امریکہ میں صدر ٹرمپ کے ذریعے امیگریشن کریک ڈاؤن سے لے کر محصورفلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے بے گھر کرنے کی تجویز کی مذمت کرتے ہوئے ہزاروں مظاہرین مختلف شہروں میں جمع ہوئے۔فلاڈیلفیا اور مینیسوٹا، مشی گن، ٹیکساس، وسکونسن، انڈیانا اور اس کے علاوہ ریاستی دار الحکومت میں مظاہرین نے بدھ کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مذمت کرتے ہوئےبینرلہرائے۔اس کے علاوہ ارب پتی ایلون مسک کے نئے محکمہ برائے حکومتی کارکردگی برائے پروجیکٹ ۲۰۲۵ء کے خلاف بھی نعرے لگائے۔اس سے قبل سوشل میڈیا اور ویب سائٹ کے ذریعے عوام سے فاشزم کے خلاف اور جمہوریت کی بقاء کیلئے احتجاج میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی تھی۔اس کا اثر یہ ہوا کہ مشی گن کے دارالحکومت لانسنگ میں منجمد کردینے والے درجہ حرارت میں بھی ۱۰۰۰؍ افراد احتجاج میں شامل ہوئے۔
ان مظاہروں میں شامل افراد نے متعدد نعروں والے پلے کارڈ اور بینر اٹھا رکھے تھے۔ان میں جمہوریت کے دفاع اور فاشزم کے خلاف نعروں کے ساتھ تارکین وطن کی حمایت میں نعرے تحریر کئے گئے تھے۔ان مظاہروں میں شامل ایک شخص کیٹی میگلیٹی نے کہا کہ ٹریژری ڈیپارٹمنٹ کے ڈیٹا تک مسک کی رسائی خاص طور پر اس کیلئے تشویشناک ہے۔ اگر ہم اسے نہیں روکتے اور کانگریس کو کچھ کرنے پر منبور نہیں کرتے تو یہ جمہوریت پر حملہ ہوگا۔‘‘ اس کے علاوہ کریگ اور رابن شروڈر نے بتایا کہ مظاہرے میں شامل ہونے کیلئےانہوں نے ۲؍ گھنٹے کا سفر کیا۔انہوں نے وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کی تقرری کو اوہائیو کے فوجی خاندانوں کیلئے ایک طمانچہ قرار دیا۔۴۷؍سالہ رابن شروڈر نے کہا کہ ’’ یہ میرا پہلا احتجاج ہے، لیکن میں اس سے زیادہ قابل قدر احتجاج کا تصور نہیں کر سکتا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکی طیارہ ۱۰۰؍سے زائد جلاوطن ہندوستانیوں کو لے کر امرتسر پہنچ گیا
اس کے علاوہ میسوری میں ایک پوسٹر آویزاں تھا جہاں درجنوں افراد جمع ہوئے ، اس پر لکھا تھا’’ ایلون مسک کے پاس سوشل سیکورٹی کا ڈیٹا کیوں ہے۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس کے اراکین نے بھی امریکی حکومت کے ادائیگی نظام میں’ حکومت کے اہلیتی شعبہ کےوابستہ ہونے پر تشویش کا اظہار کیا ، انہیں خدشہ تھا کہ اس کے سبب سیکورٹی کا خطرہ پیدا ہو جائے گا، یا سوشل سیکورٹی اور میڈیکیئر کی ادائیگی میں رکاوٹ ہو سکتی ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اقتدار سنبھالتے ہی کئی انتظامی حکم نامے پر دستخط کئے، جن میں تجارت، امیگریشن، ماحولیاتی بحران، شامل ہیں۔